جن لوگوں کو جیلوں میں ہونا چاہیے وہ ملک کے فیصلے لے رہے ہیں۔ ملک آٹو پر چل رہا ہے مصطفی کمال
October 16, 2021
*مورخہ 16 اکتوبر 2021*
(پریس ریلیز)
پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ جن لوگوں کو جیلوں میں ہونا چاہیے وہ ملک کے فیصلے لے رہے ہیں۔ ملک آٹو پر چل رہا ہے۔ ریاست کے فیصلے صحیح نہیں ہو رہے۔ پیپلز پارٹی موقعے کا فائدہ اٹھا کر سندھ کو ذاتی جاگیر بنا چکی ہے۔ صحت اور تعلیم کا بیڑہ غرق اسی لیے ہے کہ اسے صوبائی اور وفاقی حکومتیں چلارہی ہیں، سینکڑوں ارب روپے کا بجٹ کرپشن کی نظر کردیا گیا لیکن کوئی پوچھنے والا نہیں۔ صحت اور تعلیم کا کنٹرول بلدیاتی نظام کے تحت ہونا چاہیے۔ پیپلزپارٹی پاکستان کے معاشی انجن کو بھی لاڑکانہ اور تھر کی طرح تباہ کرنا چاہتی ہے۔ پیپلز پارٹی کا وطیرہ ہے کہ پہلے بلدیہ عظمیٰ کے تحت چلنے والے ہسپتالوں اور اداروں کا بجٹ روک کر تباہ کرتی ہے پھر ہسپتالوں اور اداروں کو تحویل میں لیکر ان میں میرٹ کا قتل کرکہ سیاسی بھرتیاں کرتی ہے۔ کراچی بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں تبدیل ہی اسی لیے کیا گیا تھا کہ وہاں برسر روزگار اہلیانِ کراچی کو ادارے سے بیدخل کرکہ وہاں پیپلزپارٹی کے غیر مقامی کارکنوں کو نوکریاں دی گئیں تاکہ کرپشن کی تمام حدیں پار کی جاسکیں۔عباسی شہید ہسپتال اور کراچی ہارٹ ڈیزیز ہسپتال کو بھی تحویل میں لینے کے پیچھے پیپلز پارٹی کی یہی سازش کار فرما ہے۔ ملک چلانے والے پیپلز پارٹی کو کراچی دشمنی سے روکیں، ایسا نہ ہو کہ جب تک ملک چلانے والے خواب غفلت سے جاگیں تو سندھ ہاتھوں سے نکل چکا ہو۔ پاک سر زمین پارٹی پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کو تنبیہ کرتی ہے کہ وہ کراچی دشمنی جو درحقیقت پاکستان دشمنی ہے، اس سے باز آجائے بصورتِ دیگر ہیں صرف عوامی مسائل ہی حل کرنا نہیں آتا بلکہ نااہل حکمرانوں کو بھی ٹھیک کرنا آتا ہے۔ مصطفیٰ کمال نے مزید کہا کہ ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت ایم کیو ایم نے کراچی کو پیپلز پارٹی کے حوالے کیا۔ آصف علی زرداری جب ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو پہنچے اور ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر فاروق ستار کے ساتھ تصویر بنوائی تب وہاں سے کراچی کی تباہی کا آغاز ہوا۔ گورنر رہنے اور وزارتیں بچانے کیلئے کراچی کے مینڈیٹ کا سودا کیا گیا اور عشرت العباد نے گورنر ہاؤس میں لوکل گورنمنٹ آرڈیننس پر دستخط کر کے خود شہر پیپلز پارٹی کے حوالے کیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیب کورٹ کے باہر میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سید مصطفیٰ کمال نے مزید کہا کہ ملک میں مہنگائی کے سونامی نے غریب کے گھر کا چولہا بجھا دیا ہے۔ دو وقت کی روٹی غریب کے لیے کھانا مشکل ہو گیا ہے۔ کاروباری طبقہ شدید پریشان ہے۔ پیٹرولیم مصنوعات اور اشیاء ضروریات کی قیمتوں میں لگاتار ہوشربا اضافہ ناصرف معیشت کیلئے تباہ کن ثابت ہو رہا ہے بلکہ قوم کو سول نافرمانی کی جانب دھکیل رہا ہے اور افغانستان کے تناظر میں عوامی اضطراب کو ملک دشمن طاقتیں اپنے عزائم کی تکمیل کے لیے استعمال کرسکتی ہیں۔ کوئی دن نہیں گزر رہا جب بلوچستان میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں پر حملے نہیں ہورہے۔