غلط مردم شماری کو تسلیم کرلینا ناقابل معافی ہے، مصطفیٰ کمال
April 13, 2021
*مورخہ: 13 اپریل 2021*
(پریس ریلیز )
پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے مشترکہ مفادات کونسل کی جانب سے 2017 کی متنازع مردم شماری کو تسلیم کرنے کے حکومتی فیصلے کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے فیصلے کو کراچی دشمنی، ملک دشمنی اور عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف قرار دے دیا۔ غلط مردم شُماری کو تسلیم کرلینا ناقابل معافی ہے کیونکہ یہی غلط مردم شماری نئی مردم شُماری کی بنیاد ہوگی لحاظہ اس غلط مردم شُماری کو درست تسلیم کرنے کے بعد جتنی بھی مردم شماری کرالی جائے کراچی کی گنتی درست نہیں ہوسکتی۔ یہ جاننے کے باوجود کہ نادرا سے جاری شدہ کراچی کے مستقل پتوں کے شناختی کارڈ ڈھائی کروڑ سے زائد ہیں، ووٹر لسٹوں میں عوام کی تعداد زیادہ جبکہ مردم شماری میں کم ہے، کراچی سے منتخب تمام سیاسی جماعتوں نے زاتی مفادات، اقتدار اور وزارتوں کی خاطر کراچی کی پیٹھ میں ناصرف چھرا گھونپ دیا بلکہ عوامی محرومیوں کا فائدہ اٹھانے والے ملک دشمن عناصر کو ایک نئی زندگی دے دی ہے۔ کراچی کی 3 کروڑ عوام نے اپنے دشمنوں کو پہچان لیا ہے۔ ہر گزرتا دن ثابت کرتا ہے کہ کراچی کو چوروں نے نہیں بلکہ اسکے چوکیداروں نے لوٹا ہے۔ پاک سر زمین پارٹی کراچی کے ایک فرد کو بھی تنہا نہیں چھوڑے گی اور عوام کا مقدمہ ہر فورم پر لڑے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے این اے 249 میں بلدیہ میں کاروباری شخصیات کی کارنر میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ متنازع مردم شُماری کو تسلیم کروانے میں سب سے شرمناک کردار ایم کیو ایم نے ادا کیا جنہوں نے 2018 کی انتخابی مہم مردم شماری میں 70 لاکھ افراد کے گم ہوجانے پر چلائی تھی، وہ آج اسی مردم شُماری کے تسلیم ہونے اور اسکی بنیاد پر نئی مردم شماری پہ بغلیں بجا کر قوم کی آنکھوں میں ناصرف دھول جھونک رہے ہیں بلکہ اگلی کئی نسلوں کو پیپلزپارٹی کی کرپٹ اور تعصب زدہ حکومت کا غلام بنا دیا ہے جو عوام کی خدمت کے بجائے حلقوں کو لسانی بنیادوں پر تقسیم کر کے جیتنے پر یقین رکھتی ہے۔ آج تحریک انصاف کی حکومت ختم ہو تو ایم کیو ایم کل پیپلز پارٹی کیساتھ مسند اقتدار پہ براجمان ہوگی۔ وفاقی حکومت نے 5 فیصد آڈٹ کے آئینی تقاضے کو پورا کیے بغیر مردم شماری کے نتائج کو کیسے تسلیم کرلیا؟ 2017 کی مردم شُماری کو ہر شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے مسترد کردیا ہے۔ ہم ملک چلانے والوں سے سوال کرتے ہیں کہ کراچی جو پورے پاکستان کو چلاتا ہے اسکی درست گنتے سے کیوں خوفزدہ ہیں؟ اہلیانِ کراچی کو حب الوطنی کے ابھی کتنے مزید سرٹیفیکیٹ دینے پڑیں گے کہ اہل کراچی کو برابر کا شہری تسلیم کیا جائے؟ ہم نے پہلے ہی کہ دیا تھا کہ پاک سر زمین پارٹی پاکستان کی معاشی شہ رگ کے خلاف اس ظلم پر خاموش نہیں بیٹھے گی اور عوام کی صحیح گنتی کے لیے ہر حد پار کر جائے گی۔ ہم بہت جلد لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔