Categories
Home News خبریں

پاکستان میں ایک خاموش انقلاب برپا ہوگا لیکن غضب خدا کا اس خاموش انقلاب کا راستہ ملک دشمن قوتوں نے ایک سازش کے تحت روک دیا۔ مصطفی کمال

پاکستان میں ایک خاموش انقلاب برپا ہوگا لیکن غضب خدا کا اس خاموش انقلاب کا راستہ ملک دشمن قوتوں نے ایک سازش کے تحت روک دیا۔ مصطفی کمال

Homepage

پریس ریلیز
مورخہ 27 دسمبر 2020

(پریس ریلیز) چئیر مین پاک سر زمین پارٹی سید مصطفی کمال نے کہا کہ پچھلے پچاس سال کے دوران پاکستان میں دیہی علاقوں سے شہروں کی جانب بڑے پیمانے پر نقل مکانی سے ناصرف پاکستان کی ڈیموگرافی تبدیل ہوگئی بلکہ عوام کو سردارانہ، جاگیردارانہ، وڈیرانہ نظام سے حقیقی آزادی نصیب ہوئی، آج پاکستان کی شہری آبادی 65-60 فیصد اور دیہی آبادی کا تناسب 35-35 فیصد ہونے سے امید پیدا ہوئی تھی کہ عوام ظلم کے نظام سے ناصرف نجات حاصل کرسکیں گے بلکہ وڈیروں چودھریوں، جاگیر داروں اور سرداروں کے چنگل سے اس طرح آزاد ہونگے کہ پاکستان میں ایک خاموش انقلاب برپا ہوگا لیکن غضب خدا کا اس خاموش انقلاب کا راستہ ملک دشمن قوتوں نے ایک سازش کے تحت روک دیا۔ پاکستان کے ایوانوں اور اسکو چلانے والے جاگیرداروں، وڈیروں، چودھریوں اور سرداروں نے جو جہاں ہے اس آبادی کو ایمانداری سے گننے نہیں دیا کیونکہ اگر مردم شماری درست کی جاتی تو اسی تناسب سے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی نشستیں بڑھانا پڑتیں، جو گاؤں گوٹھ سے حکمران بنتے وہ پھر شہری علاقوں سے بنتے، پاکستان کی اشرافیہ یہ بات اچھی طرح جانتی ہے کہ دیہی علاقوں سے شہروں کی جانب بڑے پیمانے پر نقل مکانی سے حاکمیت اشرافیہ کے ہاتھ سے نکل کر عوام کے پاس آجاتی اور چونکہ جاگیردار، سردار، وڈیرے اور خان اپنے اپنے گاؤں اور گوٹھوں کے مالک بنے ہوئے ہیں، وہ پولیس، زمینوں کے پانی اور ٹپے دار کو کنٹرول کرکہ وہاں کے انسانوں کو کنٹرول کرتے ہیں، ان کے ظلم سے مظلوم پاکستانی نکل نہیں پاتے تھے، کبھی وڈیرے مظلوم لوگوں کا پانی بند کرتے ہیں تو کبھی جعلی ایف آئی آر درج کر کے انہیں کنٹرول کرتے تھے۔ لیکن شہروں میں جعلی ایف آر کا اندراج مشکل ہے، میڈیا آزاد ہے، یہاں وڈیرے جاگیر دار اور سردار عوام پر وہ ظلم نہیں کرسکتے جو گاؤں گوٹھوں اور دور دراز کے علاقوں میں کرتے تھے۔ اس لیے موروثیت کے علمبردار بے بس اور مظلوم عوام کے ہاتھ میں حکومت آنے کے خوف سے مردم شُماری غلط کرواتے ہیں تاکہ حاکمیت انکے خاندانوں میں رہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈسٹرکٹ سینٹرل نارتھ کراچی میں یوسی آفس کے افتتاح کے موقع پر علاقہ مکینوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی معاشی شہ رگ کراچی میں مردم شماری کے اعداد و شمار درست درج نہیں کیے گئے, 2017 میں ہونے والی مردم شمادی میں پاکستان سمیت بالخصوص کراچی کی آبادی غلط دکھائی گئی, عالمی ادارے، چیف جسٹس سمیت سب کہہ رہے ہیں کہ کراچی کی آبای 3 کروڑ سے کم نہیں ہے۔ آج سے 3 روز قبل پی ٹی آئی نے ایم کیو ایم کی مدد سے جعلی مردم شماری کو کابینہ کی منظوری دے کر سندھ کی پیٹھ میں چھرا گھونپ دیا ہے۔ پاک سر زمین پارٹی کسی صورت عوام پر یہ ظلم برداشت نہیں کرئے گی، عوام کو حقیقت سے آگاہ کرتی رہی گی اور انتہائی قدم اٹھانے سے بھی گریز نہیں کرئے گی۔