ایم کیو ایم کو سیاسی جماعت تسلیم کرنا پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں کیساتھ ظلم و زیادتی ہے مصطفی کمال
November 18, 2020
*مورخہ 18 نومبر 2020*
(پریس ریلیز) پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفیٰ کمال نے افواج پاکستان اور وزارت داخلہ کی جانب سے ایم کیو ایم کے بھارتی خفیہ ایجنسی راء سے روابط کے ٹھوس شواہد کے انکشافات پر حکومت اور اداروں سے ایکشن لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم کو سیاسی جماعت تسلیم کرنا پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں کیساتھ ظلم و زیادتی ہے کیونکہ پاکستان کی کسی اور جماعت کے سربراہ و عہدے دار نے بھارتی خفیہ ایجنسی راء سے فنڈز لینے کا اعتراف نہیں کیا ہے۔ ایم کیو ایم کا نام، نشان، جھنڈا اور لیٹر ہیڈ صرف الطاف حسین کی ہی نہیں بلکہ پاکستان کی معاشی شہ رگ میں راء کی موجودگی کا ثبوت ہے۔ راء کے نیٹ ورک کا فوری قلع کما کیا جائے جس کی وجہ سے ہزاروں معصوم نوجوان لقمہ اجل بنے، قوم کو اس کا نام و نشان مٹتا ہوا نظر بھی آنا چاہیے، دشمن کا کارندوں کا ملک کے اعلیٰ ایوانوں کی زینت بننا پاکستان کی سلامتی کے لیے خطرناک ہے، اس نظام جس کے تحت راء پاکستان میں کاروائی کر رہی ہے اس میں چھوٹے کارکنان کو گرفتار کیا جا رہا ہے لیکن دہشتگرد بنانے والی فیکٹری کو جاری رکھا ہوا ہے۔ پوری دنیا میں جب ایم کیو ایم کے جھنڈے کیساتھ پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی کی جاتی ہے تو دنیا بھر کی حکومتیں، میڈیا اور اسٹیبلشمنٹ اسے پاکستان کے خلاف ایسی سیاسی جماعت کا بیانیہ گردانتا ہے جو پاکستان کے ایوانوں میں نا صرف موجود ہے بلکہ وزارتوں میں بھی موجود ہے۔ صرف ایک شخص پر پابندی لگانے سے نا تو صورتحال تبدیل ہوگی اور نا پاکستان کی شبیہ میں بین الاقوامی سطح پر کوئی تبدیلی آئے گی۔ ہمارے 7 ساتھی کراچی میں امن قائم کرنے کی جدوجہد کی پاداش میں شہید کر دیے گئے۔ اداروں نے قاتلوں کی نشاندھی کی۔ ایم کیو ایم ایک راء ایجنٹ سے لے کر دوسرے کو دے دی گئی ہے۔ خالد مقبول صدیقی کا الطاف حسین کی ہدایت پر بھارت جانا، پاکستان کے خلاف پریس کانفرنس کرنا، پاکستانی پاسپورٹ پھاڑنا اور وہاں سے بھارتی ڈپلومیٹک پاسپورٹ پر امریکہ جانا آج بھی اخبارات کی سرخیوں کا حصہ ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان ہاؤس میں یوسی زمہ داران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جس میں عوامی رابطہ مہم یوسی کی سطح پر تیز کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔