پی ایس پی کی سب سے بڑی طاقت یہ ہے کہ ہم جب مہاجروں کی بات کرتے ہیں تو سندھی، بلوچ، پٹھان، پنجابی کو دشمن بنا کر نہیں بلکہ اپنے ساتھ شامل کر کے کرتے ہیں۔ مصطفی کمال
August 11, 2021
*مورخہ 11 اگست 2021*
(پریس ریلیز)
پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ پی ایس پی کی سب سے بڑی طاقت یہ ہے کہ ہم جب مہاجروں کی بات کرتے ہیں تو سندھی، بلوچ، پٹھان، پنجابی کو دشمن بنا کر نہیں بلکہ اپنے ساتھ شامل کر کے کرتے ہیں۔ جب بھی کوئی قومیت یا زبان کی بنیاد پر کراچی میں سیاست کرے گا تو وہ سب سے زیادہ فائدہ پیپلز پارٹی کو پہنچائے گا کیونکہ پھر پیپلز پارٹی اپنی کارکردگی کے بجائے تعصب کی بنیاد پر لوگوں کو اپنے جھنڈے تلے ایک کر لے گی۔ افسوس یہ ہے کہ سندھ کے دانشوروں یا دیگر سیاستدانوں نے کبھی پیپلز پارٹی کے مظالم پر آواز نہیں اٹھائی جو وہ شہری سندھ کی عوام کے ساتھ کر رہی ہے۔ کوٹے کی نوکریاں بھی نہیں دی جا رہیں، 2.5 لاکھ نوکریوں میں چند بھی مہاجروں کو نہیں دی گئیں لیکن کوئی آواز اٹھانے والا نہیں ہے۔ پاک سرزمین پارٹی کے علاوہ آج تک کوئی قومی جماعت ایسی نہیں بنی جو سندھیوں کے مسائل سمجھے اور ان کا حل پیش کرے، اس لیے پیپلز پارٹی کے مظالم کا مقابلہ صرف پی ایس پی ہی کر سکتی ہے۔ آئین میں وزیراعظم اور وزیراعلی کی طرح منتخب بلدیاتی نمائندوں کے اختیارات اور ڈپارٹمنٹس بھی درج کیئے جائیں، نیز تمام ڈسٹرکٹس کو وفاق سے براہ راست پی ایف سی ایوارڈ کے ذریعے رقم کی ادائیگی کی جائے اور اس عمل کو آئینی تحفظ دیا جائے۔ مضبوط بلدیاتی نظام مضبوط ریاست پاکستان کا ضامن ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بلدیہ ٹاؤن میں علاقہ عمائدین سے ملاقات کرتے ہوئے کیا۔ سید مصطفیٰ کمال نے مزید کہا کہ ایک جانب شہریوں کو پانی میسر نہیں، مہنگی بجلی کی وجہ سے کاروباری لاگت میں اضافہ ہو چکا ہے، لوگ فیکٹریاں بند کر کے پنجاب اور بنگلادیش منتقل ہو رہے ہیں، پیسے والوں کو اتنا فرق نہیں پڑتا شاید وہاں منتقل ہو کر انہیں زیادہ منافع ملنے لگے لیکن وہاں کام کرنے والے ہزاروں مزدور بے روزگار ہو جاتے ہیں۔ سرکاری نوکری دے نہیں رہے اور فیکٹریوں کو تالا لگا رہے ہیں۔ کراچی میں کورونا وقت اور تاریخ بتا کر آتا ہے، صبح سے شام 6 تک سوتا ہے اس کے بعد وار کرتا ہے، کورونا کے نام پر اس شہر سے اپنی دشمنی نکالی گئی۔ عوام میں کوئی دو رائے نہیں کہ پیپلز پارٹی کراچی دشمن اور مہاجر دشمن جماعت ہے۔ یہ کبھی غلطی سے صحیح بات بھی کریں تو عوام ان کے اعمال کی وجہ سے بھروسہ نہیں کرے گی۔ پیپلز پارٹی کے اعمال لوگوں کو ریاست سے دور اور متنفر کر رہے ہیں۔ پیپلز پارٹی کو لگنے لگا ہے کہ وہ کراچی پر قبضہ کر سکتے ہیں، اندرون سندھ لوگوں کے پاس پیپلز پارٹی کے علاوہ دوسرا آپشن موجود نہیں تھا لیکن شہری سندھ کی عوام کے پاس ہمیشہ دیگر جماعتوں کا آپشن موجود رہا ہے اس لیے پیپلز پارٹی اپنے مظالم اور تعصب کی وجہ سے شہری علاقوں سے نہیں جیت پائی۔