Categories
KARACHI NEWS

متنازع مردم شُماری کے نتائج جاری کر دینا پاکستان کی معاشی شہہ رگ کی نسل کشی ہے مصطفی کمال

متنازع مردم شُماری کے نتائج جاری کر دینا پاکستان کی معاشی شہہ رگ کی نسل کشی ہے مصطفی کمال

Homepage

*مورخہ 20 مئی 2021*

(پریس ریلیز)

پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ متنازع مردم شُماری کے نتائج جاری کر دینا پاکستان کی معاشی شہہ رگ کی نسل کشی ہے۔ پی ٹی آئی اور اسکی اتحادی ایم کیو ایم نے اہلیان کراچی کی پیٹھ میں چھرا گھونپ دیا ہے۔ پہلے ہی کراچی کے عوام کو ملکی وسائل میں ان کا جائز حصہ نہیں مل رہا۔ پانی، بجلی، گیس، صحت عامہ، تعلیم، نوکریاں، انفرااسٹرکچر سمیت تمام بنیادی ضروریات زندگی میں عوام کو مزید مسائل کا سامنا درپیش رہے گا کیونکہ عوام کی گنتی ہی ٹھیک نہیں کی گئی تو اس حساب سے وسائل بھی نہیں ملیں گے۔ پاکستان کی معاشی شہ رگ کراچی کی عوام میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے متعصبانہ رویے کی وجہ سے سخت مایوسی ہے کہ پاکستان کو 69 فیصد اور سندھ کو 90 فیصد کما کر دینے والے شہر کیساتھ سوتیلی اولاد سے بھی بدتر سلوک کیا جارہا ہے، خدا نخواستہ اگر عوام میں بڑھتے اضطراب کو ملک دشمن طاقتوں نے اپنے مذموم عزائم کی تکمیل کے لیے ایک بار پھر استعمال کرلیا تو نتائج کی براہِ راست زمہ داری تحریک انصاف اور اسکی اتحادی ایم کیو ایم پر عائد ہوگی۔ خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان ہاؤس میں مرکزی شعبہ جات کے زمہ داران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاک سر زمین پارٹی کسی بھی صورت نا تو عوام کو ظالم ، بے حس اور متعصب حکمرانوں کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑے گی اور نا ہی پاکستان کی معاشی شہ رگ کے امن کو تہہ و بالا ہونے دے گی۔ پی ایس پی عوامی مسائل کے حل کے لیے کسی بھی حد سے گزر جائے گی۔ مصطفیٰ کمال نے مزید کہا کہ موجودہ سیاسی قیادت کو عوام میں اگر اپنی مقبولیت کا مکمل یقین ہوتا تو انتخابات کی شفافیت کے لیے انتخابی اصلاحات پر توجہ دیتے لیکن چور دروازے سے اقتدار میں آنے والوں کو اپنے لیے ہمیشہ یہ دروازہ کھلا رکھنا ہوتا ہے تاکہ اپنے اقتدار کو طول دے سکیں۔ یہی وجہ ہے ہمارے بعد آزادی حاصل کرنے والی اقوام ہم سے زیادہ ترقی یافتہ بن چکی ہیں۔ ملک بھر کی عوام موجودہ صورتحال سے مایوس ہے۔ ہمیں نیشنل گرینڈ ڈائیلاگ کی ضرورت ہے جس سے ملک کے 10، 20 اور 50 سال کے اہداف کا تعین کیا جائے اور تمام سیاسی جماعتیں ان اہداف کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنا منشور پیش کر کے شفاف انداز میں عوام کا مینڈیٹ حاصل کریں۔