Categories
Home News PSP News

ریڈ لائن منصوبے کے معاہدے کے مطابق منصوبے کی زد میں آنے والے ہر درخت کے بدلے دس درخت لگانے تھے، مصطفی کمال

ریڈ لائن منصوبے کے معاہدے کے مطابق منصوبے کی زد میں آنے والے ہر درخت کے بدلے دس درخت لگانے تھے، مصطفی کمال

 

*مورخہ 23 مئی 2022*

(پریس ریلیز)

پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ جہاں ریڈ لائن جیسے منصوبے شہر کے لیے ناگزیر ہیں وہیں اس منصوبے کی زد میں آنے والے ہزاروں درختوں کو بے دردی سے کاٹا جانا قطعی طور پر غیر مناسب اور قابل مزمت عمل ہے۔ ریڈ لائن منصوبے کے معاہدے کے مطابق منصوبے کی زد میں آنے والے ہر درخت کے بدلے دس درخت لگانے تھے، علاؤہ ازیں میں نے اپنے دور نظامت میں خاص طور وہ مشینیں منگوائی تھیں جو درختوں کو جڑ سمیت نکال کر ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرتی تھیں، یہ مشینیں آج بھی بلدیہ عظمیٰ کے پاس موجود ہیں تو پھر درختوں کو کاٹنے کے بجائے ان مشینوں کو استعمال نا کرنا سمجھ سے بالاتر ہے؟ پاک سر زمین پارٹی حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ فوری طور پر معاہدے پر عمل درآمد کرتے ہوئے ایک درخت کی جگہ دس درخت لگائے جائیں اور اس بات کی بھی غیر جانبدار تحقیقات کی جائیں کہ جب جڑ سمیت درختوں کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرنے کی سہولت بلدیہ کے پاس موجود تھی تو پھر ایسا کیوں نہیں کیا گیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نوجوانوں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان عالمی ماحولیاتی تبدیلیوں سے متاثرہ ممالک کی فہرست میں پہلے ہی سر فہرست ہے، جسکے اثرات کو کم کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر شجر کاری کی ضرورت ہے۔ کراچی جو پہلے ہی شدید گرمی کی لپیٹ میں ہے، درخت کاٹنے کی اس عمل کے انتہائی مضر اثرات مرتب ہونگے۔ ماحولیاتی آلودگی اور اس سے جڑی بیماریوں میں خطرناک حد تک اضافہ ہوگا۔ کراچی پہلے ہی درختوں سے محروم ہے۔ وفاقی اور صوبائی حکومت شہر میں درختوں کی کمی کا نوٹس لے اور ماحولیاتی تبدیلیوں سے بچنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرے نیز درختوں کو کاٹنے اور ان کی لکڑی ٹمبر مافیا کو بیچنے کے بجائے ان تناور درختوں کو بچایا جائے۔