اختیارات و وسائل نچلی سطح پر منتقل نا کرنے والے صوبائی حکمران اٹھارویں ترمیم سے بھی محروم کردیے جائیں گے مصطفی کمال
February 4, 2022
(پریس ریلیز) پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے کہا کہ اختیارات و وسائل نچلی سطح پر منتقل نا کرنے والے صوبائی حکمران اٹھارویں ترمیم سے بھی محروم کردیے جائیں گے۔ اس سے پہلے کہ اٹھارویں ترمیم ختم کردی جائے بہتر ہوگا کہ حکومت سندھ اختیارات و وسائل ڈسٹرکٹ، ٹاؤنز اور یوسی تک منتقل کردے۔اگر عام آدمی تک وسائل منتقل نہیں ہوئے تو مجھے اٹھاویں ترمیم کے رول بیک ہونے پر مجھے کوئی تکلیف نہیں ہوگی کیونکہ آپ وفاق سے ملنے والے پیسے اپنے پاس رکھے ہوئے ہیں۔ چاروں صوبائی حکمران کل کے دہشت گرد آج بنا رہے ہیں۔ پانی، کچرا، گلیوں اور بےروزگاری کا مسئلہ مقامی مسئلہ نہیں بلکہ پاکستان کی سیکیورٹی کا مسئلہ ہے۔ اختیارات اور وسائل سے محروم ناامید لوگ گلیوں ہی میں بستے ہیں اور وہیں سے دہشتگرد بن کر نکلتے ہیں۔ جب تک اختیارات اور وسائل نچلی سطح پر منتقل نہیں ہوں گے تب تک ملک ترقی نہیں کرے گا، ملکی ترقی کے لیے عام آدمی کا بااختیار ہونا ضروری ہے۔ آئین پاکستان میں مقامی حکومتوں کے نظام کی وضاحت موجود ہے۔ بدقسمتی کے ساتھ صوبائی وزرائے اعلی مقامی حکومتوں کے اختیارات پر قابض ہیں، وہیں سے دہشتگرد بنتے ہیں۔ حکمرانوں کو بارہ سو ارب روپے ڈسٹرکٹ کو دینا پڑے گا۔حکمران کچرے، سیوریج کا نظام پر قابض ہو جائے تو یہ کیسی آزادی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بلدیاتی ترمیمی قانون کے خلاف پاک سرزمین پارٹی کا دھرنے کے چھٹے روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم بااختیار شہری حکومت چاہتے ہیں، ہم کوئی سیاسی پوائنٹ اسکورنگ نہیں کر رہے، کراچی کے میئر کو ناصرف بااختیار ہونا چاہئے بلکہ وسائل سے لیس کرنا ہوگا، ہم اپنی زات یا خاندان کو پروٹرکول دلوانے نہیں آئے بلکہ اپنے ملک کے لئے یہاں موجود ہیں۔ 1971 کے آئین میں بھی بلدیاتی نظام کو رکھا گیا۔ حکمران ہوش کے ناخن لیں، کراچی میں روزانہ بائس افراد مرتے تھے وہی وقت دوبارہ نہ لائیں خدارا عقل سے کام لیں یہ بات میں 2017 سے اسی پریس کلب کے سامنے کہہ رہا ہوں اختیارات مقامی حکومت کو دیئے جائیں ہمارا مزاق اڑایا جاتا تھا کہ پانی کچرے کی بات کر رہے ہیں مگر آج تمام سیاسی جماعتیں وہی بات کر رہی ہیں جو پی ایس پی نے پانچ سال پہلے کہی۔