کراچی کی سیاست، تحریر اسد شیخ
March 30, 2021
کراچی کی سیاست
تحریر اسد شیخ
ضمنی الیکشن کی تیاری کے ساتھ ہی ہمیشہ کی طرح روایتی سیاسی جماعتوں نے بلندوبالا وعدے کرنا ہی شروع نہیں کئے،کرنسی نوٹ بھی پالش کرکے چمکا لئے ہیں،کیا کراچی پھر زخمی ہونے جارہاہے؟
کراچی وہ شہرہے جو دنیا کے نقشے میں موجود سو ملکوں سے زیادہ رقبہ اور آبادی رکھتا ہے۔ کراچی کی آغوش میں لاکھوں خاندان پلتے ہیں ،روزگار کی تلاش میں ہرصوبے کے تمام شہروں سے آنے والوں کوایک ماں کی طرح اپنی بانہیں کھول کر خوش آمدید کہتا یہ شہر ہمیشہ ہی سے حکومتوں کی طرف سے عدم توجہی کا شکار رہا۔ اس شہر کی ایک بہت انوکھی بات یہ بھی ہے کہ یہاں ملک کے ہر علاقے کی زبانیں بولی جاتی ہیں،جہاں میٹروپولیٹن اس کی شناخت ہے وہیں یہ منی پاکستان کی حیثیت رکھتاہے مگروہ جماعتیں جنہیں کراچی کے
اسٹیک ہولڈر ہونے کا دعویٰ ہے،کیا انہوں نے شہرقائد کے منجھلے یا چھوٹے بھائی ہونے کا فرض ادا کیا ؟؟
ڈبل ڈیکربسوں والا شہرچنگچی رکشوں پرآگیا،جس شہرکی سڑکیں بھی دھلا کرتی تھیں،اب جھاڑو توکیا کچرا اٹھانے والوں کامہینوں انتطاررہتاہے،ٹوٹی پھوٹی سڑکوں کا عادی بناکرعوام کوپتھرکے دورمیں دھکیلنے کی تیاری ہورہی ہے۔
عوام چاہتے ہیں کہ شہر کی سیاسی جماعتیں ان کے مسائل کے لیے ہم آواز ہوں، مگر شہر میں موثر حیثیت رکھنے والی جماعتیں اب تک نہ صرف اقتدارکی جنگ کے لئے ایک دوسرے سے برسرپیکار ہی رہی ہیں بلکہ قائد کے اس شہر کوذاتی مفادات کی بھینٹ چڑھایاہے،لوگ شاید بھول جائیں لیکن تاریخ انہیں کبھی معاف نہیں کرے گی،جب بھی انتخابات کا موسم آتا ہے تو ساری جماعتیں کراچی پہنچ کر اپنی سیاست چمکانے لگتی ہیں ،ادھرنتیجہ آیا نہیں کہ سب گدھے کےسرسے سینگ کی طرح غائب،اج کراچی کے حالات برے نہیں بدترین ہیں،جدھرنکلوگندگی اور کچرے ڈھیر، ابلتے گٹراورادھڑی سڑکیں منہ کھولے اپنی بے بسی کاشکوہ کرتی نظرآتی ہیں اورتو اورکراچی 70 فیصد ریونیو دینے کے باوجود بھی آج پینے کے صاف پانی سے محروم ہے۔
بہت پرانی بات نہیں،کراچی کی عوام کو مئیر سید مصطفی کمال کا دوریاد ہوگا کہ کہ کس طرح ترقیاتی کاموں کے جال بچھاکر کراچی کو ترقی یافتہ ملکوں کی فہرست میں لاکھڑا کیا،یہ انتھک محنت اورعوام کی خدمت کاجزبہ ہی تھا جس کا واشنگٹن سے جاری ہونے والے ایوارڈ یافتہ ایک امریکی جریدے فارن پالیسی نے نہ صرف اعتراف کیا
بلکہ دوہزارآٹھ کے لئے ناظم کراچی سید مصطفی کمال کو دنیا کا دوسرا بہترین میئر قراردے کرخراج تحسین پیش کیا۔
اسی جذبے کے ساتھ کراچی کے حلقے این اے 249 کے ضمنی انتخاب میں مصطفی کمال نے خود الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا ہے،اب اگلا فیصلہ عوام کوکرناہے،شہرقائد اپنے مسیحا کے کھوج میں ہے،
تہیہ کرلیں کہ عوام سے بار بار جھوٹ بولنے والے ، بددیانت، عوام کا مال ہڑپ کرنے والے، قرضے معاف کروانے اور اقتدار کا ناجائز فائدہ اٹھانے والوں کو ہرگز ہرگز ووٹ نہیں دیں گے۔ ورنہ ظالم کی حمایت کرکے آپ بھی ظلم کرنے والوں کی صف میں ہوں گے۔