آج حکومت کے پاس کوئی عوامی پیکیج نہیں ہے جبکہ اپوزیشن کو بھی نہیں پتہ انکا کام کیا ہے مصطفی کمال
December 30, 2020
مورخہ 30 دسمبر 2020
(پریس ریلیز)پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے کہاکہ آج حکومت کے پاس کوئی عوامی پیکیج نہیں ہے جبکہ اپوزیشن کو بھی نہیں پتہ انکا کام کیا ہے۔ عوامی فلاح کے کام سیلانی اور دیگر سماجی تنظیموں نے سنبھال لیا ہے جبکہ یہ حکومت کی ذمہ داری تھی ،ایم کیو ایم عوام دشمن مردم شماری کو منظور کروانے کے بعد اپنے آپ کو حکومت میں رکھنے کا جواز ڈھونڈ رہی ہے،اپوزیشن اور ایم کیو ایم ڈرامے بند کرئے، حکومت سے اتنے ناراض ہیں تو استعفیٰ دے کر گورنمنٹ گرادیں یہ سارے ایک دوسرے سے بیک ڈور رابطے میں بھی ہیں۔ کراچی کے ساتھ مفتوحہ علاقے کی طرح جاری سلوک ناقابل قبول ہے، یہ دشمن ملک کی جگہ نہیں بلکہ پاکستان کی معاشی شہہ رگ ہے، حکومت اور ریاست اسے اپنا سمجھیں اور سوتیلی ماں جیسا سلوک بند کرے۔ عمران خان صاحب اپنے دیگر فیصلوں کی طرح اس فیصلے پر بھی یوٹرن لیں اور اس مردم شماری کو منسوخ کریں اگر متنازع مردم شُماری کا فیصلہ واپس نا لیا گیا تو پاک سر زمین پارٹی کا ایک ایک کارکن احتجاج کرےگا، سندھ انسانوں کے رہنے کیلئے بدترین جگہ بن چکا ہے جبکہ سندھ میں آج بھی جاگیرانہ وڈیرانہ نظام موجود ہے جہاں عوام پر ظلم کی انتہا ہوگئی ہے،دیہی آبادی کا بڑا حصہ شہروں میں نقل مکانی کرچکا ہےاب سندھ کی آبادی کا 55 فیصد کراچی میں آباد ہےاسکے باوجود کراچی اور حیدرآباد کی مردم شماری غلط شمار کی گئی،خدا کے واسطے اس کام میں دو نمبری نہ کریں اس شمار کے مطابق عوام کو انکے بنیادی وسائل دیے جاتے ہیں،ان خیالات کا اظہار انہوں نے پی ایس پی میڈیکل ایڈ اور پی ایس پی فاؤنڈیشن کے زیر انتظام سیلانی ویلفیئر ٹرسٹ کے تعاون سے تھیلیسیمیا میں مبتلا بچوں کے لیے خون کے عطیات جمع کرنے کے کیمپ پر میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھٹو صاحب کا متعصب کوٹہ سسٹم آج بھی قائم ہے جس سے سندھی اور اردو بولنے والوں میں ایک دوسرے کے خلاف نفرتیں بڑھ رہی ہیں، ستم ظریفی یہ اس شہر کے لوگوں کی گنتی بھی غلط کی گئ۔ اس سے احساس محرومی مزید بڑھ گیا ہے۔ لوگوں کو گلے لگائیں یہ پاکستان بنانے والوں کی اولاد ہیں کیا اب بھی انکو حب الوطنی کا سرٹیفیکیٹ دینا ہوگا۔ سوائے منافقین کے سب کے پاس جاکر بات کرنے کو تیار ہوں۔ انہوں نے کہا کہ اہم اداروں کے صدر دفاتر اس شہر سے منتقل کر دیئے گئے اب پی آئی اے کا صدر دفتر منتقل کیا جا رہا ہے، ان اقدامات سے شہریوں میں احساس محرومی پیدا ہو رہا ہے، جسے ملک دشمن عناصر پاکستان کے خلاف دہشتگرد بنانے کے لیے استعمال کریں گے۔ حکومت اور ریاست پہلے دہشتگرد بناتی ہے پھر انہیں پکڑنے کے لیے آپریشن کرتی ہے۔ اس لیے ملک کی سلامتی کے لیے ضروری ہے کہ نفرتوں اور تعصب کو فروغ دینے والے اقدامات سے گریز کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ تھلیسیمیا ایک جان لیوا بیماری ہم ان تمام سماجی تنظیموں کو سلام پیش کرتے ہی جو یہ نیک کام کر رہے ہیں آج پاک سر زمین پارٹی کے رضاکار تھیلیسیمیا میں مبتلا بچوں کے لیے سیلانی ویلفیئر فاؤنڈیشن کو خون کا عطیات دے رہے ہیں اورپی ایس پی میڈیکل ایڈ اور پی ایس پی فاؤنڈیشن کی جانب سے تھیلیسیمیا میں مبتلا بچوں کے لیے خون کے عطیات دینے کا آج دوسرا مرحلہ ہے۔انہوں نے کہا کہ پاک سر زمین پارٹی کے کارکنان دنیا کی لذتوں کو ٹھوکر مارکر خیر کے کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں یہ نیک کام اللّٰہ تعالیٰ نے ہم سے لیا ہم اس پر پروردگار کے شکر گزار ہیں۔اس موقع پر پی ایس پی کے چئیر مین مصطفی کمال، صدر انیس قائم خانی, سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی، نیشنل کونسل، تمام ڈسٹرکٹ کے انچارجز سمیت کارکنان کی بہت بڑی تعداد نے تھیلیسیمیا میں مبتلا بچوں کے لیے خون کے عطیات دیئے۔