Categories
نیوز کلیپنگس

پیپلزپارٹی کے وزراء اور مشیران نے اپنی زرعی زمینیں بچانے کی خاطر سیلاب کا رخ رہائشی علاقوں کی جانب موڑ کر ہزاروں تعلیمی اداروں کو پانی برد کردیا ہے مصطفی کمال

پیپلزپارٹی کے وزراء اور مشیران نے اپنی زرعی زمینیں بچانے کی خاطر سیلاب کا رخ رہائشی علاقوں کی جانب موڑ کر ہزاروں تعلیمی اداروں کو پانی برد کردیا ہے مصطفی کمال

 

*مورخہ: 3 ستمبر، 2022*

(پریس ریلیز)

پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کی کرپٹ اور نااہل حکومت کے باعث جہاں پہلے 70 لاکھ بچہ اسکول سے محروم تھا وہاں پیپلزپارٹی کے وزراء اور مشیران نے اپنی زرعی زمینیں بچانے کی خاطر سیلاب کا رخ رہائشی علاقوں کی جانب موڑ کر ہزاروں تعلیمی اداروں کو پانی برد کردیا ہے جسکے بعد اسکولوں سے باہر بچوں کی تعداد 80 لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے۔ سندھ اور اسکی تعلیمی نظام کو سیلاب نے نہیں پیپلز پارٹی کی ظالم، کرپٹ اور نااہل حکومت نے اپنی نا اہلی اور کرپشن سے ڈبویا ہے۔ سندھ کے ان پڑھ رہنے کی وجہ پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت ہے۔ پچھلے 10 سال کے دوران تعلیم کے نام پر 2300 ارب روپے سے زیادہ خرچ کرنے کے بعد سندھ میں تعلیم کا یہ حال ہے کہ پورے پورے اسکول، انکے اساتذہ ہی گھوسٹ ہیں، معیار تعلیم انتہائی ابتر ہے لیکن کوئی پوچھنے والا نہیں۔ سندھ کے باسی وفاقی حکومت چلانے کا تاوان ادا کررہے ہیں۔ پیپلزپارٹی کے دور حکومت سے پہلے سرکاری اسکولوں سے دانشور، ادیب، سیاستدان، سائنس دان نکلتے تھے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان ہاؤس میں پاک سرزمین اسٹوڈنٹس فیڈریشن کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں سید مصطفیٰ کمال نے پی ایس پی فاؤنڈیشن کے تحت امدادی سرگرمیوں اور نوجوانوں کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ نوجوانوں کو دور جدید کے علوم کی ضرورت ہے۔ جو موجودہ تعلیمی نظام اور نصاب کے ساتھ ممکن نہیں۔