پاکستان کی بقاء کے لئے تین آئینی ترامیم انتہائی ناگزیر ہیں مصطفی کمال
July 13, 2022
*مورخہ: 13 جولائی، 2022*
(پریس ریلیز)
چئیر مین پاک سر زمین پارٹی سید مصطفی کمال نے کہا کہ سابق چیف جسٹس کا پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کو بلدیاتی قانون سازی کے لیے احکامات دینا ایسا ہی تھا جیسے چور کو چوری کرتے ہوئے پکڑے جانے کے بعد حکم دیا جائے کہ وہ ایسا قانون بنا کر لائے کہ جس سے وہ دوبارہ چوری نہ کر سکے۔ یقیناً ایسا کبھی نہیں ہوسکتا کہ چور اپنی چوری روکنے کے لیے قانون سازی کرئے۔ پاکستان کی بقاء کے لئے تین آئینی ترامیم انتہائی ناگزیر ہیں، صوبائی حکومتیں ڈکٹیٹر بنی ہوئی ہیں اور پاکستان کمزور ہو رہا ہے۔ پہلی ترمیم کے زریعے وزیراعظم اور وزیراعلی کی طرز پر مقامی حکومت کے محکمے آئین میں درج کر دیے جائیں، دوسری ترمیم کے زریعے این ایف سی ایوارڈ کی طرز پر پی ایف سی ایوارڈ آئین میں درج کیا جائے، تیسری آئینی ترمیم کے زریعے جب تک ملک میں منتخب بلدیاتی حکومتیں نا ہوں تب تک قومی اور صوبائی اسمبلیاں وجود میں نہیں آ سکتیں۔ یہی وہ فارمولا ہے جس سے پاکستان کو مستقل بنیادوں پر بچایا اور چلایا جا سکتا ہے اور چیزوں کو صحیح سمت میں گامزن کیا جا سکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈسٹرکٹ ویسٹ سے پی ایس پی کے بلدیاتی امیدواران سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ کراچی تمام سیاسی جماعتوں کو آزما چکا ہے، ہمارے علاؤہ کسی کو نہیں پتہ کہ کراچی کو ٹھیک کیسے کرنا ہے۔ اہلیان کراچی کے پاس پی ایس پی کے علاؤہ دوسرا کوئی آپشن نہیں۔