بھارت ہٹ دھرمی سے عالمی قوانین کی دھجیاں بکھیر رہا ہے جبکہ اقوام عالم کو اپنے کاروبار کی پڑی ہے۔ مصطفی کمال
January 4, 2021
*مورخہ 4 جنوری 2020*
(پریس ریلیز) پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ بھارت کے کشمیر میں بیہیمانہ اور بزدلانہ لاک ڈاؤن کو ایک سال مکمل ہونے پر کہا کہ کشمیر میں عورتوں، بچوں اور بزرگوں پر طرح طرح کے انسانیت سوز مظالم جاری ہیں اور بھارتی جارحیت پر اقوام متحدہ خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ بھارت ہٹ دھرمی سے عالمی قوانین کی دھجیاں بکھیر رہا ہے جبکہ اقوام عالم کو اپنے کاروبار کی پڑی ہے۔ ایک جانب کشمیری اپنے نوجوانوں کو پاکستان کے پرچم میں دفنا رہے ہیں تو دوسری جانب پاکستانی حکومت آزادی کشمیر کی صرف اخلاقی حمایت کرکہ سمجھ رہی ہے کہ فرض ادا ہوگیا۔ وقت آگیا ہے کہ کشمیریوں کی اخلاقی اور لفظی حمایت سے آگے بڑھ کر عملی طور پر مدد کرنی ہوگی۔ پاکستان اب بھارتی جارحیت مزید برداشت نہیں کرے گا اور منہ توڑ جواب دے گا۔ وزیراعظم عمران خان کا بھی پارلیمنٹ میں یہ سوال کرنا کہ کیا جنگ کر لیں بالکل نامناسب تھا، کشمیر پاکستان کا حصہ ہے اور اگر پاکستانیوں پر کوئی اپنی طاقت کے بل بوتے پر مظالم ڈھا رہا ہو تو ہمیں بالکل جنگ کر لینی چاہیے۔ پاک سر زمین پارٹی نے آزادی کشمیر کی جنگ کراچی میں لڑی ہے، جب جب تحریک آزادی کشمیر زور پکڑتی تھی تب تب بھارت کراچی میں اپنے ایجنٹوں کے زریعے بھائی کو بھائی سے لڑوا کر آگ اور خون کی ہولی کھیلتا تھا۔ پاک سر زمین پارٹی نے بھائی کو بھائی سے ملا کر بھارتی سازش کو تہ تیغ کردیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہم تحریک آزادی کشمیر کی صرف اخلاقی اور سفارتی حمایت کے علاؤہ عملی اقدام پر یقین رکھتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کشمیر پر بھارتی جبری کرفیو کو ایک سال مکمل ہونے پر پاکستان ہاؤس میں اراکینِ سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی و نیشنل کونسل کے اجلاس میں بت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں پارٹی صدر انیس قائم خانی، اراکینِ سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی و نیشنل کونسل اور مرکزی شعبہ جات کے زمہ داران بھی موجود تھے۔ سید مصطفیٰ کمال نے مزید کہا کہ ہمارے دل کشمیریوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں، ہم کراچی سے کشمیر پہنچے تاکہ اپنے بھائیوں کو بتا سکیں کہ سندھ کی عوام کشمیریوں کی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے اور انکے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔