مصطفیٰ کمال کاقوم کو بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح کے یوم پیدائش اور مسیحی برادری کو کرسمس کے تہوار کی مبارکباد

*مورخہ: 24 دسمبر، 2022*

(پریس ریلیز)

پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفیٰ کمال نے قوم کو بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح کے یوم پیدائش اور مسیحی برادری کو کرسمس کے تہوار کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ قیام پاکستان کا اصل مقصد قوم کے ہر فرد کو غلامی کے شکنجے سے آزادی دلا کر ان کا پیدائشی اور بنیادی حق عزت، انصاف اور اختیار کو یقینی بنانا تھا مگر افسوس کہ آج قوم آزاد ہوکر بھی ناعاقبت اندیش حکمرانوں کے ہاتھوں غلاموں سے بدتر زندگیاں گزارنے پر مجبور ہیں جو عوام کو صحیح گننے تک سے خوف زدہ ہیں، اسلامی فلاحی ریاست کے خواب کو عملی جامہ پہنانے والے قائد اعظم کی روح تڑپتی ہوگی جب وہ اپنی قوم کو پینے کے صاف پانی، تعلیم، صحت، انصاف یہاں تک کہ کتے کاٹنے کی ویکسین سے محروم دیکھتے ہونگے۔پاک سر زمین پارٹی کردار اور کارکردگی کی بلندی سے بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے اسلامی فلاحی ریاست کے تصور کو عملی طور پر تکمیل کرئے گی۔ پی ایس پی قائد اعظم کا وہ پاکستان شرمندہ تعبیر کرئے گی جہاں زبان، رنگ، نسل، مسلک اور مذہب کی بنیاد پر نفرت یا تعصب نا ہو۔ ہم انشاء اللہ پاکستان کو قائد اعظم کی تعلیمات کے مطابق ایسا ملک بنائیں گے جہاں ہر طبقے کو ان کے بنیادی حقوق انکی دہلیز پر میسر ہونگے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان ہاؤس سے جاری ایک تہنیتی پیغام میں کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی ایس پی بحیثیت قوم قائدِ اعظم محمد علی جناح (رح) کی انتھک محنت کے نتیجے میں وجود میں آنے والی اس مملکت خداد پر قائد اعظم کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ بابائے قوم کے نظریہ اتحاد، تنظیم اور یقین محکم پر چل کر ہی پاکستان کو صحیح معنوں میں اسلامی فلاحی ریاست اور خوشحال و تابناک مستقبل کی جانب گامزن کر سکتے ہیں۔ علاؤہ ازیں پی ایس پی کے چئیر مین سید مصطفیٰ کمال نے پاکستان سمیت دنیا بھر کے مسیحی عوام کو کرسمس کی دلی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے دنیا کو امن و محبت اور احترام انسانیت کا درس دیا ہے، قائد اعظم محمد علی جناح پاکستان میں تمام اقلیتوں کو مساوی حقوق کے داعی تھے، آج دنیا بھر میں مذہبی رواداری کے پیغام کو عام کرنے کی ضرورت ہے۔ پاک سر زمین پارٹی پاکستان میں بسنے والی تمام اقلیتوں کے حقوق کی صحیح معنوں میں علمبردار ہے۔

سندھ حکومت امن و امان کو برقرار رکھنے میں مکمل ناکام ہوچکی ہے مصطفی کمال

 

*مؤرخہ: 18 دسمبر، 2022*

(پریس ریلیز)

پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ سندھ حکومت امن و امان کو برقرار رکھنے میں مکمل ناکام ہوچکی ہے۔ گزشتہ 3 دن کے دوران 3 سگے بھائیوں کو منشیات فروشوں نے، جبکہ این اے ڈی یونیورسٹی کے طالبعلم بلال ناصر اور کورنگی میں قانون کے طالب علم اظہر مسعود کو اسٹریٹ کرمنلز نے دن دیہاڑے فائرنگ کرکہ شہید کردیا لیکن سندھ حکومت کے کان پہ جوں تک نہیں رینگی۔ جرائم پیشہ افراد شہریوں کو سر عام دیدہ دلیری سے ناصرف لوٹ مار کا نشانہ بنا رہے ہیں بلکہ بلا خوف و خطر نوجوان بچوں کو موت کے گھاٹ بھی اتار رہے ہیں۔ شہریوں میں احساس عدم تحفظ اور بےچینی بڑھ رہی ہے۔ سندھ حکومت قاتلوں کی فوری گرفتاری اور شہریوں کے جان و مال کی حفاظت کو یقینی بنائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سہراب گوٹھ میں منشیات فروشوں کی فائرنگ سے شہید ہونے والے تین سگے بھائیوں کے گھر پر اہل خانہ سے اظہارِ تعزیت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر انکے ہمراہ پی ایس پی ڈسٹرکٹ ایسٹ کے صدر نادر خلجی، رکن نیشنل کونسل ارسلان پرویز صدیقی، رکن نیشنل کونسل اور پی ایس 99 کے امیدوار رحمان کاکڑ، ٹاون زمہ داران شاھ محمد باران خان، گل وردک خان، محمد خان خلجی، باران خان اور دیگر موجود تھے۔ چئیر مین پی ایس پی سید مصطفیٰ کمال نے سندھ حکومت کی نااہلی کے باعث وباء کی صورت اختیار کرتے اسٹریٹ کرائمز اور منشیات فروشوں کی کاروائیوں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مزید کہا کہ سندھ حکومت اپنے تعصب میں پاکستان کے معاشی انجن کو تباہ کر رہی ہے۔ جس کا صاف اثر معیشت پر دیکھا جا سکتا ہے۔ سید مصطفیٰ کمال نے شہید نوجوانوں کی مغفرت، درجات کی بلندی اور لواحقین کے لیے صبرِ جمیل کی دعا بھی کی۔

پاک سر زمین پارٹی کے تحت پاکستان ہاؤس میں سقوط ڈھاکہ، سانحہ آرمی پبلک اسکول پشاور، سانحہ قصبہ علی گڑھ کے شہداء اور گزشتہ روز اسٹریٹ کرائم میں شہید جامعہ NED کے طالب علم بلال ناصر کے ایصال ثواب کے لیے فاتحہ خوانی اور دعا کی گئی

 

*مؤرخہ: 16 دسمبر، 2022*

(پریس ریلیز)

پاک سر زمین پارٹی کے تحت پاکستان ہاؤس میں سقوط ڈھاکہ، سانحہ آرمی پبلک اسکول پشاور، سانحہ قصبہ علی گڑھ کے شہداء اور گزشتہ روز اسٹریٹ کرائم میں شہید جامعہ NED کے طالب علم بلال ناصر کے ایصال ثواب کے لیے فاتحہ خوانی اور دعا کی گئی، فاتحہ خوانی اور دعا میں چئیرمین پاک سر زمین پارٹی سید مصطفیٰ کمال، صدر انیس قائم خانی سمیت اراکین سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی و نیشنل کونسل اور مرکزی زمہ داران شریک ہوئے۔ اس موقع پر ملک سے دہشت گردی کے خاتمے، امن و امان کے قیام اور پاکستان کی ترقی کیلئے خصوصی دعا بھی کی گئی۔

اختیارات اور وسائل سے عوامی محرومی سانحہ سقوط مشرقی پاکستان کا موجب تھا مصطفی کمال

 

*مؤرخہ: 15 دسمبر، 2022*

(پریس ریلیز)

چیئرمین سید مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ اختیارات اور وسائل سے عوامی محرومی سانحہ سقوط مشرقی پاکستان کا موجب تھا۔ آج بھی اختیارات اور وسائل سے محروم بلوچستان، کراچی، اندرون سندھ اور جنوبی پنجاب کے بے بس عوام میں 16 دسمبر 1971 جیسی محرومی، بےچینی اور حالات ہیں۔ ریاست اپنا دل بڑا کرکہ اپنے لوگوں پر اعتبار کرتے ہوئے اختیارات وسائل کو نچلی ترین سطح تک منتقل کرئے تاکہ عوام میں احساس شراکت اور احساس ملکیت تقویت پائے جو پاکستان کی بقا اور ترقی کے لیے ناگزیر ہے۔ یہی وجہ ہےکہ پاک سر زمین پارٹی 3 آئینی ترامیم کے زریعے اختیارات اور وسائل کی نچلی ترین سطح تک منتقلی کے لیے جدوجہد کررہی ہے۔پاکستان دشمن طاقتیں ہماری اندرونی فالٹ لائنز سے بخوبی واقف ہیں اسی لیے وہ پاکستان میں ناصرف مذہبی، لسانی اور فقہی فالٹ لائنز کا استعمال کرتی ہیں بلکہ بڑھتی ہوئی بےروزگاری، مہنگائی اور معاشرتی تفریق کو بھی اپنے مذموم مقاصد کے حصول کے لیے استعمال کرکہ پاکستان کو نقصان پہنچاتی ہیں۔ حکمرانوں اور ملک چلانے والوں کو سقوط ڈھاکہ سے سبق سیکھنے کی ضرورت ہے۔ سانحہ اے پی ایس پوری قوم کے لیے ایک کربناک سانحہ ہے، دشمن نے 16 دسمبر کی تاریخ کا انتخاب کرکہ قوم کے معصوم بچوں کو خاک اور خون میں نہلا دیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے یوم سقوطِ ڈھاکہ اور یوم سانحہِ اے پی ایس پشاور کے موقع پر پاکستان ہاؤس سے جاری ایک بیان میں کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ قوم سقوط ڈھاکہ اور سانحہ اے پی ایس کے شہداء کو کبھی بھلا نہیں پائے گی۔ سانحہ اے پی سی پشاور کے شہداء کا خون رائیگاں نہیں جائے گا دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں پوری قوم پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ سید مصطفیٰ کمال نے 16 دسمبر 1971 یوم سقوط ڈھاکہ اور 16 دسمبر 2014 سانحہ اے پی ایس کے تمام شہداء کو زبردست خراج عقیدت بھی پیش کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں سیاست کرنے اور حکومت بنانے کے لئے سیاسی جماعتیں محصورین پاکستان کے نام پر سیاست کرتی ہیں لیکن ہر بار حکومت میں رہنے کے باوجود ان محصورین کو واپس لانے کے لئے کوئی اقدامات نہیں کرتے۔ پاک سر زمین پارٹی محصورین پاکستان کی فوری واپسی کا مطالبہ کرتی ہے۔

پاکستان کے مسائل پر ہر سیاسی جماعت بات کرتی ہے لیکن ان مسائل کا حل کوئی پیش نہیں کرتا۔ مصطفی کمال

*مورخہ: 15 دسمبر، 2022*

(پریس ریلیز)

پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفیٰ کمال اور صدر انیس قائم خانی نے بلوچستان میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں پی ایس پی کے 10 کامیاب نمائندوں، مرکزی وائس چئیرمین عطاء اللہ کرد، صدر بلوچستان پی ایس پی میر شمس مینگل سمیت پی ایس پی کے تمام صوبائی اور علاقائی عہدے داران اور کارکنان کو مبارکباد پیش کی ہے۔ پی ایس پی نے لیبر، کسان، خواتین اور اقلیت کی 10 مخصوص نشستوں پر کامیابی حاصل کرلی۔ بلوچستان بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں پی ایس پی پہلے ہی 5 نشستیں جیت چکی ہے۔ سید مصطفیٰ کمال نے کہا کہ بلوچستان میں پی ایس پی کے 15 بلدیاتی نمائندگان کا جیتنا ثابت کرتا ہے کہ پاکستان کو معاشی اور معاشرتی بحرانوں سے نکالنے کے لیے اختیارات اور وسائل کی نچلی ترین سطح تک منتقلی کا ہمارا نظریہ ملک بھر میں زبردست پزیرائی حاصل کررہا ہے۔ محب وطن پاکستانی جوق در جوق پی ایس پی کے قافلے کا حصہ بن رہے ہیں۔ پاکستان کے مسائل پر ہر سیاسی جماعت بات کرتی ہے لیکن ان مسائل کا حل کوئی پیش نہیں کرتا۔ پاک سرزمین پارٹی نظام میں آئینی اصلاحات کے زریعے اختیارات اور وسائل نچلی سطح پر منتقل کرنے کی جدوجہد کررہی ہت تاکہ حکمران نہیں بلکہ عوام بااختیار ہوسکیں اور یہ سب تبھی ممکن ہے جب قیادت باکردار اور باصلاحیت ہو جو پی ایس پی کے علاؤہ کوئی اور نہیں۔ سارے تجربات ناکام ہوگئے ہیں، پاکستان کے پاس پی ایس پی کے علاؤہ اب کوئی دوسرا آپشن نہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان ہاؤس سے بلوچستان کے کامیاب نمائندوں کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر صدر پی ایس پی انیس قائم خانی نے کہا کہ آنے والا وقت پاک سرزمین پارٹی کا ہے۔ لوگ روایتی سیاست دانوں کو چھوڑ کر ایک موقع ہمیں دیں ہم سب ٹھیک کر دیں گے۔
بلوچستان بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں پی ایس پی کی جانب سے کامیاب نمائندوں کے نام اور تفصیل درج زیل ہیں۔

*تحصیل اوستہ محمد*
1- یونین کونسل 24 جنگ دوست

علی حسن۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کسان
روشن مل۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اقلیت
علی جان۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔لیبر
سیماں بی بی۔۔۔۔۔۔۔۔خواتین

2- یونین کونسل 25 ہدیرو
کرم خاتون۔۔۔۔۔۔۔۔خواتین

3- یونین کونسل 35 موندرہ
بشیرا بی بی ۔۔۔۔۔۔خواتین

*تحصیل ڈھاڈر*
4- یونین کونسل 6 کوٹ رئیسانی

محمد انور ۔۔۔۔۔۔ لیبر
سلطان شاہ۔۔۔۔۔ کسان
ہیران زادی۔۔۔۔۔ خواتین

5- یونین کونسل 19 چاکر ماڑی
شبیران بی بی۔۔۔خواتین

پاکستان میں ہر سیاسی جماعت سرکاری عہدوں پر دوسری سیاسی جماعت کا کرپٹ آدمی ہٹا کر اپنے برانڈ کا کرپٹ آدمی لگاتی اور لگانا چاہتی ہے ی مصطفی کمال

*مورخہ: 13 دسمبر، 2022*

(پریس ریلیز)

پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ پاکستان میں ہر سیاسی جماعت سرکاری عہدوں پر دوسری سیاسی جماعت کا کرپٹ آدمی ہٹا کر اپنے برانڈ کا کرپٹ آدمی لگاتی اور لگانا چاہتی ہے یہی وجہ ہے کہ ہر بار انتخابات کے بعد مسائل کم ہونے کے بجائے ناصرف مزید بڑھ جاتے ہیں بلکہ بحرانوں کا روپ دھار چکے ہیں۔ اختیارات اور وسائل کا وزیراعظم اور 4 وزرا اعلیٰ کے پاس ارتکاز پاکستان کے بحرانوں کی اصل وجہ ہے، کرپشن اس ارتکاز کا بائی پروڈکٹ ہے۔ پاکستان میں جو سیاسی جماعت اقتدار میں آتی ہے وہ صرف اقتدار کو دوام اور پھر دوبارہ اقتدار میں آنے کے لیے تمام اختیارات، وسائل اور توانائیاں صرف کر دیتی ہے، نتیجتاً عوامی فلاح کی اصلاحات فراموش کردیے جاتے ہیں۔ حکمران جماعتیں انتخابات تو جیت جاتی ہیں لیکن قوم ناکام رہتی ہے۔ جب تک باکردار قیادت حکمران نہیں بنے گی تب تک مسائل مزید گمبھیر ہوتے جائیں گے۔ پی ایس پی آئین پاکستان میں ترمیم کے زریعے اختیارات اور وسائل کو نچلی ترین سطح تک منتقل کرنے کی جدوجہد کررہی ہے۔ ہم اپنے کردار کی طاقت سے ایسا انتخاب جیتنا چاہتے ہیں جس کے زریعے قوم کامیاب ہو۔ ہر جیتنے والا کامیاب نہیں اور ہر ہارنے والا ناکام نہیں ہوتا، اللہ کسی کو جیت دیکر رسوا کر دیتا ہے اور کسی کو ہار دیکر کامیاب کر دیتا ہے، آج انتخابات جیتنے والی تمام سیاسی جماعتیں ٹوٹ پھوٹ اور رسوائی کا شکار ہیں جبکہ پی ایس پی ہر گزرتے دن کیساتھ مضبوط تر ہوتی جارہی ہے۔ بے شک اللہ سے بہتر تدبیر کرنا والا کوئی نہیں ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان ہاؤس کراچی میں ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان ہاؤس میں پی ایس پی لائرز فورم کراچی ڈویژن کے تحت معزز وکلاء کے اعزاز میں ظہرانے کے موقع پر شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ کسی نے تصور بھی نہیں کیا تھا کہ کچرا اٹھانے اور نالوں کی صفائی کرانے کیلئے عدالتیں لگیں گی۔ لوگ ہمیں ہمارے آنے سے جانچتے ہیں جبکہ ہمیں اگر سمجھنا ہے تو یہ جاننا ضروری ہے کہ ہم 2013 میں سب چھوڑ کر گئے، پاکستان میں کوئی ایک دفعہ کونسلر بن جائے تو وہ نہیں چھوڑتا، میں اور میرے ساتھیوں نے عہدے اور مراعات چھوڑیں ہیں۔ پہلے ایم پی اے، وزیر سینیٹر، میئر تھے، پروٹوکول ملا ہوا تھا، اگر سودا بازی کر کے آتے تو پہلے سے بھی بہتر ہوتے۔ اپنے ملک اور قوم کیلئے واپس آیا ہوں، جو دلدل میں پھنسی ہوئی ہے۔ اس موقع پر پارٹی صدر انیس قائم خانی سمیت دیگر اراکین سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی و نیشنل کونسل بھی موجود تھے۔ اس موقع پر پی ایس پی کے مرکزی سیکرٹری جنرل ایڈوکیٹ حسان صابر نے کہا کہ سید مصطفیٰ کمال کی جدوجہد ہی اس ملک کے مستقبل کی ضمانت ہے، گراس روٹ کے لیول پر آئین میں ترامیم ناگزیر ہیں تاکہ عام آدمی تک انصآف کی فراہمی ممکن ہوسکے۔ پاکستان ہاؤس شہر میں امن و امان کی بحالی میں مرکزی حیثیت رکھتا ہے جس نے لوگوں کو رنگ، نسل، مذہب، فرقے، زبان سے بالاتر ہو کر پاکستانی ہونے کی بنیاد پر جوڑا ہے۔ پاک سرزمین پارٹی ملک کو مثبت سمت میں گامزن کرنے کی جدوجہد کر رہی ہے۔ اس موقع پر ڈاکٹر خالد ایڈووکیٹ وائس صدر ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن، عامر وڑائچ جنرل سیکریٹری ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن سمیت بار کے دیگر عہدے داران بھی موجود تھے۔

کراچی پاکستان کو معاشی بحران سے نکال سکتا ہے بشرطیکہ اسکی گنتی ٹھیک کرکہ اختیارات اور وسائل فراہم کریں مصطفی کمال

 

*مورخہ 10 دسمبر 2022*

(پریس ریلیز)

پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفیٰ کمال نے کہا کہ کراچی پاکستان کو معاشی بحران سے نکال سکتا ہے بشرطیکہ اسکی گنتی ٹھیک کرکہ اختیارات اور وسائل فراہم کریں۔ نواز شریف، آصف علی زرداری، عمران خان اور مولانا فضل الرحمان ماضی کی تلخیوں کو بھول کر پاکستان کی خاطر آگے بڑھیں، انتشار ملک اور قوم کے لیے خطرناک ہے۔ یہاں ہر سیاسی جماعت دوسری سیاسی جماعت کے کرپٹ کو ہٹا کر اپنا کرپٹ لگاتی ہے جس سے حالات ٹھیک ہونے کے بجائے مزید ابتری ہوگئے ہیں۔ جو معاشی بحران اس وقت ملک کو درپیش ہے انکا واحد حل کراچی ہے لیکن اس دودھ دینے والی گائے کو کوئی چارہ ڈالنے کے لیے تیار نہیں، وسائل اور اختیارات نچلی سطح پر منتقل کرنے ہونگے تاکہ ملک ناصرف معاشی بحران سے نکل سکے بلکہ درست سمت میں گامزن ہوسکے۔ موجودہ حکومت 2 سیٹوں کی برتری سے چل رہی ہے جبکہ ایم کیو ایم کی چھ سیٹیں ہیں، ایم کیو ایم کو کسی کا کرپٹ آدمی ہٹا کر اپنا برا آدمی بٹھانے کی تگ و دو کے بجائے مستقل بنیادوں پر شہری سندھ کے مسائل کے حل کے لیے قانون سازی پر زور دینا چاہیے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیب کورٹ کے باہر میڈیا کے نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر پی ایس پی کے سیکریٹری جنرل ایڈوکیٹ حسان صابر اور نائب صدر ایڈوکیٹ صوفیاء سعید بھی انکے ہمراہ موجود تھے۔ سید مصطفیٰ کمال نے مزید کہا کہ موجودہ ایڈمنسٹریٹر کی کارکردگی دیکھنے کے بعد ہی کچھ بتائیں گے کہ ایڈمنسٹریٹر کراچی کی تعیناتی شہر کے لیے بہتر تھی یا نہیں۔

پی ایس پی کے کارکنان کردار کی طاقت سے محکموں میں بہترین مثال بنیں۔ مصطفی کمال

 

*مؤرخہ: 6 دسمبر، 2022*

(پریس ریلیز)

پاک سر زمین پارٹی کے چئیر مین سید مصطفیٰ کمال نے کہا کہ پی ایس پی کے کارکنان کردار کی طاقت سے محکموں میں بہترین مثال بنیں۔ پی ایس پی کے کارکنان جس محکمے میں ہوں وہاں رشوت، کرپشن اور نااہلی نا رہ سکے۔ عوام کو یہ یقین ہو کہ جس محکمے میں پی ایس پی کے کارکنان موجود ہیں وہاں انکا کام جلدی اور بغیر رشوت کے ہوگا۔ محکموں میں تعینات پی ایس پی کے کارکنان عوام کی خدمت کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں پی ایس پی لیبر فیڈریشن کے چھٹے یومِ تاسیس کے موقع پر منقعدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اپنے دور نظامت میں تین سو ارب روپے کراچی پہ لگائے، آج دس سال گزرنے کے باوجود میرا بدترین دشمن بھی مجھ پر ایک روپے چوری کا الزام نہیں لگا سکتا۔ ہماری سیاست کا مقصد عوام کی خدمت کرکے رب کو راضی کرنا ہے۔ اس موقع پر صدر پی ایس پی انیس قائم خانی، اراکین سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی، نیشنل کونسل سمیت لیبر فیڈریشن کے صدر اور رکن نیشنل کونسل ڈاکٹر صفوان اور پی ایس پی لیبر فیڈریشن کے عہدے داران و کارکنان بھی موجود تھے۔ یومِ تاسیس کی تقریب سے لیبر فیڈریشن کے صدر ڈاکٹر صفوان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انشاء اللہ موقع ملا تو پی ایس پی اپنے کردار کی بلندی سے سرکاری اداروں میں عوام اور اداروں کی توقیر بحال کرئے گی۔
علاؤہ ازیں چئیر مین پی ایس پی سید مصطفیٰ کمال نے لیبر فیڈریشن کو چھٹے یومِ تاسیس کی مبارکباد پیش کی اور یومِ تاسیس کا کیک بھی کاٹا۔

انیس قائم خانی کا شدید سردی میں ملک بھر سمیت بالخصوص کراچی میں جاری گیس کی شدید لوڈ شیڈنگ پر گہری تشویش کا اظہار

 

*مؤرخہ: 5 دسمبر، 2022*

(پریس ریلیز)

پاک سر زمین پارٹی کے صدر انیس قائم خانی نے شدید سردی میں ملک بھر سمیت بالخصوص کراچی میں جاری گیس کی شدید لوڈ شیڈنگ پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ اور سابقہ حکومتوں کی غلط پالیسیوں کے باعث گیس کی بندش کی وجہ سے گھریلو اور صنعتی صارفین شدید متاثر ہیں، جہاں ایک جانب صنعتوں کو چلانا مشکل ہوگیا ہے تو دوسری جانب ملک بھر میں گھریلو صارفین گیس کی بندش سے شدید سردی اور بھوک سے نبردآزما ہیں لیکن اقتدار کی جنگ میں گم حکمرانوں اور سابق حکمرانوں کے پاس چونکہ کوئی پالیسی نہیں اس لیے انہیں ملک اور عوام کی کوئی فکر نہیں۔ عوام پہلے ہی حکومتی تعصب، نااہلی اور کرپشن کے باعث بجلی کی لوڈشیڈنگ ، پانی کی عدم فراہمی، مہنگائی اور بے روزگاری سمیت کئی پریشانیوں میں مبتلاء ہے اور اب شہر میں گھریلو اور صنعتی صارفین کیلئے گیس کی طویل لوڈشیڈنگ نے شہریوں کو مزید عذاب میں مبتلا کردیا ہے، ایسی صورتحال میں ملک میں کسی بھی وقت امن و امان کا سنگین مسئلہ بن سکتا ہے، جسکی زمہ دار صرف حکومت ہوگی۔ انیس قائم خانی نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ جلد از جلد گیس کی مسلسل فراہمی کو ممکن بناتے ہوئے فوری اور متبادل انتظامات بروئے کار لائے۔

پاکستان کو چلانے کے لیے بلدیاتی انتخابی اصلاحات اور ان پر تمام جماعتوں کی جانب سے رضامندی ناگزیر ہے تاکہ ملک صحیح سمت میں گامزن ہوسکے۔ مصطفی کمال

 

*مورخہ: 5 دسمبر 2022*

(پریس ریلیز)

پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ پاکستان کو چلانے کے لیے بلدیاتی انتخابی اصلاحات اور ان پر تمام جماعتوں کی جانب سے رضامندی ناگزیر ہے تاکہ ملک صحیح سمت میں گامزن ہوسکے۔ کارکنان بلدیاتی انتخابات کے لیے بھرپور تیاری کریں۔ ملک کو موجودہ بحرانوں سے نکالنے کے لیے واحد حل صرف اور صرف کراچی کے انفرااسٹرکچر کو بہتر کرنا ہے جس سے جام معاشی پہیہ گھومے گا۔ موجودہ صورتحال میں پاکستان مزید کسی تجربے کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ پاک سرزمین پارٹی ہی واحد حل ہے۔ عوام اپنی نسلوں کی بہتری کے لیے پاک سرزمین پارٹی کو مضبوط کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان ہاؤس کے باہر کارکنان کے تربیتی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر پارٹی صدر انیس قائم خانی سمیت دیگر قائدین و ہزاروں کارکنان اور بلدیاتی نمائندوں نے شرکت کی۔ سید مصطفیٰ کمال نے مزید کہا کہ عوام کو یہ سمجھ لینا چاہیے کہ پاکستان کو چلانے کے لیے نئی باکردار اور تجربہ کار قیادت کی اشد ضرورت ہے جو صرف پی ایس پی کے پاس ہے۔