Categories
KARACHI NEWS

صوبائی خودمختاری کے نام پر نااہل اور کرپٹ حکمران خودمختار بن کر ان تمام اختیارات اور وسائل پر قابض ہوگئے مصطفی کمال

صوبائی خودمختاری کے نام پر نااہل اور کرپٹ حکمران خودمختار بن کر ان تمام اختیارات اور وسائل پر قابض ہوگئے مصطفی کمال

Homepage

*مورخہ 10 جنوری 2021*

(پریس ریلیز) پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفیٰ کمال نے حکومت کی جانب سے اٹھارویں ترمیم کے خاتمے کی کوششوں کی سختی سے مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی خودمختاری کے نام پر نااہل اور کرپٹ حکمران خودمختار بن کر ان تمام اختیارات اور وسائل پر قابض ہوگئے جنہیں یوسی کی سطح تک پہنچ کر عوامی فلاح کا باعث بننا تھا اور چونکہ عوام تک اٹھارویں ترمیم کے ثمرات پہنچے ہی نہیں لحاظہ انہیں نا تو انہیں 18ویں ترمیم کا ادراک ہے اور نا انہیں اس ترمیم کو ختم کرنے سے کوئی فرق پڑ رہا ہے۔ اٹھارویں ترمیم سے وفاقی سطح سے وسائل صوبائی سطح تک منتقل ہوئے لیکن پھر تمام اختیارات اور وسائل پر صوبوں کے وزرائے اعلیٰ قابض ہوگئے اور اختیارات اور وسائل کو نچلی ترین سطح تک منتقل نہیں کیا، 18ویں ترمیم کے تحت ہر شعبے اور ادارے نے خودمختار ہونا تھا جو کرپٹ حکمرانوں نے نہیں ہونے دیا۔ اگر یہ اختیارات اور وسائل شہروں، دیہاتوں اور گلیوں میں منتقل کر دیئے جاتے تو ملک تیزی سے ترقی کی جانب گامزن ہو جاتا، ناصرف عوامی مسائل حل ہوتے بلکہ انفرااسٹرکچر بہتر ہوتا اور معیشت کا پہیہ تیزی سے گھومتا۔ لیکن پاکستان کے ناعاقبت اندیش حکمران اپنی ذات سے آگے کچھ نہیں دیکھنا چاہتے، اگر اٹھارویں ترمیم کو اس کی اصل روح کے مطابق نافذ کیا جاتا تو اس ترمیم سے بہتر کوئی اور ترمیم نہیں تھی۔حکمران اناء، مفادات اور طاقت کے حصول کی جنگ سے نکل کر پاکستان کا بھی سوچیں کیونکہ اس کے خاتمے سے ہم مزید پیچھے چلے جائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان ہاؤس سے کارکنان کے آن لائن تربیتی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ پاک سرزمین پارٹی اٹھارویں ترمیم کو اسکی حقیقی روح کیساتھ نافذ کرنے پر یقین رکھتی ہے جہاں اختیارات 4 وزرائے اعلیٰ سے نکل کر نچلی ترین سطح پر منتقل ہوں۔