Categories
Home News PSP News

کراچی میں موجود تمام سیاسی جماعتیں گزشتہ کئی دہائیوں سے کراچی و حیدرآباد کے بلدیاتی نظام حکومت کا حصہ ہونے کے باوجود کراچی اور حیدرآباد کے مسائل حل کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہیں۔ مصطفی کمال کہ

کراچی میں موجود تمام سیاسی جماعتیں گزشتہ کئی دہائیوں سے کراچی و حیدرآباد کے بلدیاتی نظام حکومت کا حصہ ہونے کے باوجود کراچی اور حیدرآباد کے مسائل حل کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہیں۔ مصطفی کمال کہ

 

*مورخہ: 4 جولائی، 2022*

(پریس ریلیز)

پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ کراچی میں موجود تمام سیاسی جماعتیں گزشتہ کئی دہائیوں سے کراچی و حیدرآباد کے بلدیاتی نظام حکومت کا حصہ ہونے کے باوجود کراچی اور حیدرآباد کے مسائل حل کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہیں۔ میئر لانے کی تگ و دو میں مصروف تمام سیاسی جماعتوں کے ٹاؤن چئیر مینز، یوسی چئیر مینز، وائس چیئرمین اور کونسلرز علم، کردار اور اہلیت کی شدید کمی کے باعث گلی محلوں کے مسائل حل کرنے میں ناکام ہیں۔ یہ تمام سیاسی جماعتیں اب کراچی اور حیدرآباد کے عوام کو بے وقوف نہیں بنا سکتیں۔ عوام انتخابی مہم کے دوران اپنے ٹاؤن چئیر مین، یوسی چئیر مین، وائس چیئرمین اور کونسلرز سے فنڈ کا حساب لیں اور اختیارات کا رونا رونے والے نااہلوں کا محاسبہ کریں۔ کراچی اور حیدرآباد کی عوام نے تمام سیاسی جماعتوں کو موقع دے کر آزما لیا ہے۔ بلدیاتی کرپشن کے علاؤہ پانی، بجلی، کچرا مافیاز کے خلاف نعرے لگانا آسان ہے لیکن پی ایس پی کے علاؤہ کسی سیاسی جماعت میں یہ دم نہیں کہ ان مافیاز کے خلاف عوام کی خدمت کرسکے۔ ہمیں ہمارے رب نے مسائل حل کرنے کا علم، اہلیت اور تجربہ عطا کیا ہے جس سے انشاء الله ہم سب ٹھیک کردیں گے۔ عوام کو اگر اپنے مسائل حل کرانے ہیں تو تمام سیاسی وابستگیاں پس پشت ڈال کر پاک سرزمین پارٹی کے حق میں ووٹ ڈالنا ہوگا اور گھروں سے نکل کر ظالموں کا ہاتھ ظلم اور دھاندلی سے روکنا ہوگا۔ پاک سرزمین پارٹی کے جھنڈے تلے جمع ہو کر اتحاد سے ہی شہر کے مسائل کا حل نکالا جا سکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈسٹرکٹ ویسٹ کے بلدیاتی نمائندوں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سید مصطفیٰ کمال نے مزید کہا کہ پاکستان میں ریاست نظر نہیں آتی، سنا تھا ریاست ماں جیسی ہوتی ہے، اپنے بچوں کے حقوق کا تحفظ یقینی بناتی ہے لیکن اس کے برعکس یہاں صرف مفادات کی جنگ ہے، غریب و متوسط طبقے کا کسی کو خیال نہیں جو ملکی معیشت چلانے کے لیے دن رات محنت کرتا ہے، اس کے باوجود پانی، بجلی، گیس جیسی بنیادی سہولتوں سے بھی محروم ہے۔