Categories
Home News PSP News

پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفیٰ کمال نے بانی متحدہ اور ایم کیو ایم کو ایک بار پھر بےنقاب کردیا

پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفیٰ کمال نے بانی متحدہ اور ایم کیو ایم کو ایک بار پھر بےنقاب کردیا

Home

*مورخہ: 22 فروری 2022*

*پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفیٰ کمال نے بانی متحدہ اور ایم کیو ایم کو ایک بار پھر بےنقاب کردیا*

*بانی متحدہ کو لندن کی عدالتوں پر بھروسہ ہے تو ایم کیو ایم کے کنوینر عمران فاروق قتل کے ماسٹر مائنڈ کے خلاف کارروائی کی درخواست دینے کی جرات کریں*

*بانیان پاکستان کی اولادوں کا نام نہاد بابائے مہاجر قوم نریندر مودی سے سیاسی پناہ مانگ کر بندے ماترم پڑھتا ہے*

*کوٹہ سسٹم کے خلاف وجود میں آنے والی ایم کیو ایم نے 40 سال میں کوٹہ سسٹم کے خلاف سوچے سمجھے منصوبے کے تحت ایک ہڑتال تک نہیں کی*

*پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت ہم سے کیے گئے دستخط شدہ معاہدے کی پاسداری کرئے بصورت دیگر ہم متعدد جگہ دھرنا دیں گے۔*

(پریس ریلیز)

پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے کہا کہ بانی متحدہ اور ایم کیو ایم کو لندن کی عدالتوں پر بھروسہ ہے تو برطانوی عدالت میں عمران فاروق کیس کے ماسٹر مائنڈ کی گرفتاری کے لیے درخواست دینے کی جرات کریں۔ میں معصوم کراچی والوں سے کہتا ہوں کسی دھوکے میں نہ آئیں، جو شخص اپنے تیس سالہ ساتھی اور پارٹی کا اثاثہ عمران فاروق کو مار سکتا ہے وہ کسی کا نہیں، ہر وہ آدمی جو پارٹی میں اختلاف کرتا اسکو ماردیا جاتا ہے۔ چئیر مین پی ایس پی نے اسکاٹ لینڈ یارڈ کو دیا گیا ایم کیو ایم کے رہنما کا بھارتی خفیہ ایجنسی را سے فنڈنگ لینے کا اقبالی بیان میڈیا کے سامنے رکھ دیا، اقبالی بیان کے مطابق بانی متحدہ نے راء سے ملے فنڈ سے لندن میں لاکھوں پاؤنڈ کی جائیدادیں بنائیں۔ عمران فاروق کے قتل کے ماسٹر مائنڈ کو گرفتار کرانے کی بات پر متحدہ والے خاموش کیوں ہیں، ہر وہ آدمی جو پارٹی میں اختلاف کرتا اسکو مار دیا جاتا۔ عمران فاروق، عظیم طارق، خالد بن ولید، رضا حیدر، ساجد قریشی اور ایک لمبی فہرست شہیدوں کی ہے پتہ کرایا جائے انکے قتل کا فتویٰ کس نے دیا۔ جو شخص اپنے تیس سالہ ساتھی اور پارٹی کے اثاثے عمران فاروق کو مار سکتا ہے وہ کسی کا نہیں۔ مہاجر نوجوانوں کو سمجھنا ہوگا کہ یہ صرف آپکو جزباتی کرکے مہاجروں کو اکسا رہے تاکہ ہر طرف مہاجروں کی لاشیں ملیں یا گرفتاری کا سلسلہ شروع ہو۔ آج پی ایس پی کی وجہ سے یہ شہر بچا ہوا ہے ہم نے یہاں لسانیت کی آگ نہیں لگنے دی۔ پیپلزپارٹی جان لے کہ ہمیں کوئی رحمان ملک جیسا ٹیون نہیں کرسکتا۔ ہم سے جو پی ایف سی ایوارڈ اور ڈیوزبل پول کا دستخط شدہ معاہدہ سندھ حکومت نے کیا ہے اسپر فلفور عمل درآمد کیا جائے، اگر ہمارے ساتھ وعدہ خلافی ہوئی تو ہم کو سڑکوں پر دھرنا دینے سے کوئی نہیں روک سکتا پھر تمام حالات کی ذمہ دارای حکومت کی ہوگی۔ آج ہمارے ساتھ ہر مذہب، زبان، مسلک کا آدمی ہے سب نے ہماری تعداد دیکھ لی، بلدیاتی اختیارات ہر حال میں حاصل کرینگے۔ بانی ایم کیو ایم کی سابقہ بیوی نے خلع کیلئے لندن عدالت میں درخواست دائر کی۔اس درخواست میں بانی متحدہ کے تمام کرتوت اور ذاتی معلومات درج تھی، مہاجروں کے نام نہاد بابائے قوم کا کچھا چٹھا کھول کر رکھ دیا تو سب پریشان ہوگئے۔ مہاجروں کے نام نہاد بابائے قوم نے اسی پیپلز پارٹی کے چیئرمین سابق صدر آصف زرداری سے مدد مانگی جس پیپلزپارٹی کے لگائے گئے کوٹہ سسٹم کے خلاف ایم کیو ایم وجود میں آئی تھی، آصف زرداری نے پوری مہاجر قوم کے مفاد کا سودا کرنے والی ایم کیو ایم کے قائد کی مدد کے لیے فوری طور پر وفاقی وزیر قانون فاروق ایچ نائیک اور وزیر داخلہ رحمان ملک کو انکی مدد کیلئے لندن پہنچا دیا، موجودہ وزیر قانون فروغ نسیم سمیت ایم کیو ایم کے رہنماؤں کے سامنے یہ ریکارڈ دکھایا گیا اور مدد مانگی گئی۔ جیسے تیسے تیرہ لاکھ پاؤنڈ بانی متحدہ کی بیوی کو دے کر معاملہ عدالت سے باہر نمٹایا گیا مگر رحمان ملک کے ہاتھ الطاف حسین کے خلاف تمام ثبوت لگ گئے۔ اپنی تیس سالہ سیاست میں متحدہ نے کوٹہ سسٹم کے خلاف ایک ہڑتال نہیں کی جو ایم کیو ایم کے وجود کی بنیاد تھی، 30 سال میں کئی بار یہ موقع آیا کہ ایم کیو ایم آئینی ترمیم کرکے مہاجروں کا مسلئہ حل کیا جاسکتا تھا لیکن جان بوجھ کو کوٹہ سسٹم کا مسئلہ حل نہیں کیا گیا۔ اس کوٹہ سسٹم کے خلاف ہماری تین نسلیں برباد ہوئی اور شہداء قبرستان آباد ہوا۔ بانی متحدہ اور موجودہ ایم کیو ایم کو مرتا، لاپتہ، گرفتار، سسکتا، بلکتا، بےروزگار ، بے آسرا، محروم، مظلوم مہاجر چائیے تاکہ انکی سیاست چمکے، لاشوں کی سیاست آج بھی انکا دھندا ہے۔ جس ایم کیو ایم کے موجودہ کنوینر نوجوانوں سے ایک جانب اسلحہ اٹھانے کا حکم دے رہا ہے تو دوسری جانب انہیں آنکھیں کھول کر ایم کیو ایم میں شمولیت اور شمولیت کے بعد آنکھیں بند کرنے کا حکم دے رہا ہے۔ کیا اس عمل کے بعد مہاجروں کی نام نہاد نمائندہ جماعت کو سیاست کرنے کا حق ہے؟ کیا انکے خلاف آپریشن نہیں ہونا چاہیے؟ اگر ایم کیو ایم اپنے عروج کے دور میں تین لاکھ افراد سڑکوں پر لاتی تو وفاق چھٹی کے دن اسمبلی کھلوا کر قانون سازی کرتے۔ مگر تیس سالہ منفی سیاست میں مہاجروں کی فلاح کرنی ہی نہیں تھی یہ تو اپنے محل بنانے میں لگے تھے،جس پیپلز پارٹی نے سندھ میں بدعنوانیوں اور بے ضابطگی کے تمام ریکارڈ توڑ دئیے اس نام نہاد جماعت نے ایک احتجاج ان کے خلاف نہیں کیا۔ وہ دن اور آج کا دن پیپلزپارٹی نے اپنا رنگ دکھایا، جب جب ایم کیو ایم نے آنکھیں دکھائی پی پی نے بلیک میل کرکے چپ کرادایا۔ صرف بابائے قوم کو کچھ نہ ہوں اس لئے ایم کیو ایم ہمیشہ خاموش رہی اور یہ شہر ہاتھ سے جاتا رہا ۔ایک ایک کرکے پی پی حکومت نے تمام اختیارات اور وسائل اپنے قبضے میں کرنا شروع کردیا ۔یہ کیسا بابائے قوم ہے جو اپنے آپ کو بچانے کیلئے پوری قوم کی بلی چڑھانے پر تیار ہے۔ ایک آدمی کے کالے کرتوت کو چھپانے کیلئے یہ شہر اور مہاجر قوم برباد ہوئی۔ آج کل حکومت بدلنے کی سیاست کی جارہی ہے میں تمام جماعتوں اور انکے کارکنان سے درخواست کرتا ہوں پہلے اختیار نچلی سطح پر منتقل کرنے کی بات کرو تاکہ تمہارا قصبہ اور شہر ترقی کرے،ہم اس گھناونے سیاسی کاروبار کے خلاف کھڑے ہوئے اور بانی متحدہ کو للکارا ہے،لسانیت کے خلاف ہم نے مرکزی کردار ادا کیا اور اس شہر میں امن ہماری پالیسی سے آیا ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا اس موقع پر صدر پی ایس پی انیس قائم خانی سمیت مرکزی عہدیداران بھی موجود تھے۔ قبل ازیں چئیر مین پی ایس پی نے ویڈیو میں بانی متحدہ کی سابقہ تقاریر چلائیں جن کی وجہ سے مہاجروں کا سر شرم سے نیچا ہوا اور حقوق سے محروم کر دیئے گئے۔ وڈیو میں بانی متحدہ کو پاکستان کے خلاف نریندر مودی سے مدد طلب کرتے دکھایا، ساتھیوں سمیت پناہ کی درخواست دی گئی۔ بھارتی فوجیوں کو شہید کہا گیا۔ چیف آف آرمی سٹاف کے بچوں کو اٹھانے کی بات کی گئی، ڈی جی آئی ایس آئی کے بچوں کو غائب کرنے کا کہا گیا۔ نشے کی حالت میں کارکنان کو بچہ پیدا کرنے کا طریقہ بتا رہے تھے۔ پاکستان کے ریاستی اداروں کو گالی دے کر سر عام سندھو دیش کے دعویدار بن گئے۔ جس کے بعد خود کو مہاجروں کا نمائندہ کہہ کر سیاست کا حق مانگ رہے ہیں۔ بانی متحدہ کی ان تقاریر کے بعد مہاجروں کے خلاف آپریشن ہی ہونا تھا۔