پی ایس پی لائرز فورم سندھ، کراچی اور کراچی کے مختلف ڈسٹرکٹ کے زمہ داران کے ناموں کا اعلان

*مورخہ: 31 مارچ 2022*

(پریس ریلیز) پی ایس پی کے صدر انیس قائم خانی کی صدارت میں پی ایس پی لائرز فورم  کے مختلف ڈسٹرکٹ کا اجلاس پاکستان ہاؤس میں منعقد ہوا۔ جس میں سیکرٹری جنرل حسان صابر نے پی ایس پی لائرز فورم سندھ، کراچی اور کراچی کے مختلف ڈسٹرکٹ کے زمہ داران کے ناموں کا اعلان کیا۔ پی ایس پی لائرز فورم آرگنائزنگ سندھ کمیٹی کے ابرہیم ابڑو آرگنائزر، اعجاز علی ملاح جوائنٹ آرگنائزر، وقاص صدیقی جوائنٹ آرگنائزر جبکہ اراکین میں مہر علی شاہ اور  محمد نواز بھنگوار شامل ہیں۔ پی ایس پی لائرز فورم کراچی ڈویژن کے لیے ایڈووکیٹ لطیف الدین پاشا صدر، سنئیر نائب صدر عبدالجلیل مروت، نائب صدر خالد حسین عباسی ،جنرل سیکرٹری  راجہ راشد، جوائنٹ سیکریٹری دستگیر چانڈیو، فنانس سیکرٹری  روی چاولہ، انفارمیشن سیکرٹری  اقبال انصاری، سئنیر جوائنٹ سیکرٹری جیند عاقلین جبکہ دیگر اراکین میں محمد علی، کامران ابڑو ، بلال لاشاری اور کامران حسین شاہ شامل ہیں۔لائرز فورم ڈسٹرکٹ ایسٹ  کے صدر محمد شاہد، نائب صدر محمد راشد یامین، جنرل سیکرٹری مس رخشندہ، جوائنٹ سیکرٹری احمد مدثر زمان اور انفارمیشن سیکرٹری سہیل احمد کھوسو شامل ہیں۔ پی ایس پی لائرز فورم ڈسٹرکٹ ملیر کے صدر محکم الدین جمالی، نائب صدر محمد شکیل، جنرل سیکرٹری  غلام رسول ڈہری، جوائنٹ سیکرٹری نعیم سھتو، انفارمیشن سیکرٹری فیصل اعجاذ کلوڑ شامل ہیں۔ اس موقع پر سیکریٹری جنرل حسان  صابر نے کہاکہ پاک سرزمین پارٹی نے مستقبل میں پاکستان کی سیاست میں اہم کردار ادا کرنا ہے جسکے لیے ضروری ہے کہ ہر کارکن خود کو سید مصطفیٰ کمال کا نمائندہ سمجھتے ہوئے اپنا کردار مثالی رکھے۔ تمام زمہ داران اور کارکنان اپنی گلی، محلوں کے مسائل اور انکے زمینی حقائق کے مطابق موثر حل کی سمجھ بوجھ رکھے انہوں نے کہا کہ روابط مزید بہتر بنانے میں موثر کردار ادا کر رہا ہے۔

ایم کیو ایم کو اصل لاپتہ مہاجروں کی تعداد کا پتہ ہی نہیں۔ 550 لاپتہ مہاجروں میں سے 525 لاپتہ مہاجروں کو ہم نے اپنے کردار کی وجہ سے بازیاب کروایا، مصطفی کمال

*مؤرخہ: 31 مارچ 2022*

(پریس ریلیز) پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے کہا کہ  ایم کیو ایم کو اصل لاپتہ مہاجروں کی تعداد کا پتہ ہی نہیں۔ 550 لاپتہ مہاجروں میں سے 525 لاپتہ مہاجروں کو ہم نے اپنے کردار کی وجہ سے بازیاب کروایا، جب ہم لاپتہ افراد کو بازیاب کروا رہے تھے تو ایم کیو ایم ہمارے بارے میں کہتی تھی کہ ہم نے مجرمان کے لیے ڈرائی کلین لگائی ہے، اب خود ان لاپتہ افراد کی بازیابی کا معاہدہ کررہے ہیں جنکے خاندانوں سے یہ ملنا بھی پسند نہیں کرتے تھے اور جنکی اکثریت آج اپنے گھروں میں ہے۔ بقیہ 25 لاپتہ مہاجروں کو بھی انشاء الله ہمیں بازیاب کروائیں گے۔ پی ایس پی نے حکومت میں نا ہوتے ہوئے بھی قوم کے لیے وہ کچھ کیا جو ایم کیو ایم 40 سال حکومت میں رہتے ہوئے نہیں کرسکی۔وقت نے ثابت کردیا ہے کہ پی ایس پی سے زیادہ مہاجروں کا کوئی ہمدرد نہیں۔ جب سے پی ایس پی وجود میں آئی مہاجر نوجوان قتل ہونا، لاپتہ ہونا، شہر سے بھتے کی وصولی بند ہوگئی۔ آج کسی راء ایجنٹ کے بیان کو وجہ بنا کر مہاجروں پر ریاستی آپریشن نہیں ہورہا، سب اپنے گھروں میں پر امن زندگی گزار رہے ہیں۔ یہ تمام کاوشیں پاک سر زمین پارٹی نے کی، ہم اس امن کے داعی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان ہاؤس میں کراچی کے تمام ڈسٹرکٹ کے زمہ داران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایم کیو ایم نے پیپلز پارٹی کیساتھ مہاجر برائے فروخت کا معاہدہ کیا، ایم کیو ایم کے نئے خریداروں کو بھی خوب علم ہے کہ یہ جماعت ایک بازاری جماعت ہے جو کسی کی نہیں، وہ سب جانتے ہیں کہ آج اگر عمران خان کا ڈوبتا سورج ہے تو اپنی وفاداری کسی اور سے منسوب کردی ہے تو کل ان پر برا وقت آیا تو یہ ان سے بھی یہی سلوک کریں گے، ایم کیو ایم اپنی ایک بوٹی کیلے مہاجروں کا مذاق بنا رہی ہے۔ ابھی چند روز قبل اپنے کارکن اسلم کے جنازے میں سندھ حکومت کے خلاف نعرے لگائے کہ اسلم تیرے خون سے انقلاب آئے گا ۔آج ییپلز پارٹی سے اتحاد ہوتے ہی جگہ جگہ سے وہ چاکنگ مٹادی گئی ہے، کیا اسلم کے خانوادے کو انصاف مل گیا۔جب وفاقی حکومت نے کوٹہ سسٹم تا حیات لاگو کیا، جب جعلی مردم شماری نافذ کی تو ایم کیو ایم حکومت سے باہر نہیں آئی۔

پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کا معاہدہ مہاجر برائے فروخت معاہدہ ہے مصطفی کمال

*مورخہ: 30 مارچ 2022*

(پریس ریلیز) پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کا معاہدہ مہاجر برائے فروخت معاہدہ ہے۔ ایم کیو ایم بازاری پارٹی ہے، جو بڑی بولی لگاتا ہے اسکے ساتھ جاتی ہے۔ اگر ایم کیو ایم کے آفس کھولے جاتے ہیں تو وہ تمام دفاتر الطاف حسین کے بعد مہاجروں کے قاتل عامر خان اور 16 سال ملک سے باہر رہنے والے خالد مقبول صدیقی کے نہیں بلکہ ہمارے ہیں۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کے بقول شاہد متحدہ اور جمی را ایجنٹس ہیں تو جے آئی ٹی کی رو سے ان کو راء کے ایجنٹ بنانے والے خالد مقبول صدیقی سے نئی حکومت بنانے والے معاہدے کررہے ہیں تو پھر راء کے پیادوں خالد متحدہ اور جمی کو بھی رہا کیا جائے نہیں تو خالد مقبول کو بھی گرفتار کیا جائے۔ عظیم احمد طارق سمیت کئی جے آئی ٹیز کے مطابق خالد مقبول صدیقی مجرم ہیں۔ پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کا اصل معاہدہ تحریری نہیں بلکہ زبانی ہے جس میں وفاقی اور صوبائی وزارتیں، گورنری، ٹھیکوں کا حصول اور پوسٹنگ ہے۔ پیپلز پارٹی اور ایم کیو معاہدہ باتوں کا ٹونامنٹ ہے، 40 سال میں چوتھی مرتبہ پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کا ذاتی مفادات کے لیے حلالہ ہوا ہے، مہاجروں کو کچھ نہیں ملنے والا۔ 40 سال سے ایم کیو ایم مہاجر قوم کو گدھوں کی طرح نوچ رہی ہے۔ ہم نے چار سال پہلے ہی عمران خان کو مخاطب کرکہ بتا دیا تھا آپکی حکومت رہے یا نا رہے، ایم کیو ایم حکومت کے بغیر نہیں رہ سکتی، ان سب کی جے آئی ٹی بنی ہوئی ہیں، یہ سب جیلوں میں چلے جائیں گے۔ ایم کیو ایم چاہتی تو 4 سال کے دوران عمران خان سے اور اب اپوزیشن سے 3 آئینی ترامیم کرا کر قوم کا بھلا کرسکتی تھی لیکن مہاجروں کو بیچنے والوں کو اپنی گندی سیاست کی بقا کے لیے مہاجروں کا خون چاہیے۔ پی ایس پی نے حکومت میں نا ہوتے ہوئے بھی قوم کے لیے وہ کچھ کیا جو ایم کیو ایم 40 سال حکومت میں رہتے ہوئے نہیں کرسکی۔ 550 لاپتہ مہاجروں میں سے 525 لاپتہ مہاجروں کو ہم نے اپنے کردار کی وجہ سے بازیاب کروایا، اصل لاپتہ مہاجروں کی تعداد کا ایم کیو ایم کو پتہ ہی نہیں۔ جب ہم لاپتہ افراد کو بازیاب کروا رہے تھے تو ایم کیو ایم ہمارے بارے میں کہتی تھی کہ ہم نے مجرمان کے لیے ڈرائی کلین لگائی ہے، اب خود ان لاپتہ افراد کی بازیابی کا معاہدہ کررہے ہیں جنکے خاندانوں سے یہ ملنا بھی پسند نہیں کرتے تھے اور جنکی اکثریت آج اپنے گھروں میں ہے۔ بقیہ 25 لاپتہ مہاجروں کو بھی انشاء الله ہمیں بازیاب کروائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں پاکستان ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر صدر پی ایس پی انیس قائم خانی سمیت دیگر مرکزی عہدیداران بھی موجود تھے۔انہوں نے مزید کہا کہ ایم کیو ایم اور پی ڈی ایم کا معاہدہ ہوچکا ہے اور نفیس لوگ الگ ہوچکے ہیں۔ کچھ عرصہ پہلے وزیر اعلیٰ ہاوس کے سامنے ماں بہنوں کو پٹوا رہے تھے، یہی ایم کیو ایم والے پی ٹی آئی سے کہ رہے تھے کہ نائن زیرو کھلواؤ تو پھر اعتماد کا ووٹ دینگے اور اپوزیشن نے کہ رہے تھے کہ آپ صرف لکھ دیں تو ہم اپوزیشن کیساتھ کھڑے ہونگے۔ جو 5 سال میئر بن کر کچھ نا کرسکا وہ اب ایڈمنسٹریٹر لگ کر کیا کرے گا؟ ایم کیو ایم نے آئینی ترامیم کا سنہری موقع ضائع کردیا۔ 40 سال میں پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم کے بیچ تمام معاہدوں کا متن کم و بیش ایسا ہی تھا جو آج کیا ہے۔ خالد مقبول صدیقی چند دن پہلے مہاجر نوجوانوں کو اسلحہ اٹھانے کا مشورہ دے کر پیپلز پارٹی کے جھنڈے اتارے کا حکم دے رہے تھے، آج اسی پیپلز پارٹی کے سامنے گھٹنوں کے بل بیٹھ گئے ہیں۔ چند دن پہلے اسلم شہید کے خون سے انقلاب لانے والوں نے آج اسی پیپلز پارٹی سے معاہدہ کرلیا جسکا فرق مہاجر عوام کو نہیں بلکہ مینڈیٹ حاصل کرنے والوں کو پڑے گا، نیا صوبے بنانے کا ڈرامہ کرنے والوں نے قوم کا سودا کردیا۔ آج قوم مایوس ہوچکی ہے عوام نے غلط لوگوں کو اپنا لیڈر چنا ہے۔ ہم ان کا پیچھا کرینگے، قوم کا سودا نہیں کرنے دینگے،انہوں نے کہا کہ بانی ایم کیو ایم نے وفاداروں سے وفاداری نہیں کی، بانی ایم کیو ایم کو مرنے سے پہلے توبہ کی توفیق مل جائے، میں نے اور انیس قائم خانی نے بانی ایم کیو ایم سے شراب چھڑانے کی بہت کوشش کی، بانی ایم کیو ایم کی شراب نوشی نے سب کچھ تباہ کردیا،بانی ایم کیو ایم نہیں سدھرے تو بغاوت کے علاوہ ہمارے پاس کوئی راستہ نہیں تھا۔

مصطفی کمال کا کانگو میں اقوام متحدہ کے امن مشن کا ہیلی کاپٹر حادثے کے نتیجے میں 6 پاکستانی فوجی افسران و جوانوں کی شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار

*مؤرخہ: 29، مارچ 2022*

(پریس ریلیز) پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے کانگو میں اقوام متحدہ کے امن مشن کا ہیلی کاپٹر حادثے کے نتیجے میں 6 پاکستانی فوجی افسران و جوانوں کی شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے حادثے کو بڑا قومی نقصان قرار دیا ہے۔ پاکستان ہاؤس سے جاری ایک تعزیتی بیان میں انہوں نے لیفٹیننٹ کرنل آصف، میجر سعد، معاون پائلٹ میجر فیضان علی سمیت نائب صوبیدار سمیع الله خان، حوالدار محمد اسماعیل اور کریو چیف محمد جمیل کے اہل خانہ سے دلی تعزیت و ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے تمام شہدا کے درجات کی بلندی اور تمام لواحقین کے لیے صبرِ جمیل کی دعا کی۔

ایم کیو ایم اگر عمران خان کے ساتھ رہتے ہیں تو خان کبھی یہ نہیں بھولے گا کہ نفیس لوگوں نے مشکل وقت میں عمران خان کو مستعفی ہونے کا مشورہ دیا، مصطفی کمال

*مورخہ: 29 مارچ 2022*

(پریس ریلیز) پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے تحریک عدم اعتماد کے ڈرامے کے بعد ایم کیو ایم نا گھر کی رہے گی نا گھاٹ کی۔ایم کیو ایم کے آگے کنواں اور پیچھے کھائی ہے۔ ایم کیو ایم اگر عمران خان کے ساتھ رہتے ہیں تو خان کبھی یہ نہیں بھولے گا کہ نفیس لوگوں نے مشکل وقت میں عمران خان کو مستعفی ہونے کا مشورہ دیا، جس طرح اپنی جماعت کے قائد کو پارٹی سے بیدخل کرکہ اس پر قابض ہوگئے اسی طرح تحریک انصاف کو مائنس عمران خان کا مشورہ دے رہے تھے اور وزارتوں کے لیے پیپلزپارٹی کی گود میں بیٹھنے جا رہے تھے اور اگر پیپلز پارٹی کیساتھ جاتی ہے تو مہاجر قوم نہیں بھولے گی کہ ہزاروں مہاجروں کے قاتلوں سے ایم کیو ایم اپنی وزارتوں اور مقدمات کے خاتمے کے لیے بغل گیر ہوگئی۔ ایم کیو ایم کے نئے خریداروں کو بھی خوب علم ہے کہ یہ جماعت ایک بازاری جماعت ہے جو کسی کی نہیں، وہ سب جانتے ہیں کہ آج اگر عمران خان کا ڈوبتا سورج ہے تو اپنی وفاداری کسی اور سے منسوب کردی ہے تو کل ان پر برا وقت آیا تو یہ ان سے بھی یہی سلوک کریں گے۔ کل تک خالد مقبول صدیقی مہاجر نوجوانوں کو پیپلز پارٹی سے لڑنے کیلئے ہتھیار اٹھانے کی تلقین کررہے تھے، آج وہی خالد مقبول صدیقی صبح شام زرداری سے ہی مزاکرات کررہے ہیں۔ میں عمران خان سے کہتا ہوں آپ اتنے صادق و امین بنتے ہیں اور امر بالمعروف کی بات کرتے ہیں تو ذرا وسیم اختر کی ریکارڈنگ کی فارنزک کرا کر سن لیں کہ آپ نے کس کردار والے اپنے ساتھ بٹھایا ہوا ہے، ایم کیو ایم اپنی ایک بوٹی کیلے مہاجروں کا مذاق بنا رہی ہے۔ ابھی چند روز قبل اپنے کارکن اسلم کے جنازے میں سندھ حکومت کے خلاف نعرے لگائے کہ اسلم تیرے خون سے انقلاب آئے گا ۔آج ییپلز پارٹی سے اتحاد ہوتے ہی جگہ جگہ سے وہ چاکنگ مٹادی گئی ہے، کیا اسلم کے خانوادے کو انصاف مل گیا۔جب وفاقی حکومت نے کوٹہ سسٹم تا حیات لاگو کیا، جب جعلی مردم شماری نافذ کی تو ایم کیو ایم حکومت سے باہر نہیں آئی۔ جب عمران خان کی وفاقی حکومت آئی تھی تو سب لوگوں کا کہنا تھا کہ یہ حکومت 15 سالوں تک قائم رہے گی ،واحد پی ایس پی تھی جس نے پہلے دن کہا تھا کہ یہ جھوٹ اور فریب پر مبنی حکومت جو زیادہ عرصے نہ چلے گی۔ آج ہمارے رب نے ہماری کہی ہر بات کو سچ ثابت کردیا ہے۔ ہر ہارنے والا ناکام نہیں اور جیتنے والا کامیاب نہیں۔ وقت نے ثابت کر دیا کہ جیتنے والے آج منہ چھپا کے گھوم رہے اور ہم ہار کہ بھی دن دگنی رات چوگنی ترقی کررہے اور لوگ ہماری طرف متوجہ ہیں ۔آج پاکستان کے بد ترین حالات 70سال سے ایوانوں میں براجمان بد کردار سیاست دانوں کی وجہ سے ہیں۔ بدکردار اور بدعنوان پارٹی کو جب موقع ملا اپنے آپ کو بیچا اور فائدہ اٹھایا۔ اللہ کسی کو دے کر آزماتا ہے، کسی سے لے کر آزماتا ہے ہمیشہ اعلی ظرف ہی کامیاب ہوا۔ساڑھے تین سالوں میں تمام سیاسی جماعتوں کا ایکسرے سامنے آگیا عوام دیکھ لے۔ حکومت اور اپوزیشن دونوں کا دھڑن تختہ ہوگیا ہے۔ کونسی ایسی پارٹی ہے جس نے ہم کو پیکیج آفر نہ کیا ہو مگر ہم نے اپنی قیمت نہیں لگائی اور عوام کے درمیان رہے۔ پی ایس پی نے گزشتہ 6 سالوں میں صرف عوام کی بات کی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاک سر زمین پارٹی کی جانب سے  پاکستان ہاؤس میں پارٹی کی آفیشل ویب سائٹ کی پروقار افتتاحی تقریب میں شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر پی ایس پی کے صدر انیس قائم خانی و دیگر مرکزی عہدیداران بھی موجود تھے۔ سید مصطفیٰ کمال نے مزید کہا کہ ساڑھے تین سالوں میں تمام سیاسی جماعتوں کا ایکسرے عوام کے سامنے آگیا ہے، پاک سرزمین پارٹی کے علاوہ اب کراچی سے کشمیر تک کوئی آپشن نہیں ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے گلی کوچوں سے نمائندوں کو حکومت میں لایا جائے اور تین آئینی ترمیم فوری کی جاۓ۔پہلی وزیر اعلیٰ کی طرح مئیر کے اختیار بھی آئین میں لکھا جاۓ، دوسری قین ایف سی ایوارڈ کی تقسیم کو پی ایف سی کے ذریعے منتقلی کو آئین میں لکھا جاۓ، تیسری جب تک بلدیاتی انتخابات نہ ہو صوبائی اور قومی اسمبلی کے انتخابات ناگزیر ہوں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاک سر زمین پارٹی کی جانب سے آفیشل ویب سائٹ کے افتتاح کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر پی ایس پی کے صدر انیس قائم خانی دیگر مرکزی عہدیداران بھی موجود تھے انہوں نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ  2022الیکشن کا سال پی ایس پی کے کارکن تیاری کریں عوام سے رابطے میں رہے۔،ہم سے زیادہ مہاجروں کا کوئی ہمدرد نہیں۔جب سے پی ایس پی وجود میں آئی مہاجر نوجوان قتل ہونا بند ہوگئے،لاپتہ ہونے کا سلسلہ بند ہوا،شہر سے بھتہ وصولی بند ہوئی۔ آج کسی راء ایجنٹ کے بیان کو وجہ بنا کر مہاجروں پر ریاستی آپریشن نہیں ہورہا،سب اپنے گھروں میں پر امن زندگی گزار رہے ہیں۔یہ تمام کاوشیں پاک سر زمین پارٹی نے کی ہم اس امن کے داعی ہیں۔ کارکنان چاک و چوبند ہوجائیں اور الیکشن مہم کی شروع کردیں اور سب کو بتائیں کہ اگر ترقی چاہتے ہوں تو پی ایس پی کو اپنا آپشن بناؤ۔ اُنہوں نے کہا کہ آج ہم۔نے پارٹی کی ویب سائٹ کا اجراء کیا عوام اس پر رابطہ کریں ہمارے کارکنان آپ تک پہنچیں گے اور آپکی آواز بنیں گے اور پارٹی کارکنان شب و روز اس ویب سائٹ کو مونیٹر کرینگے اور فوری جواب دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ عوام ہماری پالیسی دیکھے ہمارا طرز سیاست دیکھے اور پی ایس پی فاؤنڈیشن کے فلاحی کام اس سائیٹ پر دیکھیں پھر ہم سے بات کریں ہم انشاء اللہ اپنی حکومت میں وزیر اعلیٰ ہاؤس سے وسائل اور اختیارات نکا کر گلی محلوں میں عوام کے حوالے کرینگے اور کارکنان عوام کو بتائیں مایوس نہ ہوں آپکا مستقبل پاک سر زمین پارٹی ہے۔

قوم کو قائل کرنے کے لیے میرے پاس ٹھوس دلائل ہیں، قوم کے جوانوں کے ہاتھوں میں ہتھیار صرف وہ دیگا جس کے پاس کوئی دلیل نہ ہو مصطفی کمال

Home

*مؤرخہ: 27 مارچ 2022*

(پریس ریلیز)

پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے کہا کہ قوم کو قائل کرنے کے لیے میرے پاس ٹھوس دلائل ہیں، قوم کے جوانوں کے ہاتھوں میں ہتھیار صرف وہ دیگا جس کے پاس کوئی دلیل نہ ہو۔ ایم کیو ایم نے چالیس سال تک مہاجر نوجوانوں کو اپنے مفادات کے خاطر موت کے گھاٹ اتروایا,غریب کارکنان زندگی بھر جیلوں میں رہیں جبکہ رابطہ کمیٹی کی اولادیں بیرون ملک اعلی تعلیم حاصل کرتی رہیں۔ چالیس سال میں ایک بھی ہڑتال کوٹہ سسٹم یا محصورین پاکستان کیلئے نہیں کی، یہی عامر خان بیس سال تک مہاجر نوجوانوں کا خون بہاتا رہا آج وہ مہاجروں کا رہنماء بنا پھرتا ہے۔ جو مہاجروں کے صوبے کا نعرہ لگانے والے تھے وہ آج آصف زرداری کے گھٹنوں میں بیٹھ گئے، کوئی پوچھے ان سے کہ اب یہ مہاجر صوبہ کیسے بنائیں گے۔ہم سب محمد ﷺ کی امت ہیں جنہوں نے عصبیت کے بت کو پاش پاش کیا، الله کے محبوب محمد ﷺ کی امت کو توڑ کر کامیابی نہیں مل سکتی۔ منفی لسانی سیاست سے مہاجروں کا نقصان سب سے زیادہ ہوا ہے۔ ہم کل تعلیم یافتہ تھے آج جاہل اور دہشت گرد کہلاتے ہیں۔ مہاجر بھلے مجھے بے شک ایک ووٹ بھی نہ دیں تب بھی میں لسانی سیاست کے خلاف رہونگا، چالیس سالوں میں گیارہ دفعہ الیکشن جیتنے کے باوجود، بے حساب قربانیاں دینے پر آنے والی تین سو سال تک کی نسلوں کے مسائل حل ہو چکے ہوتے لیکن افسوس ایسا نہیں ہوا گیارہ دفعہ انتخابات تو جیت گئے لیکن ایک گٹر کا ڈھکن نہیں لگا سکتے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لیاقت آباد یوسی 41 بی ون ایریا منعقدہ عوامی رابطہ مہم سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی ایس پی وزارتوں کیلئے نہیں اپنی نسلوں کیلئے جدوجہد کر رہی ہے۔ لیڈر کا کام اپنی قوم کی فلاح اور نئی نسل کے لیے ترقی کے راستے پیدا کرنے ہوتا ہے، میں نے مہاجروں کے راستے سے کانٹے چنے ہیں۔ اسی شہر میں مہاجر نکل مکانی کر رہے تھے، کٹی پہاڑی اور لیاری سے گزر نہیں سکتے تھے،حالات تبدیل ہوچکے ہیں اب شہر میں لسانی نفرت کو ختم کرنا ہوگا۔ ہم نے پی ایس پی بناکر کسی پر جبری سیاست نہیں کی ایک پتھر کسی کو نہیں مارا۔ 19جون 1992 کا اخبار پڑھیں ایک دن میں اٹھارہ مہاجر لڑکوں کو کس نے قتل کیا، آج پاک سر زمین پارٹی کی وجہ سے شہر میں امن آیا ہزاروں کارکنان اپنے گھروں میں پر سکون زندگی گزارہے ہیں۔ ہم نے سب کو گلے لگایا اور صلح کروا کر عصبیت کی دیوار گرا دی۔

وزیر اعظم عمران خان کے طرز سیاست نے انکو اکیلا کردیا ہے، یہی وجہ ہے کہ جو کل انکے ساتھ کھڑے تھے آج نہیں ہیں۔ مصطفی کمال

Home

*مؤرخہ: 25 مارچ 2022*

( پریس ریلیز )

پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کے طرز سیاست نے انکو اکیلا کردیا ہے، یہی وجہ ہے کہ جو کل انکے ساتھ کھڑے تھے آج نہیں ہیں۔ ملک میں وزیراعظم کی وجہ سے آئینی بحران پیدا ہوگیا ہے۔ عوامی مسائل اور اصلاحات کے لیے اپوزیشن سے مزاکرات تو دور کی بات وزیراعظم تو اسمبلی میں سلام دعا سے بھی گئے۔ شہباز شریف جیسے ایڈمنسٹریٹر کے مقابلے میں عثمان بزدار جیسے آدمی کو وزیر اعلیٰ پنجاب لگا کر پنجاب کا پھٹہ بٹھا دیا۔ عمران خان کے متکبرانہ رویے سے ملک تین ہفتے نہیں چل سکتا تھا، تین سال پتہ نہیں کیسے چل گیا۔ نااہل وفاقی حکومت کی مدد کرنے سے اسٹیبلشمنٹ نے اپنی ساکھ خراب کر لی اور اس حکومت کی وجہ سے آج ہر دوسرا آدمی اسٹیبلشمنٹ پر تبصرہ کرنے لگا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پی ایس پی سینٹرل پنجاب کے عہدیداران سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مصطفی کمال نے عمران خان کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان اپنی غلطیوں کو سدھاریں، اگر انکی کی حکومت جاتی ہے کوئی مسئلہ نہیں۔ عمران خان تحریک عدم اعتماد کو اپنی زندگی کا آخری معرکہ نہ سمجھیں، وہ عوام میں جائیں۔ عمران خان اقتدار میں کرپشن کے خلاف دعوے کرکہ آئے تھے، لیکن چار سال میں صرف کرپشن ہی نہیں بلکہ مہنگائی اور بے روزگاری کے بھی ریکارڈ ٹوٹ گئے۔ 2018 کے انتخابات سے پہلے ہر ایک کو لگتا تھا کہ 22 سال جدوجہد کرنے والے عمران خان کے پاس کوئی پلان ہوگا لیکن ایسا نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کو ایسا لگتا ہے کہ ان کا خون الگ اور عوام کا خون الگ ہے۔ منافقت، مفادپرستی، بدعنوانیوں اور غیر اخلاقی طرز سیاست کا نمونہ ہمارے پارلیمنٹ میں روزانہ دیکھا جاتا ہے ۔جو کام اپوزیشن کا تھا وہ حکومت نے شروع کردیا، گالیاں دینا، الزامات کی سیاست شروع کردی، جواب میں آپکو پھول نہیں ملیں گے۔ قوم کے پاس پی ایس پی کے علاؤہ کوئی دوسرا آپشن نہیں ہے ۔

ایم کیو ایم ایک بازاری پارٹی ہے جو زیادہ بولی لگائے گا اس کے ساتھ جائیں گے، مصطفی کمال

Home

*مؤرخہ: 24 مارچ 2022*

*ایم کیو ایم ایک بازاری پارٹی ہے جو زیادہ بولی لگائے گا اس کے ساتھ جائیں گے*۔

*وزیراعظم عمران خان ترپ کا پتہ استعمال کرنے کا سوچیں بھی نہیں، وہ پتہ انکے خلاف استعمال ہو جائے گا*۔

*اس ملک کا خسارہ یہ ہے کہ یہاں حکومت اور اپوزیشن میں کوئی لیڈر نہیں، سب سیاست دان ہیں جو صرف اگلے انتخابات کا سوچ رہے ہیں جبکہ لیڈر اگلی نسل کا سوچتا ہے*۔

*عمران خان مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کو تو کرپٹ کہتے ہیں لیکن ایم کیو ایم کو نہیں کہتے*۔

*شہباز شریف کے مقابلہ کرنے کے چکر میں عثمان بزدار جیسے کو وزیر اعلیٰ لگا کر عمران خان نے اپنے پیر پر خود کلھاڑی ماری ہے*

*عمران خان تحریک عدم اعتماد کو زندگی اور موت کا مسئلہ نا بنائیں۔ زندگی اور سیاست ختم نہیں ہورہی، اپنی خامیوں کی تصحیح کرکہ عوام میں آئیں*

*عمران خان خود کو متقی اور مخالفین کو ملحد سمجھنا چھوڑ دیں، انکے تمام اعمال انکے اقوال کے برخلاف ہیں۔ سب برے اور صرف وہی اچھے نہیں*

(پریس ریلیز)

پاک سر زمین پارٹی کے چئیر مین سید مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ایم کیو ایم ایک بازاری پارٹی ہے جو زیادہ بولی لگائے گا اس کے ساتھ جائیں گے۔ وزیراعظم عمران خان ترپ کا پتہ استعمال کرنے کا سوچیں بھی نہیں، وہ پتہ انکے خلاف استعمال ہو جائے گا۔اس ملک کا خسارہ یہ ہے کہ یہاں حکومت اور اپوزیشن میں کوئی لیڈر نہیں، سب سیاست دان ہیں جو صرف اگلے انتخابات کا سوچ رہے ہیں جبکہ لیڈر اگلی نسل کا سوچتا ہے۔ عمران خان مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کو تو کرپٹ کہتے ہیں لیکن ایم کیو ایم کو کرپٹ نہیں کہتے۔ شہباز شریف کے مقابلہ کرنے کے چکر میں عثمان بزدار جیسے کو وزیر اعلیٰ لگا کر عمران خان نے اپنے پیر پر خود کلھاڑی ماری ہے۔ عمران خان تحریک عدم اعتماد کو زندگی اور موت کا مسئلہ نا بنائیں۔ زندگی اور سیاست ختم نہیں ہورہی، اپنی خامیوں کی تصحیح کرکے عوام میں آئیں،عمران خان خود کو متقی اور مخالفین کو ملحد سمجھنا چھوڑیں، انکے تمام اعمال انکے اقوال کے برخلاف ہیں۔ سب برے اور صرف وہی اچھے نہیں ہیں۔ حکومت گرانے اور بچانے کیلئے جو نوٹنکی کھیلی جارہی ہے اس سے پوری دنیا میں ہماری جگ ہنسائی ہو رہی ہے۔ہمارے ایوان منافقت، مفاد پرستی، بدعنوانیوں اور غیر اخلاقی طرز سیاست کے نمونہ بن چکے ہیں۔ جو کام اپوزیشن کا تھا وہ حکومت نے شروع کردیا۔ گالیاں دینے، الزامات کی سیاست کے جواب میں حکومت کو پھول نہیں ملیں گے۔ وزیراعظم اپوزیشن سے مزاکرات تو کیا کرتے، اسمبلی میں سلام دعا سے بھی گئے۔ پاکستان کے پڑوسی ممالک سے تو تعلقات پہلے ہی خراب ہیں اور اب اندرونی معاملات بھی بگڑ گئے ہیں۔ عمران خان نے آتے ہی ملک میں کرپشن کے خلاف نعرہ لگایا لیکن نہ کر سکے کیونکہ وہ ان ہی کرپٹ لوگوں سے جوڑ توڑ میں لگ گئے۔ جب تک نئے لوگوں کو موقع نہ دیا جائے گا کرپشن نہیں رکے گی۔ نیب نے لوگوں کو کرپشن میں گرفتار کیا آج وہ سب نیب کی کلین چٹ لے کر گھروں پہ آرام سے بیٹھے ہیں۔ عمران خان نے اپنی حکومت بچانے کیلئے آصف زرداری کو کلین چٹ دی، ایم کیو ایم کے کرپٹ اور گندے کردار کے لوگوں کو نفیس کہا جو آج آپکو پیٹھ دکھا چکے ہیں۔ غضب خدا کا ایم کیو ایم کا وفاقی وزیر آئی ٹی کہتا ہے کہ اس حکومت میں آئی ٹی انقلاب آچکا ہے لاکھوں نوکریاں آنے والی ہیں اور دو گھنٹے بعد اسی آئی ٹی انقلاب کو بھول کر پیپلز پارٹی کی گود میں بیٹھ اپنی ہی وفاقی حکومت کے خلاف سر عام سازش کررہا ہے۔ اس طرز سیاست نے مہاجروں کی عزت داغدار کردی ہے اوپر سے پھر مہاجر کا نعرہ لگا کر نئی حکومت میں مزید وزارتوں کے خواب دیکھ رہے ہیں، عوام کے سامنے ایم کیو ایم کا مکروہ چہرہ عیاں ہوچکا ہے۔ انشاء الله یہ پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کا آخری یارانہ ثابت ہوگا اسکے بعد عوام انکے جھانسوں میں پھر کبھی نہیں آئے گی۔ عمران خان نے حکومت بناتے وقت جتنے دعوے عوام سے کیے ان میں سے ایک بھی پورا نہ کرسکے، میں صرف ایک شہر کا مئیر تھا پہلے پروجیکٹ مکمل کرتا تھا، عوام خود گواہی دیتے تھے اور پھر میں تقریر کرتا تھا، عمران خان پہلے دعوے کردیے جو سب جھوٹ ثابت ہوگئے۔ دوسروں پر الزام تراشیاں بند کرکے عمران خان اپنی غلطیوں کی اصلاح کریں اور دوبارہ ووٹ حاصل کرنے کی کوشش کریں۔ 27مارچ کو ہم نے ٹنکی گراؤنڈ میں جلسے کی تیاریاں مکمل کرلی تھی مگر 25 تاریخ کو ایوان میں سیاسی کرتب بازی شروع ہوگی، جس پر تمام میڈیا مرکوز ہو جائے گا، اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم نے جلسے کی تاریخ آگے بڑھا دی ہے تاکہ اس کی مکمل تشہیر ہوسکے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا اس موقع پر صدر پی ایس پی انیس قائم خانی دیگر مرکزی عہدیداران بھی موجود تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے سیاسی حالات تیزی سے تبدیل ہورہے ہیں۔ میں اور میرے ساتھیوں نے حکومتی عہدوں اور مراعات کو لات مار کر عوامی سیاست شروع کی، ایسا لگتا ہے حکمرانوں کا خون الگ اور عوام کا خون الگ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ایس پی نے ثابت کیا ہے کہ الیکشن ہماری ترجیح نہیں نئی نسل کی پرورش ہے۔دس سال ہوگئے کوئی بھی شہر کراچی کو نہیں چلا سکا۔ الله نے یہ کام ہمارے ہاتھ سے لیا۔ جس باغ جناح کو پی ڈی ایم کی گیارہ جماعتیں نہ بھر سکی وہ پی ایس پی نے اکیلے بھر کر دکھایا تھا۔ عمران خان کا قصور یہ ہے اس نے ہمیں بچایا نہیں لیکن ہم کو مارا تو ہمیشہ پیپلز پارٹی نے ہے ہم صرف اس لئیے پی ڈی ایم کا حصہ نہیں بنے۔

اقتدار پر براجمان سیاسی جماعتیں پاکستان کی معاشی انجن کراچی کو مردار سمجھ کر گدھوں کی طرح نوچتی ہیں لیکن اسکو اون نہیں کرتیں۔ شبیر قائم خانی

Home

*مؤرخہ: 23 مارچ 2022*

(پریس ریلیز)

پاک سر زمین پارٹی کے وائس چیئرمین شبیر قائم خانی نے کہا کہ اقتدار پر براجمان سیاسی جماعتیں پاکستان کی معاشی انجن کراچی کو مردار سمجھ کر گدھوں کی طرح نوچتی ہیں لیکن اسکو اون نہیں کرتیں۔ سب اقتدار کی جنگ میں لگے ہوئے پیں، عوام کا کوئی پرسان حال نہیں، لوگ کہاں جائیں کس سے فریاد کریں؟ سندھ کے حکمران سندھ ہاؤس اسلام آباد جاکر بیٹھ گئے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے غریب آباد میں میڈیا سے گفتگو سے کرتے ہیں کیا، انہوں نے مزید کہا کہ کسی زمانے میں غریب آباد میں خوبصورت گراؤنڈ ہوا کرتا تھا، اب یہاں کے ڈسٹرکٹ چیئرمین نے زبردستی اس کو کچرے کا ڈمپنگ اسٹیشن بنا دیاہے۔ اس کی وجہ سے علاقے میں بیماریاں پھیل رہی ہیں۔ وہ لوگ جو دعوے دار ہیں اپنا ووٹ اپنوں کے لیے کا نعرہ لگاتے تھے وہی اپنوں کو پریشان کررہے ہیں۔ یوسی 37 غریب آباد دس لاکھ نفوس کی آبادی اور یہ گراؤنڈ یہاں کا واحد گراؤنڈ تھا۔ یہاں پر عید کے نماز ادا کی جاتی تھی جو اب ممکن نہیں۔اس گراؤنڈ کے ساتھ ساتھ اسکول اور گزلر کالج ہے جہاں کچرے کی بہتات کے باعث طلباء اور طالبات کا تعلیم حاصل مشکل ہوگیا ہے۔ ناعاقبت اندیش حکمرانوں کو سمجھنا ہوگا کہ اب یہاں گن پوائنٹ اور ٹی ٹی کا دور چلا گیا، اب قوم شعور کو استعمال کرتے ہوئے ووٹ دے گی، یہاں ٹریفک پولیس والے رشوتیں وصول کرنے میں لگے ہوئے ہیں، یہاں ٹینکر مافیا کا راج ہے، کل دو بچوں اور باپ کو روند دیا گیا۔ شہر آٹو پہ چل رہا ہے، کوئی پرسان حال نہیں۔ پی ایس پی اس علاقے کے مسائل کو ان قوتوں تک پہنچانا چاہتی ہے جو اس کو حل کرسکیں۔ شبیر قائم خانی نے مزید کہا کہ بنگلہ دیش کو آج پچاس سال ہوئے ہیں، وہ آج دنیا کے بڑے ایکسپورٹر میں سے ایک ہے اور آج ہم تعصب کے گڑھے میں گرے ہوئے ہیں۔ کراچی سمیت پاکستان کے تمام مسائل کا خاتمہ ہم کریں گے۔ ہم غریبوں کے گریبان کی طرف بڑھنے والے ہاتھ کو توڑیں گے۔ عوام کے لیے صرف مصطفی کمال سوچتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مصطفی کمال اور انیس قائم خانی دو لوگ آئے تھے آج ان پاس لاکھوں کارکنان ہیں۔

عمران خان کی وفاقی حکومت رہے یا نا رہے، مصطفی کمال

Home

*مورخہ 23 مارچ 2022*

(پریس ریلیز)

پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفیٰ کمال نے کہا کہ عمران خان کی وفاقی حکومت رہے یا نا رہے، ایم کیو ایم اقتدار کے بغیر ایک دن بھی زندہ نہیں رہ سکتی۔ عمران خان کے نفیس لوگ وفاقی وزراء ہوتے ہوئے پیپلزپارٹی کیساتھ مل کر وفاقی حکومت گرانے کی سازش کررہے ہیں۔ حکومت گرانے اور بچانے کے لیے اپوزیشن اور حکومت کی کرتب بازیوں سے بیزار قوم مہنگائی اور بےروزگاری میں پس رہی ہے لیکن ایوانوں میں براجمان سیاسی جماعتوں کے کان پہ جوں تک نہیں رینگ رہی کیونکہ مسئلہ اختیار کا نہیں بلکہ کردار کا ہے۔ چھ سال میں ہمارے رب نے ہماری کہی ایک ایک بات سچ ثابت کردی۔ پاکستان کے پاس اب پی ایس پی کے علاؤہ کوئی دوسرا آپشن نہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان ہاؤس میں مرکزی شعبہ جات و ڈسٹرکٹ اور ٹاؤنز کے زمہ داران سے یومِ پاکستان و یومِ تاسیس کی پروقار تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر پارٹی صدر انیس قائم خانی و اراکین سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی و نیشنل کونسل بھی انکے ہمراہ موجود تھے۔ سید مصطفیٰ کمال نے مزید کہا کہ آج سے چھ سال پہلے پاک سر زمین پارٹی کا نام بہت سوچ سمجھ کر رکھا گیا کیونکہ ہم قائد اعظم محمد علی جناح اور علامہ محمد اقبال رحمۃ اللّٰہ علیہ کے نظریات پر پاکستان کی ترقی کے لیے جدوجہد کرنا چاہتے ہیں۔ مصطفیٰ کمال نے کارکنان کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ لوگ جیتی ہوئی سیاسی جماعتوں کو چھوڑ کر ہمارے نظریے کے ساتھ بہت تیزی سے جڑ رہے ہیں، آج کراچی سے کشمیر تک لوگ ہمارے ساتھ ہیں، دنیا بھر سے آج مبارکباد کے پیغامات میں پاک سرزمین پارٹی کے نظریے کی تائید کا سلسلہ جاری ہے۔ ہمارے عمل سے ثابت ہو چکا ہے کہ پاکستان کی تعمیر و ترقی کے لیے ہمارا ہی نظریہ درست ہے، عوام مینڈیٹ دیگی تو اسے وزارتوں کے عوض بیچنے کے بجائے اصلاحات کے لیے استعمال کریں گے۔ اس موقع پر صدر پی ایس پی انیس قائم خانی، مرکزی نائب صدر صوفیہ سعید، جوائنٹ سیکرٹری بلقیس مختار، رکن سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی ڈاکٹر موہن منجیانی اور رکن نیشنل کونسل اور بزنس فورم کے صدر قمر اختر نقوی نے بھی خطاب کیا۔