Categories
Home News PSP News

موجودہ مہنگائی یا مہنگے پیٹرول سے کسی حکمران خاندان کو کوئی تکلیف نہیں، مصطفی کمال

موجودہ مہنگائی یا مہنگے پیٹرول سے کسی حکمران خاندان کو کوئی تکلیف نہیں، مصطفی کمال

 

*مورخہ: 14 جولائی 2022*

(پریس ریلیز)

پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے کہا ہے کہ موجودہ مہنگائی یا مہنگے پیٹرول سے کسی حکمران خاندان کو کوئی تکلیف نہیں، حکمرانوں کو یہ بھی نہیں پتا کہ انکے پاس کتنی دولت ہے۔ صرف حلال کمانے والے پریشان ہیں، دن بھر کی محنت کے بعد 249 روپے فی لیٹر پیٹرول جب عام آدمی ڈلواتا ہے تو گھر کا پورا نظام درہم برہم ہو جاتا ہے، ایسے غریب اور متوسط طبقے کو ملک کے دیوالیہ ہونے سے کوئی فرق نہیں پڑے گا کیونکہ وہ پہلے ہی کرنٹ لگنے، گٹروں میں گرنے، سیوریج ملا پانی پینے، بارش کی تباہ کاریوں، پولیس کی زیادتیوں، جاگیر داروں وڈیروں کی گولیوں، بے روزگاری اور مہنگائی سے مر رہا ہے۔ ملک دیوالیہ ہونا حکمران خاندانوں کا مسئلہ ہے، عوام سے روٹی بھی چھن گئی تو انکے گریبان پر عوام کا ہاتھ ہوگا۔ وینٹیلیٹر لگا کر پاکستان اب مزید نہیں چلایا جا سکتا۔ سندھ میں جو صورتحال ہے، عوام کا کوئی والی وارث نہیں، ریاست اور تمام ریاستی ادارے خاموش ہے۔ ایسے میں اگر ملک دشمن طاقتیں لوگوں کی محرومیوں کا فائدہ اٹھا کر انہیں اپنے مقاصد کے لیے استعمال کرنا چاہیں تو آرام سے کر سکتی ہیں۔ اور جب مظلوم بھوک سے تنگ آکر اسلحہ اٹھا لے گا تب تمام ریاستی ادارے جاگ جائیں گے اور آپریشن کرنے، لاپتہ کرنے آجائیں گے لیکن آج جب زیادتیاں ہو رہی ہیں تو کوئی پوچھنے والا نہیں، عام آدمی کو سننے اور سہارا دینے کے لیے کوئی تیار نہیں۔ شہری سندھ کی عوام کا مینڈیٹ لے کر حکومت اور اس کے اتحادی جو پیپلز پارٹی کو تقویت دیتے رہے ہیں، ان کے خلاف عوام کو نکلنا ہوگا۔ بارش کے پانی میں کھڑے ہوکر تصاویر جاری کرانے سے لوگ مرنا بند نہیں ہونگے اور نا ہی کوئی مسائل حل ہونگے۔ پی ایس پی کے علاؤہ کسی سیاسی جماعت کو نہیں علم کی پاکستان کا معاشی انجن کیسے ٹھیک ہوگا، ہم نے مسائل کا مستقل حل سامنے رکھ دیا ہے۔ پہلے بھی شہر کو بنایا تھا اب بھی شہر کو ہم ہی بچا سکتے ہیں، عوام کو ہمارے ساتھ کھڑا ہونا ہوگا اور ڈالفن پر مہر لگا کر NA245 سمیت بلدیاتی انتخابات میں پاک سرزمین پارٹی کے نمائندوں کو کامیاب بنانا ہوگا ورنہ شہر کی تباہی و بربادی مزید تیز ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے این اے 245 کے مرکزی انتخابی دفتر کا افتتاح کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر این اے 245 سے پی ایس پی کے امیدوار سید حفیظ الدین بھی انکے ہمراہ موجود تھے۔ سید مصطفیٰ کمال نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی کی تعصب زدہ اور نسل پرست حکومت کی 2007-08 کے اعداد و شمار کے مطابق آمدنی 172 ارب تھی تب کراچی کو 34 ارب روپے دیا کرتے تھے، 18ویں ترمیم کے بعد پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کی آمدنی میں 800 فیصد اضافے کے بعد 1442 ارب روپے ہوگئی تو اب کراچی کو 38 ارب دیتے ہیں۔ پاکستان کی 50 فیصد برآمدات کراچی سے ہوتی ہیں، 60 فیصد پورے پاکستان کو کما کر دیتا ہے، اس ایک شہر کی سیلز ٹیکس کلیکشن پورے پنجاب کی سیلز ٹیکس کلیکشن سے زیادہ ہے۔ اسٹیٹ بینک سمیت تمام بینکوں کے صدر دفاتر کراچی میں موجود ہیں، کراچی سندھ کی آمدنی کا 95 فیصد دیتا ہے، دونوں پاکستان کی بندرگاہیں کراچی میں ہیں، پاکستان کے داخلی دروازے کی حیثیت رکھتا ہے۔ اس کے باوجود پیپلز پارٹی کی ظالم حکومت نے 14 سالوں سے پینے کا ایک قطرہ اضافی پانی شہر کو نہیں دیا بلکہ جو پانی انکی حکومت سے پہلے شہر میں آتا تھا اس کو بھی ہائیڈرنٹ بنا کر کراچی کی عوام کو ہی اربوں روپے میں فروخت کیا جا رہا ہے۔ مراد علی شاہ جب فنانس منسٹر سے وزیر اعلیٰ سندھ بننے والے تھے تو خود انکا بیان ریکارڈ پر ہے کہ وہ سب سے پہلا کام پروونشل فنانس کمیشن کے اجراء کا کریں گے جبکہ اس تعصب زدہ حکومت نے ایک روپے کا پروونشل فنانس کمیشن ایوارڈ جاری نہیں کیا ہے۔ پیلے اسکولوں میں تعلیم نہیں ہے، اسپتالوں میں علاج نہیں ہے اور کوئی عوام کو ان ظالم حکمرانوں سے بچانے والا نہیں ہے۔