پچھلے 14 سال میں پیپلز پارٹی نے صوبہ سندھ کو گھوسٹ اسکولوں اور گھوسٹ اساتذہ کے مرکز میں تبدیل کردیا ہے، مصطفی کمال
July 1, 2021
*مورخہ، یکم جون 2021*
(پریس ریلیز)
پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے کہا کہ کورونا وبا نے جہاں دنیا بھر میں تباہی مچادی وہاں پاکستان پر الله کا کرم ہونے کے باوجود وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی ناقص ترین پالیسی کے باعث پاکستان میں طلباء و طالبات کے دو قیمتی تعلیمی سال ضائع ہوگئے ہیں جسکی وجہ سے آج پاکستان پوری دنیا سے دو سال مزید پیچھے ہوگیا ہے۔ تعلیمی ادارے اور کاروبار بند کرکہ رشوت کا بازار گرم کرنے والی سندھ کی تعصب زدہ اور ظالم حکومت نے طلباء و طالبات کے دو قیمتی سال ضائع ہونے سے بچانے کے لیے کچھ بھی نہیں کیا۔ سندھ کا تعلیمی نظام پہلے ہی تباہ حال ہے، پچھلے 14 سال میں پیپلز پارٹی نے صوبہ سندھ کو گھوسٹ اسکولوں اور گھوسٹ اساتذہ کے مرکز میں تبدیل کردیا ہے، جبکہ ہزاروں اسکول پیپلزپارٹی کے ظالم حکمرانوں کی اوطاق، اناج کے گوداموں میں تبدیل ہوچکے ہیں۔ وجہ یہ ہے کہ ناخواندہ سندھ خصوصاً ناخواندہ شہری سندھ پیپلزپارٹی کے تعصب زدہ اور ظالم حکمرانوں کے سیاسی عزائم کی تکمیل میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے PSP کی طلبہ تنظیم PSSF کے عہدے داران سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پہلے ہی سندھ میں 70 لاکھ سے زائد بچے تعلیم سے محروم تھے جبکہ گزشتہ ڈیڑھ سال میں کورونا وبا کے باعث مزید کئی لاکھ بچے تعلیم سے محروم ہوگئے ہیں۔ تعلیمی بجٹ میں ہر سال اربوں روپے مختص ہونے کے باوجود کرپشن کی نظر ہورہے ہیں جسکو کوئی پوچھنے والا نہیں، دو نسلیں جہالت کے اندھیروں ڈوب گئیں جسکا نقصان صرف پاکستان کو ہورہا ہے۔ مرکزی اور صوبائی حکومتیں اصل مسائل کی طرف توجہ دینے کے بجائے عوام کو گمراہ کر رہی ہیں۔ تحریک انصاف، پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم ناکام ہوچکے ہیں، قوم حکمرانوں سے مایوس ہوچکی ہے۔ اگر کوئی جماعت سندھ کو پیپلزپارٹی کے ظلم اور تعصب سے نجات دلا کر مسائل حل کرسکتی ہے تو وہ صرف پاک سر زمین پارٹی ہے کیونکہ صرف پی ایس پی کے پاس وہ قیادت ہے جو باکردار، باصلاحیت، لائق، محنتی اور بےخوف ہے، یہی وجہ ہے کہ صرف پی ایس پی ہی پاکستان کے پیچیدہ مسائل حل کرسکتی ہے۔ پاکستان بھر کے نوجوان پاک سر زمین پارٹی کا ساتھ دیں تو پی ایس پی ظلم کے نظام کو جڑ سے اکھاڑ دیگی۔