Categories
KARACHI NEWS

اگر مردم شُماری صحیح ہو گئی تو سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکمرانی کا خاتمہ ہوجائے گا۔ مصطفی کمال

اگر مردم شُماری صحیح ہو گئی تو سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکمرانی کا خاتمہ ہوجائے گا۔ مصطفی کمال

Homepage

*مورخہ 19 فروری 2021*

(پریس ریلیز)

پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفیٰ کمال نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری کو کیپٹن صفدر کی گرفتاری پر تو بہت غصہ آیا، آرمی چیف تک کو کال کر دی، وزیراعظم سے بات کرلی لیکن کراچی کی غلط مردم شُماری پر نہ غصہ آیا نہ کوئی کال کی کیونکہ پیپلز پارٹی اس متنازع مردم شُماری کی حمایت کرتی ہے۔ پیپلزپارٹی بخوبی واقف ہے کہ اگر مردم شُماری صحیح ہو گئی تو سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکمرانی کا خاتمہ ہوجائے گا۔ درست مردم شُماری کے بعد جو کراچی میں جیتے گا وہی سندھ میں حکومت بنائے گا۔ کراچی کی 14 ایم این اے اور 25 ایم پی اے کی نشستیں پی ٹی آئی کے پاس ہیں لیکن وزیراعظم نے متنازع مردم شُماری کو کابینہ سے منظور کروا کہ کراچی پر شب خون مارا ہے۔ انگریزوں کے زمانے میں بھی ایسا ظلم نہیں ہوا۔ پاکستان آزاد ہونے کی صرف کاغذی کارروائی ہوئی ہے۔ انگریزوں کے ذہنی غلام آج بھی عوام کے اختیارات اور وسائل پر ناصرف قابض ہیں بلکہ عوام کے مالک بنے بیٹھے ہیں۔ آدھا ملک گنوانے کے بعد بھی کوئی سبق نہیں سیکھا۔ عوام کو محب وطن رہنے کی تلقین کرنے والے حکمران عوام کو حقیقی آزادی دینے کے لیے تیار نہیں۔ جاگیردار اور وڈیرے عوام کو گننے سے ڈرتے ہیں۔ وزیراعظم صاحب، مردم شُماری کو متنازع رہنے دیں اور کراچی کو دیوار سے مت لگائیں۔ ورنہ ہمیں اپنا حق لینا آتا ہے۔ حکمرانوں تم اپنی سرکاری مشینری لگا لینا ہم بھی کفن باندھ کر نکلیں گے۔ اگلے مرحلے میں ہماری کال پر کئی جگہوں پر مظاہرہ ہوگا اور اسوقت تک ہوگا جب تک موجودہ مردم شماری کے متنازع ہونے کا باقاعدہ اعلان نہیں ہوجاتا۔2018 کے انتخابات میں زیادتی کے باوجود پی ایس پی آج پہلے سے کہیں زیادہ مضبوط کھڑی ہے۔ اہل کراچی حوصلہ نا ہاریں، پی ایس پی کراچی کے حق لے لیے ہر حد سے گزر جائے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لیاقت آباد نمبر 10 پر احتجاجی مظاہرے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ دنیا کا کونسا ملک ہے جہاں اس ملک کے بنانے والوں کی اولادوں کو اپنی گنتی کرانے کیلئے احتجاج کا راستہ اختیار کرنا پڑتا ہے۔ کراچی پاکستان کی معاشی شہہ رگ ہونے کے باوجود لاوارث ہے۔ نادرا نے 2 کروڑ 40 لاکھ کراچی کے شناختی کارڈ جاری کر رکھے ہیں۔ سابق صدر آصف علی زرداری کے مطابق ہم 3 کروڑ ہیں۔ چیف جسٹس کے مطابق بھی ہم 3 کروڑ ہیں۔ موجودہ مردم شُماری کو تسلیم کر لینے سے کراچی کی نسلیں محکوم ہو جائیں گی۔ پی ٹی آئی نے اس مردم شُماری کو تسلیم کر کے کراچی والوں کی پیٹھ پر چھرا گھونپا ہے۔ جبکہ انکی اتحادی ایم کیو ایم نے 70 لاکھ لاپتہ لوگوں پر اپنی انتخابی مہم چلائی تھی۔ اگر وزارتوں سے استعفیٰ دیتے تو کمزور حکومت قدموں میں آجاتی لیکن وزارتیں عوام سے زیادہ عزیز ہیں۔ آج بھی یہ حکمران ہیں، وزیر ہیں، ذاتی مراعات لے کر عوام کے لیے کچھ نہیں کیا۔ نوجوانوں کو شہید کرا کر انکے اہل خانہ کو پوچھتے تک نہیں ہیں۔ ہماری کوششوں سے آج شہداء قبرستان کو تالے لگ چکے ہیں۔ ایم کیو ایم والوں نے جو کیا ہے اس کے بعد انہیں شہر میں چھپنے کی جگہ نہیں ملنی چاہیے تھی۔ گورنر وفاق کا نمائندہ ہوتا ہے کسی پارٹی کا کارکن نہیں۔ وزیراعظم اور گورنر عوام کی آواز سنیں۔ ہم نے اس شہر کے امن کیلئے قربانی دی ہے، اس شہر کے امن سے نہ کھیلیں۔ اپنا قبلہ درست کریں، اس شہر پر ظلم کرنے والے بڑے بڑے فرعون گر گئے۔ موجودہ حکمران اتنے ظالم اور طاقت ور نہیں، جب کوئی فرعون اور نمرود نہیں بچا تو عوام انہیں بھی گرا دیگی۔ حکمران عوام کی بات سنیں ورنہ عوام پھر اپنے فیصلے لینے میں آزاد ہوگی۔