Categories
Home News PSP News

مہاجروں کو بیچنے والی ایم کیو ایم صرف ایک مسڈ کال پر اس لیے ڈھیر ہوتی ہے کیونکہ سب کی جی آئی ٹیز بنی ہوئی ہیں مصطفی کمال

مہاجروں کو بیچنے والی ایم کیو ایم صرف ایک مسڈ کال پر اس لیے ڈھیر ہوتی ہے کیونکہ سب کی جی آئی ٹیز بنی ہوئی ہیں مصطفی کمال

*مؤرخہ: 2 اپریل 2022*

(پریس ریلیز)

پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے کہا کہ مہاجروں کو بیچنے والی ایم کیو ایم صرف ایک مسڈ کال پر اس لیے ڈھیر ہوتی ہے کیونکہ سب کی جی آئی ٹیز بنی ہوئی ہیں۔ بات نہیں مانیں گے تو سب جیل میں جائیں گے، ساڑھے تین سال عمران خان کے ساتھ رہے، ان وزارتوں کے بھی مزے اڑائے جن کے بارے میں الف ب نہیں جانتے اور اب برے وقت میں ساتھ چھوڑ دیا۔ ایم کیو ایم کی قیادت باکردار ہوتی اسوقت عمران خان کیساتھ کھڑی رہتی، بھلے ڈوب جاتی لیکن برے وقت میں عمران خان کو نہیں چھوڑتی۔ مشکل وقت میں ساتھ چھوڑنا مہاجروں کا اسلوب نہیں۔ ایم کیو ایم نے جس آصف زرداری، شہباز شریف سے معاہدہ کیا ہے وہ بھی جانتے ہیں کہ جو برا وقت عمران خان پر آیا ہے وہ ان پر بھی آئے گا اور ایم کیو ایم انہیں بھی چھوڑ دے گی۔ ایم کیوایم کی موجودگی میں مہاجروں کو عزت نہیں مل سکتی۔ عمران خان کے جانے کے بعد آصف زرداری ایم کیو ایم والوں کا فون بھی نہیں اٹھائے گا۔ جب ہم لاپتا لوگوں کو بازیاب کرارہے تھے تو کہتے تھے مصطفیٰ کمال نے ڈرائی کلین لگایا ہوا ہے۔ آج خود ان لاپتا لوگوں کی بات کررہے ہیں جنہیں ہم بازیاب کروا چکے۔ ایم کیو ایم کو پتہ ہی نہیں کتنے افراد لاپتا ہیں۔ الحمد لله، ہم 550 لاپتہ افراد میں سے 525 بازیاب کروا چکے ہیں۔ میں نے ساڑھے تین سال پہلے کہا تھا کہ عمران خان کی حکومت ختم بھی ہوجائے تو بھی ایم کیوایم والے حکومت میں رہیں گے۔ خالد مقبول کی را کی جے آئی ٹی موجود ہے۔ عامر خان کے کاروبار کا سب پتہ لگالیں۔ چند سال پہلے کے کے ایف سے 25 ہزار روپے لے کر گھر چلانے والا آج ارب پتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ جو لوگ اقتدار بچانے اور لینے میں لگے ہیں، پاکستان کے لوگوں کو کسی کے آنے جانے سے عوام پر فرق نہیں پڑے گا۔ اقتدار سے نہیں اختیار سے عوام کو کچھ ملے گا بصورت دیگر عام آدمی رلتا رہے گا۔ کراچی کے لوگوں سے کہتا ہوں اپنے لیڈروں سے اقتدار نہیں اختیار کی بات کریں۔ ملک میں سب کچھ آٹو پر چل رہا ہے۔ ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کا آج کا معاہدہ، 1988، 2008 سب ایک جیسا لکھا ہوا۔ اُنہوں نے کہا کہ حکومت اسوقت حکومت بچانے اور اپوزیشن گرانے میں لگی ہے ، کسی کو معشیت کی کوئی فکر نہیں ہے۔باہر کی دنیا ملک کے بارے سوچتے ہوں گے۔ سب کی غلاظتیں باہر آرہی ہیں جو جمہوریت کے لیے اچھا نہیں ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ اگر الطاف حسین کے آفس کھولے گئے تو ہم قبضہ کریں گے۔ ہم نے مہاجروں کے لیے قربانیاں دیں ہیں۔ جن لوگوں نے مہاجروں کے لیے قربانیاں دی ہیں وہ ہمارے ساتھ بیٹھے ہیں۔ 20 سال ملک سے باہر رہنے والا خالد مقبول اور مہاجروں کے قاتل نمبر ون عامر خان کو ایم کیو ایم کے دفاتر پر قبضہ نہیں کرنے دیں گے۔