Categories
Home News PSP News

صوبائی حکومت نے پاکستان کی معاشی شہ رگ کراچی بارشوں میں سیوریج کے پانی میں ڈبو دیا, مصطفی کمال

صوبائی حکومت نے پاکستان کی معاشی شہ رگ کراچی بارشوں میں سیوریج کے پانی میں ڈبو دیا, مصطفی کمال

 

*مؤرخہ 8 جولائی، 2022*

(پریس ریلیز)

پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے کہا کہ کراچی میں اپنا نااہل اور کرپٹ مئیر لانے کے لیے تمام ناجائز ہتھکنڈے استعمال کرنے والی پیپلز پارٹی کی متعصب، کرپٹ اور نااہل صوبائی حکومت نے پاکستان کی معاشی شہ رگ کراچی بارشوں میں سیوریج کے پانی میں ڈبو دیا۔ بارش نے وفاقی، صوبائی اور زبردستی کے ایڈمنسٹریٹر کے بلند و بانگ دعووں اور ناقص ترین کارکردگی کی قلعی کھول دی ہے، شہر کی تمام مرکزی شاہراہیں، ملحقہ علاقوں اور محلوں میں نکاسی آب کا انتظام نہ ہونے کی وجہ سے نالوں اور گٹر کا پانی گھروں میں داخل ہوچکا ہے۔ سڑکیں گٹر اور نالوں کے گندے پانی کی وجہ سے بدبودار تالابوں کا منظر پیش کررہی ہیں۔ قیمتی انسانی جانیں کرنٹ لگنے سے ضائع ہورہی ہیں لیکن قوم کے موجودہ اور سابق حکمرانوں کی ترجیحات میں کراچی کہیں بھی نہیں۔ پیپلز پارٹی کی متعصب، نااہل اور کرپٹ سندھ حکومت جان بوجھ کر سندھ کو 94 فیصد ریونیو دینے والے شہر کراچی ہو تباہ و برباد کرکہ ملک دشمنی کی مرتکب ہورہی ہے۔ پاکستان چلانے والے وقت رہتے نوٹس لیں۔ کراچی کے نام پر ایوانوں میں براجمان تمام سیاسی جماعتوں نے کراچی کے مینڈیٹ کو بیچ کر زاتی مفادات کا تحفظ کیا ہے۔ بلدیاتی انتخابات میں کراچی سے مئیر لانے کے لیے تمام ہتھکنڈے استعمال کرنے والی سیاسی جماعتوں کے ٹاؤن و یوسی چئیر مینز، وائس چئیرمینز، کونسلرز موجود ہونے کے باوجود کراچی ڈوب گیا، اہلیان کراچی اپنے سابق ٹاؤن و یوسی چئیر مینز، وائس چئیرمینز، کونسلرز کا محاسبہ کریں کہ اب انکی نالائق جماعتیں کس منہ سے بلدیاتی انتخابات میں ووٹ مانگ رہی ہیں۔ کراچی کو صرف ہم ہی ٹھیک کرسکتے ہیں کیونکہ ہمارے پاس وہ صلاحیت، تجربہ اور ٹھیک کرنے کی جستجو ہے جو اس شہر جو دنیا کے تیزی سے ترقی کرنے والے شہروں کی فہرست میں ایک بار پھر شامل کردے گی۔ ہم نے پہلے دن کہا تھا کہ کراچی کی بربادی پاکستان کی بربادی ہے، کراچی کا آج جو حال ہے وہ پاکستان کا مستقبل ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان ہاؤس میں ورکرز اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ تباہ حال سڑکوں نے میگا سٹی کے لوگوں کی زندگی اجیرن بنا دی ہے اور عوام ذہنی اذیت کا شکار ہیں جبکہ شہر کے نام نہاد دعوے داروں کی کارکردگی بارش میں صفر رہی۔ انہوں نے کہاکہ کرپشن کی وجہ سے پورا سسٹم بوسیدہ بن چکا ہے، اربوں روپے کی لاگت سے بننے والی سندھ اسمبلی کی نئی بلڈنگ کا معمولی بارش میں ٹپک جانا کرپشن کی بدترین مثال ہے۔ گو کہ بارش رحمت ہوتی ہے مگر حکمرانوں کے تعصب، نااہلی اور کرپشن کی وجہ سے زحمت بن چکی ہے۔