Categories
KARACHI NEWS

مصطفی کمال کا حیدرآباد کے علاقے لطیف آباد نمبر 8 اکبری مسجد کے قریب ٹرانسفرمر پھٹنے اور حیدرآباد سول ہسپتال میں طبی امداد میسر نا ہونے کی وجہ سے عید الاضحی کے دوسرے روز 9 افراد کی ہلاکت اور کئی افراد کے زخمی ہونے پر گہرے دکھ افسوس کا اظہار

مصطفی کمال کا حیدرآباد کے علاقے لطیف آباد نمبر 8 اکبری مسجد کے قریب ٹرانسفرمر پھٹنے اور حیدرآباد سول ہسپتال میں طبی امداد میسر نا ہونے کی وجہ سے عید الاضحی کے دوسرے روز 9 افراد کی ہلاکت اور کئی افراد کے زخمی ہونے پر گہرے دکھ افسوس کا اظہار

Homepage

*مورخہ 23 جولائی 2021*

(پریس ریلیز)

پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے حیدرآباد کے علاقے لطیف آباد نمبر 8 اکبری مسجد کے قریب ٹرانسفرمر پھٹنے اور حیدرآباد سول ہسپتال میں طبی امداد میسر نا ہونے کی وجہ سے عید الاضحی کے دوسرے روز 9 افراد کی ہلاکت اور کئی افراد کے زخمی ہونے پر گہرے دکھ افسوس کا اظہار کرتے ہوئے واپڈا اور حکومت سندھ کو براہ راست زمہ دار قرار دیا ہے۔ واپڈا کی مجرمانہ غفلت اور سندھ حکومت کے تعصب کی وجہ سے حیدرآباد میں صف ماتم بچھ گیا لیکن حکمرانوں کے کانوں پہ جوں تک نہیں رینگی۔ حکمرانوں کے رویے کی وجہ سے عوام میں سخت اشتعال پایا جارہا ہے، اگر حکمرانوں نے فی الفور اپنے رویے کو درست نہیں کیا تو ایسا خطرناک رد عمل آئے گا جو حکمرانوں کے مسند اقتدار کو ریزہ ریزہ کردے گا۔ متعدد مرتبہ ٹرانسفارمر سے تیل رسنے کی شکایات شہریوں کی جانب سے درج کرائے جانے کے باوجود اس پر توجہ نہیں دی گئی۔ وفاقی وزیر توانائی، وزیر اعلیٰ سندھ اور وزیر صحت سندھ کو معصوم انسانی جانوں کے ضیاع کا جواب دینا ہوگا۔ ان جھلسے ہوئے مریضوں کو جب حیدرآباد کے سول اسپتال لے جایا گیا تو وہاں برنس وارڈ میں علاج معالجہ کی سہولیات موجود نہیں تھیں جس کے باعث مریضوں کو کراچی کی جانب بھیجنا پڑا اور وہ راستے میں دم توڑ گئے۔ یہاں تک کہ مریضوں کو ایمبولینس تک مہیا نہیں کی گئی۔ پی ایس پی فاؤنڈیشن اور پی ایس پی میڈیکل ایڈ کمیٹی کے زمہ داران اپنی مدد آپ کے تحت جھلسے ہوئے لوگوں کو بچانے کی کوشش میں لگے رہے اور کراچی منتقل کرنے کا بندو بست کیا۔ شدید گرمی میں جہاں ان افراد کے جنازے پڑھائے گئے علاقے میں نہ بجلی ہے نہ پانی اور واپڈا یا حیسکو حکام میں سے کوئی جائے حادثہ پر نہیں پہنچا۔ انسانوں کے ساتھ جانوروں سے زیادہ بدتر انداز میں سلوک کیا جا رہا ہے، کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔ مہذب معاشروں میں جانوروں کی اس طرح سے اموات پر حکومتیں حل جاتی ہیں، عدالتیں از خود نوٹس لے کر کاروائی شروع کر دیتی ہیں، مجرمانہ غفلت کے مرتکب افراد کو فوری گرفتار کیا جاتا ہے لیکن یہاں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر بھی حکام کی جانب سے معاملے کا کوئی پرسان حال نہیں۔ سوگوار لواحقین اتنے مایوس ہو چکے ہیں کہ انہیں حکام بالا کے نوٹس لینے پر بھی اعتماد نہیں رہا ہے، نہ کسی صاحب اقتدار سے انصاف کی اپیل کرنا چاہتے ہیں بلکہ ان ظالموں کے خلاف قدرت کے قانون کے حرکت میں آنے کے دعا گو ہیں۔ سید مصطفیٰ کمال نے ہنگامی بنیادوں پر غفلت کے مرتکب افراد کا تعین کر کے قانون کے مطابق سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ آئندہ اس قسم کے واقعات رونما نہ ہوں کیوں کہ یہ اس نوعیت کا پہلا واقعہ نہیں ہے۔ دریں اثنا پی ایس پی حیدرآباد کے صدر ندیم قاضی سمیت پی ایس پی حیدرآباد کے عہدے داروں اور کارکنان کی بڑی تعداد نے دھماکے سے ہلاک 9 افراد کی نماز جنازہ میں شرکت کی۔