Categories
خبریں

کراچی سے نشستیں حاصل کرنے والی ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی نے ذاتی مفادات کی خاطر پاکستان کی معاشی شہ رگ کراچی کو قربان کردیا ہے, مصطفی کمال

کراچی سے نشستیں حاصل کرنے والی ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی نے ذاتی مفادات کی خاطر پاکستان کی معاشی شہ رگ کراچی کو قربان کردیا ہے, مصطفی کمال

Homepage

*مورخہ 23 دسمبر 2020*

(پریس ریلیز) پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفیٰ کمال نے وفاقی کابینہ کی جانب سے متنازع مردم شُماری کو تسلیم کرنے کے فیصلے کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کابینہ میں شامل ایم کیو ایم جس نے اپنی پوری انتخابی مہم 70 لاکھ لاپتہ افراد پر چلائی یہ جانتے ہوئے بھی کہ اختلافی نوٹ کابینہ کے کسی فیصلے پر کبھی بھی اثر انداز نہیں ہوتا اسکے باوجود اختلافی نوٹ لکھ کر مردم شُماری کے فیصلے کو تسلیم کرلیا۔ کراچی سے نشستیں حاصل کرنے والی ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی نے ذاتی مفادات کی خاطر پاکستان کی معاشی شہ رگ کراچی کو قربان کردیا ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ وفاقی حکومت مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے، عمران خان نے ثابت کردیا کہ ان میں اور ان سے پہلے حکمرانوں میں کوئی فرق نہیں، تحریک انصاف کی وفاقی حکومت سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت کی معاونت کررہی ہے جبکہ پیپلز پارٹی سندھ میں حکومت کرنے کے لیے عمران خان کی حکومت کے لیے وفاق میں آسانیاں پیدا کررہی ہے، میڈیا کے سامنے ایک دوسرے کی مخالفت کرنے والے حقیقتاً ایک ٹیگ ٹیم ہیں۔ کراچی کی ووٹر لسٹوں میں مردم شُماری سے زائد افراد ہیں، یہ جانتے ہوئے بھی کہ ایم کیو ایم کی چھ نشستوں کی وجہ سے وفاقی حکومت قائم ہے، بے وقعت اختلافی نوٹ کے بجائے ایم کیو ایم کو حکومت سے استعفیٰ دینا چاہیے تھا تاکہ وفاق کو کراچی کے حق پر ڈاکہ ڈالنے سے روک سکتی تھی لیکن ایم کیو ایم کی ترجیح ذاتی مفاد ہے، کراچی کے عوام نہیں۔ ایم کیو ایم جس کابینہ کا حصہ ہے اسی کابینہ کے فیصلے پر پی آئی اے ہیڈکوارٹر کو اسلام آباد منتقل کرکہ شہر کو اپاہج بنانے کی تیاری کرلی گئی ہے جو ناقابل قبول ہے۔ کابینہ میں شامل ایم کیو ایم کی وجہ سے پی ٹی آئی کی وفاقی حکومت نے کراچی کو مفتوحہ علاقہ سمجھا ہوا ہے۔ پاک سر زمین پارٹی کی وجہ سے شہر میں امن قائم ہوا ہے، ہم پر عوام کا سخت دباؤ ہے، اس لیے ہم کابینہ کے کراچی دشمنی پر مبنی ملک دشمن فیصلوں کو ناصرف سختی مسترد کرتے ہیں بلکہ انتہائی قدم اٹھانے کے لیے لائحہ عمل ترتیب دے رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیر خارجہ اور ڈی جی آئی ایس پی آر نے راء کے پکڑے جانے والے جن ایجنٹوں کو مشترکہ پریس کانفرنس میں دکھایا انہیں ایجنٹوں نے اپنی جے آئی ٹی میں انکشاف کیا کہ بھارت ٹریننگ کیلئے بھیجنے میں خالد مقبول صدیقی سہولت کار تھے جنہیں وزیراعظم عمران خان اپنے پہلو میں بٹھاتے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے دوہری پالیسی اپنائی ہوئی ہے، سیاسی مخالفین کے خلاف نیب ریفرنسز بھیجے جاتے ہیں لیکن ہر وقت اختیارات و وسائل کا رونا رونے والے کراچی کے سابق میئر وسیم اختر کے خلاف کوئی ریفرنس نہیں آتا جبکہ ہر گزرتے لمحے کیساتھ اربوں روپے کی کرپشن پکڑی جاری ہے۔ کراچی کا نام استعمال کر کے کراچی والوں کا استحصال کیا جا رہا ہے۔ پاکستان اتنا مایوس کبھی نہیں رہا جتنا آج ہے۔ عوام حکومت اور اپوزیشن دونوں سے مایوس ہیں۔ عوام کو سوچنا ہوگا کہ جب تک چوکیدار کے بھیس میں چور کو تبدیل نہیں کیا جائے گا تب تک شہر محفوظ نہیں رہ سکتا۔