پاک سر زمین پارٹی نے 2013 کے بلدیاتی قانون کے خلاف اس وقت سے جدوجہد کررہی ہے جب کوئی عدالتی پیٹیشن تو دور کی بات تھی مصطفی کمال
February 2, 2022
(پریس ریلیز) پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ پاک سر زمین پارٹی نے 2013 کے بلدیاتی قانون کے خلاف اس وقت سے جدوجہد کررہی ہے جب کوئی عدالتی پیٹیشن تو دور کی بات تھی بلکہ اس پر بات تک نہیں کرتا تھا، پی ایس پی 6 اپریل 2017 سے پریس کلب پر 18 روز تک دھرنے میں بیٹھے رہے اور 16 نکات پیش کئے، 14 مئی2017 شاہراہِ فیصل پر انہی مطالبات کیلئے سڑکوں پر آئے تو پیپلز پارٹی کے جبر کا شکار بنے، بلدیاتی اختیارات کے لئے ہماری جدوجہد پر جنہوں نے 2017 میں مذاق اڑایا تھا آج وہی کریڈٹ لینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ہماری عملی جدوجہد نے سیاسی جماعتوں کی بقا کو خطرے میں ڈالا، جس کی وجہ سے مجبوراً انہیں بھی آواز اٹھانی پڑی جو اس شہر ک بدترین حالت کے زمہ دار ہیں۔ 2013 کے بلدیاتی قانون کی زمہ دار ایم کیو ایم ہے، جنہوں نے پیپلزپارٹی کے ساتھ مل کر 2013 میں پاکستان کی معاشی شہ رگ پر شب خون مارا تھا۔ اپنی وزارتوں کیلئے شہر کو بیچنے والے آج عدالتی فیصلے کا کریڈٹ لینے کی کوشش کررہے۔ اللہ کا کرم ہوا اس نے چیف جسٹس سے وہ کام کروایا جو درخواست گزار نے نہیں کیا، سپریم کورٹ کا فیصلہ من و عن پاک سر زمین پارٹی کے نکات پر مشتمل ہے جبکہ درخواست گزار کے تحفظات کا کہیں ذکر نہیں لیکن پی ایف سی ایوارڈ کا تفصیلی ذکر ہے جسکا پچھلے 6 سال سے پی ایس پی مطالبہ کررہی ہے۔آج سندھ ہائیکورٹ کی بنچ نے بھی 2021 کے بلدیاتی قانون کیخلاف ہماری درخواست پر سماعت کے دوران کہا کہ آپکے تمام تر نکات کو تو سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں لکھ دیا ہے اور کچھ تکنیکی معاملات ہیں تو نئی درخواست دائر کریں۔ این ایف سی ایوارڈ کے تحت جو فنڈ صوبے کو ملتے ہیں وہ پی ایف سی ایوارڈ کے تحت شہری ڈسٹرکٹ تک منتقل نہیں ہورہے، اربوں روپے کا سالانہ فنڈ جارہا ہے کوئی صوبائی حکومت سے نہیں پوچھ سکتا عوامی مسائل حل کیوں نہیں ہو رہے، ہمارا مطالبہ ہے کہ وزیر اعلیٰ 1200 ارب روپے صوبے کے تمام ڈسٹرکٹ کو منتقل کرنے کا فارمولا واضح کریں۔ ہم کوئی پوائنٹ اسکورنگ نہیں کر رہے بلکہ اپنی نسلوں کی خاطر ان وجوہات کو دور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جن کی وجہ سے ملک تیزی سے ترقی نہیں کر سکا۔ ہر سیاسی جماعت جو انتخابی عمل کا حصہ ہے اسے ان جمہوری و آئینی مطالبات کو تسلیم کرنے سے فائدہ ہے، بہتر انداز میں عوام کی خدمت کر پائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے فوارہ چوک پر دھرنے کے چوتھے روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر صدر پی ایس پی انیس قائم خانی سمیت اراکین سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی و نیشنل کونسل اور کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی۔ سید مصطفیٰ کمال نے مزید کہا کہ موثر بلدیاتی نظام سے صرف عوام کو فائدہ نہیں ہوگا بلکہ معیشت پر بھی مثبت اثرات مرتب ہونگے، انفراسٹرکچر بہتر ہوگا، عوام کا اعتماد ملک کے حکمرانوں اور اداروں پر بحال ہوگا۔ ہمارے مطالبات ماننے میں کسی کا نقصان نہیں بلکہ ملک و قوم کا فائدہ ہے۔