ریاست ماں جیسی ہوتی ہے اور ماں اپنے کمزور بچوں کو بے یارو مددگار نہیں چھوڑتی۔ مصطفی کمال
March 26, 2021
*مورخہ 26 مارچ 2021*
(پریس ریلیز)
چیئرمین پاک سرزمین پارٹی سید مصطفیٰ کمال نے این اے 249 کی انتخابی مہم کے دوران عوام کے بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ متبادل فراہم کیے بغیر کراچی کے بڑے نالوں کے اطراف دہائیوں سے رہائش پذیر ہزاروں خاندانوں کو بےدخل کرنا انتہائی مناسب اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ جن لوگوں کے گھر مسمار کیئے جا رہے ہیں وہ ہوا میں تحلیل نہیں ہوجائیں گے۔ نااہل اور ظالم حکمران مسئلے کو ایک جگہ سے ہٹا کر پورے شہر میں پھیلایا رہے ہیں جس سے امن و امان کے شدید مسائل پیدا ہونگے۔ریاست ماں جیسی ہوتی ہے اور ماں اپنے کمزور بچوں کو بے یارو مددگار نہیں چھوڑتی۔ ایسا نہیں ہے کہ حکمرانوں کے پاس کوئی مثال موجود نہیں ہے۔ مسئلے کو مستقل حل کرنے کے لیے میری دور نظامت سے سبق لیں جب اس وقت کی عدلیہ اور ریاست نے کردار ادا کیا اور لیاری ایکسپریس وے کی تعمیر کے لیے 34 ہزار گھروں کو مسمار کرنے سے پہلے متبادل رہائش تمام تر بنیادی انفراسٹرکچر کی تعمیر کے ساتھ فراہم کی گئیں۔ آج تو بہت کم گھر ہیں جو نالوں پہ بنے ہوئے ہیں، ہمیں لیاری ایکسپریس وے کی تعمیر میں 34 ہزار گھروں کو منہدم کرنا پڑا تھا۔ جسکے لئے 3 آبادیاں بمع بنیادی سہولیات بنائیں، 80 گز کا پلاٹ اور 50 ہزار روپے کا چیک دیا گیا۔ کسی نے کوئی احتجاج نہیں کیا۔حکمران لیاری ایکسپریس وے کا طریقہ کار اپناتے ہوئے متاثرین کو متبادل فراہم کرتے ہوئےکراچی کی بہت زمین خالی ہے، علاقے مختص کریں، مہنگائی کا خیال کرتے ہوئے متاثرین کو ایک لاکھ روپے کا چیک اور 100 گز زمین دیں۔ ناجائز تجاوزات کرنے والے غریب عوام بھی اسی ملک کے شہری ہیں جنہیں ریاست چھت دینے میں ناکام ہو گئی ہے۔ موجودہ آپریشن میں حکومت کی جانب کوئی حکمت عملی ترتیب نہیں دی گئی، معزز عدلیہ معاملے کا فوری نوٹس لے اور حکمرانوں کو طلب کر کے انسانی حقوق کی سنگین خلاف وزری پر باز پرس کرئے کیونکہ حکومت کے اس طرز عمل سے ناصرف انتشار پیدا ہورہا ہے بلکہ نا کبھی نالے صاف ہوسکیں گے نہ ہی ترقیاتی کام ممکن ہے جسکا خمیازہ عوام کو بھگتنا پڑے گا بصورت دیگر شہر کے امن کو ناقابلِ تلافی نقصان ہوگا۔