Categories
KARACHI NEWS

سیکیورٹی کے نام پر وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے ناصرف ماہی گیری کی صنعت سے وابستہ لاکھوں خاندانوں کی زندگی مشکل بنا دی ہے مصطفی کمال

سیکیورٹی کے نام پر وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے ناصرف ماہی گیری کی صنعت سے وابستہ لاکھوں خاندانوں کی زندگی مشکل بنا دی ہے مصطفی کمال

Homepage

*مورخہ 15 اپریل 2021*

(پریس ریلیز)

پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفیٰ کمال نے کہا کہ سیکیورٹی کے نام پر وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے ناصرف ماہی گیری کی صنعت سے وابستہ لاکھوں خاندانوں کی زندگی مشکل بنا دی ہے بلکہ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں بھی کر رہی ہیں۔ حکومت ماہی گیروں کے لیے آسانیاں پیدا کرنے کے بجائے مشکلات میں اضافہ کررہی ہے۔ غیر ملکی کمپنیوں کو گہرے سمندر میں ماہی گیری کی اجازت دینے والوں نے مقامی ماہی گیری کی صنعت کو اس حد تک تباہ کردیا ہے لاکھوں ماہی گیر اور انکے خاندان خودکشی پہ مجبور ہوگئے ہیں۔ غریب ماہی گیر جب سندھ فشریز ڈپارٹمنٹ سے فشنگ پرمٹ حاصل کر لیتے ہیں تو پاکستان کسٹم کی جانب سے دوبارہ اجازت نامے حاصل کرنا سراسر ظلم ہے۔ پاک سر زمین پارٹی پاکستان کے ایک ایک شہری کی آواز ہے۔ ہم ماہی گیر کنونشن کے تمام جائز مطالبات کی حمایت کرتے ہیں، پی ایس پی وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کرتی ہے کہ فوری طور مل کر بیٹھیں اور ملکی معیشت اور لاکھوں خاندانوں کو انکے بنیادی انسانی و آئینی حقوق کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے جامعہ حکمتِ عملی مرتب کرے اور ماہی گیری کو ناصرف آسان بنائے بلکہ آبی حیات کی بقاء اور افزائش کیلئے جدت یقینی بنا کر ملکی معیشت کیلئے عالمی سطح پر سمندری اجناس کی بھرپور مانگ سے فائدہ اٹھائے اور لاکھوں لوگوں کیلئے روزگار فراہم کریں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے این اے 249 کے مرکزی انتخابی دفتر میں ماہی گیروں کے وفد سے ملاقات کرتے ہوئے کیا۔ مصطفیٰ کمال نے مزید کہا کہ پاک سر زمین پارٹی پہلے دن سے ماہی گیروں کے حقوق کے لیے آواز بلند کررہی ہے اور انہیں تنہا نہیں چھوڑے گی۔