مرکزی کمیٹی کا ایک ہنگامی اجلاس نیشل کونسل ممبر وصدر لیبر فیڈ ریشن ڈاکٹر صفوان ملک کی صدارت میں پاکستان ہاؤس میں منعقد
November 28, 2022
مؤرخہ 28 نومبر 2022
(پریس ریلیز)
لیبر فیڈ ریشن پاک سرزمین پارٹی کی مرکزی کمیٹی کا ایک ہنگامی اجلاس نیشل کونسل ممبر وصدر لیبر فیڈ ریشن ڈاکٹر صفوان ملک کی صدارت میں پاکستان ہاؤس میں منعقد ہوا جس میں پاکستان پیپلز پارٹی سندھ کے مرکزی رہنماء پیپلز لیبر بیورو کے صدر حبیب جنیدی کی جانب سے جاری کئے گئے بیان پر شدید غم و غصہ کا اظہار کیا گیا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نیشل کونسل ممبر وصدر لیبر فیڈریشن ڈاکٹر صفوان ملک نے کہا کہ پیپلز لیبر بیورو کے صدر حبیب جنیدی صاحب پورٹ قاسم اتھارٹی میں ریفرنڈم کی شکست کو تعصبی ہوا دینا چاہ رہے ہیں اور انکے اس بیان سے پورٹ قاسم اتھارٹی میں کام کرنے والے تمام ملازمین کی دل آزاری ہوئی ہے، پورٹ قاسم ایک وفاقی ادارہ ہے اور اس میں پاکستان کے تمام صوبوں سے رزق حلال کمانے کے لیئے مزدور اپنا روزگار حاصل کرنے آتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پچھلے کئی سالوں سے پورٹ قاسم میں پاکستان پیپلز پارٹی کی یونین بطور سی بی اے اس منصب پر براجمان تھی اور سندھ حکومت کی طرح اقتدار کے مزے لوٹ رہی تھی ، اور ریفرنڈم سے راہ فرار اختیار کر رہی تھی ، اس وقت بھی انہوں نے ملازمین کے مسائل پر کوئی توجہ نہیں دی جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ اس ریفرنڈم میں ملازمین نے انکو مسترد کر دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سب لوگ جانتے ہیں کہ ماضی میں کن لوگوں نے دہشت گردوں کے سروں پر ہاتھ رکھا ہوا تھا اور کس طرح شہر کراچی میں لسانی بنیادوں پرقتل عام کیا جار ہا تھا جسکی تصاویر ویڈیو سوشل میڈیا پر بھری پڑی ہیں ۔ پاک سرز مین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال اور صدر انیس قائم خانی کی انتھک محنت کی وجہ سے آج کراچی میں امن وامان کی جو صورتحال ہے وہ شاید اس سے پہلے کبھی نہیں تھی۔مزید برآں اجلاس میں متفقہ طور پر قرار دار بھی منظور کی گئی جس میں پاکستان پیپلز پارٹی کی اعلی قیادت سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ پیپلز لیبر بیورو کے صدر حبیب جنیدی صاحب کے اس غیر ذمہ دارانہ بیان کا فی الفور نوٹس لیتے ہوئے انکو پابند کریں کہ وہ اس غیر ذمہ دارانہ بیان پر کہ جس سے وفاقی وصوبائی اداروں میں کام کرنے والے ملازمین کی دل آزاری ہوئی ہے معافی مانگیں ، اور ایک جمہور پسند جماعت کی طرح پورٹ قاسم اتھارٹی میں ہونے والے ریفرینڈم کے نتائج کو خوش دلی سے قبول کریں۔