حکومت کی طرح اسکا ذیلی ادارہ نیپرا بھی عوام کے حقوق کا تحفظ کرنے میں ناکام ہے مصطفی کمال
September 8, 2021
*مورخہ: 8 ستمبر 2021*
(پریس ریلیز)
پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ حکومت کی طرح اسکا ذیلی ادارہ نیپرا بھی عوام کے حقوق کا تحفظ کرنے میں ناکام ہے۔ ملک بھر میں بجلی کی ترسیل پر مامور کمپنیاں دھوکے بازی سے 30 دن کے بجائے 35 سے 37 دن کا بل بنا کر بلنگ سلیب بڑھا کر مہنگائی کے بوجھ تلے دبی عوام کو لوٹ رہی ہیں لیکن نیپرا کے کان پر جوں تک نہیں رینگی۔ جب تک ملک کے تمام علاقوں میں بجلی کی ترسیل کے لائسنس ایک سے زائد کمپنیوں کو نہیں دیئے جائیں گے تب تک عوام کے حقوق پر ڈاکہ سکتا رہے گا۔ سیلولر کمپنیوں کی طرز پر مختلف کمپنیوں کو بجلی فراہم کرنے کا لائسنس دے کر مخصوص کمپنیوں کی اجارہ داری ختم کرنے کی ضرورت ہے۔ صارفین کے پاس جب تک یہ آپشن موجود نہ ہو کہ وہ لوڈ شیڈنگ، خراب سروس، اوور بلنگ کے نتیجے میں دوسری کمپنی کا انتخاب کر سکیں تب تک صارفین کے حقوق کا تحفظ ممکن نہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ملیر میں کارنر میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاک سر زمین پارٹی کے بتائے گئے حل کے علاؤہ کوئی دوسرا حل نہیں ہے۔ حکومت ہماری بات ماننے میں جتنی دیر لگائے گی اتنا نقصان ملک و قوم کو ہوگا۔ مصطفیٰ کمال نے مزید کہا کہ اوور بلنگ کی شکایات کو انفرادی طور پر صارف کی شکایت کے نتیجے میں دیکھنا نیپرا کی بدترین نااہلی ہے۔ نیپرا کو ازخود تمام بجلی کی کمپنیوں کی کارکردگی پر نظر رکھ کر صارفین کے حقوق کا تحفظ یقینی بنانا چاہئے۔ ایک معمولی سی شکایت کیلئے نیپرا کے دفتر کے دھکے کھانے میں صارفین کا وقت اور اوور بلنگ کی رقم سے زیادہ کا پیٹرول خرچ ہو جاتا ہے۔ جس کا فائد یہ تقسیم کار کمپنیاں اٹھا رہی ہیں جبکہ نیپرا خاموش تماشائی بنا ہوا ہے۔