ریاست چلانے والے کراچی، سندھ اور بلوچستان والوں کے لیے بھی دل بڑا کریں اور انہیں بھی معاف کریں, مصطفی کمال
November 2, 2021
*مؤرخہ: 2 نومبر 2021*
(پریس ریلیز)
پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ملک چلانے والوں کو آواز لگا کر کہتا ہوں کہ آج عوام احتجاج کرنے گھروں سے نکل کر فٹ پاتھ پر کھڑے ہیں، سڑک صرف ایک قدم دور ہے، ہم سفر سڑکوں پر آگئے تو پھر ہمارے قدم پیچھے نہیں ہٹیں گے، پھر ہم کوئی معاہدے کرکہ واپس نہیں جائیں گے۔ کالعدم تنظیموں سے معاہدے ہورہے ہیں تو ریاست چلانے والے کراچی، سندھ اور بلوچستان والوں کے لیے بھی دل بڑا کریں اور انہیں بھی معاف کریں۔ میں نے پہلے بھی گارنٹی لی تھی، ہماری آواز لگانے کے بعد جتنے نوجوان واپس آئے، ان میں سے کسی نے ایک پتھر تک نہیں مارا۔ آج پھر نوجوانوں کی گارنٹی لیتا ہوں، حماد صدیقی دھشتگرد نہیں ہے، دھشتگرد بنانے والے تو حکومتی اتحادی ہیں۔ ریاست حماد صدیقی سمیت تمام لاپتہ افراد کو بازیاب کرائے، میں ہر اس انسان کی آواز ہوں جسکی کوئی آواز نہیں۔ ہر شخص کی گارنٹی میں خود لیتا ہوں۔ میں پاکستان کے مفاد اور ترقی کی بات کرتا ہوں۔ ملک کا صدر، گورنر والی 21 میں سے 18 نشستوں والی جماعت نے کراچی پیپلز پارٹی کو گروی رکھ دیا ہے۔ تحریک انصاف اور ایم کیو ایم کی 18 نشستوں والے اتنے کرپٹ اور نااہل ہیں کہ ظالم اور تعصب زدہ پیپلز پارٹی کی لاٹری لگ گئی۔ عمران خان نے انتخابات سے پہلے نعرے لگائے کہ آصف زرداری کے ظلم سے چھٹکارا دلائیں گے لیکن ریلیف دینا تو دور کی بات پاکستان کی معاشی شہ رگ کو پیپلز پارٹی کے ہاتھوں گروی رکھ دیا۔ عمران خان نے پیپلز پارٹی سے صرف ایک شرط رکھی ہے کہ نواز شریف سے ہاتھ نہ ملانا، بدلے میں سندھ میں جو چاہے کرو۔ پیپلز پارٹی عمران خان کی نااہل وفاقی حکومت کے پیچھے چھپ کر سیاسی غازی بننا چاہتی ہے، صرف گو نیازی گو سے کام نہیں چلے گا، گو زرداری گو کے بغیر سندھ کے حالات ٹھیک نہیں ہوسکتے۔ ہم نے اس لیےقربانی نہیں دی گے تم اس شہر کو زرداری کے حوالے کردو، پی ایس پی اس شہر کو زرداری کے حوالے نہیں ہونے دیں گی، پاکستان چلانے والے پورے پاکستان کو پالنے والے شہر کو بھولے ہوئے ہیں۔ کراچی کی صرف ایک لیاقت آباد کی مارکیٹ پورے لاہور سے زیادہ ٹیکس دیتا ہے اس کے باوجود بھی ہماری طرف توجو نہیں دیتے، ایک قطرہ پانی، تعلیم، صحت، ٹرانسپورٹ نہیں، کراچی کے پیسوں سے پورے پاکستان کو چل رہا ہے، ہمیں فخر ہے ہمارے پیسوں پر پاکستان چل رہا ہے مگر ہمیں بھی تو پانی دو، روزگار دو، ہمیں بھی تو صحت اور تعلیم دو، کل خدا خواستہ اگر نوجوانوں نے اپنے ہاتھوں میں ہتھیار اُٹھائے تو آجاؤ گے اپنی فوج اور ریجنرز لیکر ہمیں مارنے کے لیے۔ پی ایس پی کے علاؤہ پیپلز پارٹی کے ظلم اور تعصب سے کوئی جان نہیں چھڑا سکتا۔ سندھ کے لوگوں کو ہمارے ساتھ کھڑا ہونا ہوگا۔ گو نیازی گو کافی نہیں، گو زرداری گو کے بغیر سندھ کے لوگوں کو ظلم سے نجات نہیں مل سکتی۔جہاں جہاں ظلم ہے ہم وہاں احتجاج کریں گے۔ کراچی کی خاموشی کو اسکی کمزوری نہ سمجھا جائے۔ یہ شہر لاوارث نہیں ہے، حکمرانوں کو آواز لگا رہا ہوں کہ آج سے مجبوراً گھروں سے نکل کر فٹ پاتھ پر آگئے ہیں۔ کے آئی ایچ ڈی پر قبضہ کر رہے ہیں۔ این آئی سی وی ڈی کے ڈائریکٹر ندیم قمر پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما کے بھائی ہیں، ریٹائر ہونے کے باوجود 60 لاکھ ماہانہ تنخواہ وصول کررہے ہیں، ان پر کرپشن کے کیس چل رہے ہیں۔ خود این آئی سی وی ڈی پر 20 ارب کا قرضہ چڑھا ہوا ہے۔ حکمران کراچی کو مفتوحہ علاقہ سمجھنا بند کریں۔ پاکستان کے تمام اداروں کو مہم جوئی کے لیے، پانی چوری کرکہ بیچنے والوں کو بھی صرف کراچی ملا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نےپی ایس پی کی جانب سے ملک گیر احتجاجی مظاہروں کے سلسلے کا پہلا احتجاجی مظاہرے کے سلسلے منعقدہ احتجاجی ڈسٹرکٹ سینٹرل میں گولیمار ناظم آباد سے عبداللہ چوک سرجانی تک جاری احتجاجی مظاہروں کی شروعات پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ مصطفیٰ کمال نے مزید کہا کہ عمران خان کا قصور یہ ہے انہوں نے ہمیں بچایا نہیں پیپلزپارٹی نے ہمیں پچھلے 13 سالوں سے مارا ہے۔ گو زرداری گو نہیں ہوگا تو نا سندھ کے حالات بدلیں گے نہ ہی کراچی کے حالات ٹھیک ہونگے،ہمیں مجبور نا کیا جائے، ہم نے اس شہر کو خونریزی سے اس لیے نہیں بچایا تھا کہ اس شہر کو پیپلز پارٹی کے حوالے نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کئی کلومیٹر لمبی گولیمار سے لیکر سرجانی تک مائیں، بہنیں اور جوان گھروں سے نکل کر فٹ پاتھ پر کھڑے ہوگئے ہیں اورٹریفک بند نہیں کروارہے نا کوئی روڈ بند کروا رہے ہیں انہوں نے کہا کہ غیر منتخب ایڈمنسٹریٹر رشوت لیکر سیاسی بھرتیاں کریں گے، پیپلزپارٹی نے کراچی بلڈنگ اتھارٹی کو سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں تبدیل کر کہ کرپشن کا بازار گرم کر رکھا ہے۔ پورے شہر میں غیر قانونی تعمیرات کی زمہ دار سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج سے لیکر 19 دسمبر تک کراچی کی ایک ایک گلی، یوسی میں احتجاج کریں گے حیدر آباد سمیت اندرون سندھ ، خیبرپختونخوا، بلوچستان، گلگت بلتستان میں بھی احتجاج کریں گے، جہاں جہاں پی ایس پی کے کارکنان موجود ہیں وہاں وہاں احتجاج کریں گے۔اس موقع پر شرکاء نے اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھائے رکھے جن پر “”کراچی کو حقوقِ دلانا ہے، تو مصطفی کمال کو لانا ہے””،”” بد عنوان کا ہے بازار ، سندھ سرکار سندھ سرکار،”‘کام پے ج کا لوٹ مار سندھ سرکار سندھ سرکار”””وجود تیرا عوام پر بھاری ، گو زرداری گو زرداری،” نااہلوں کی یلغار، سندھ سرکار سندھ سرکار”‘”تحریر تھا””” اور سندھ سرکار کے خلاف فلک شگاف نعرے لگا رہے تھے۔