پی ایس پی اب بلوچستان کے لاپتہ افراد کا مقدمہ ویسے ہی لڑے گی جیسے کراچی حیدرآباد کے لاپتہ افراد کا مقدمہ لڑا اور بازیاب کروایا۔ مصطفی کمال
November 1, 2020
پریس ریلیز
مورخہ یکم نومبر 2020
پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے کہا کہ مریم نواز نے پی ڈی ایم کے کوئٹہ کے جلسے میں لاپتہ افراد کے اہل خانہ کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا اور شیم شیم کے نعرے لگا کر لاپتہ افراد اور انکے اہل خانہ کے لیے مصائب میں اضافہ کردیا ہے۔ پی ڈی ایم کے جھنڈے تلے انقلابی بننے والوں کو لاپتہ افراد کا اتنا درد تھا تو لاپتہ ان تمام افراد کو مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے ادوار میں بازیاب کیوں نہیں کروا لیا؟ ہم جب 3 مارچ 16′ کو کراچی آئے تو ہمارے پاس 500 سے زائد لاپتہ افراد کے اہل خانہ آس لگائے پہنچے،چاہتا تو میں بھی شیم شیم کے نعرے لگا کر سیاست کرتا لیکن میں نے ایک بار بھی انکے ساتھ پریس کانفرنس نہیں کی نا کسی ایک کیساتھ تصویر بنوائی لیکن سر عام اور بند کمروں میں انکے لیے معافی کا طلبگار رہا۔میں نے سبکو یقین دلایا کہ ان 500 افراد کو کسی نے اپنے مذموم مقاصد کے لیے بہکایا اور استعمال کیا ہے، ایک بار ان بچوں کو معاف کردیں، ایک بار انہیں پاکستان کے لیے کچھ کرنے کا موقع دیں! آج الحمدللہ، ان 500 لاپتہ افراد میں سے 480 بازیاب ہوکر اپنے والدین اور بیوی بچوں کیساتھ ہیں۔ ظالم و کرپٹ تو چاہتے ہیں لوگ مریں یا لاپتہ رہیں تاکہ انکی ناپاک سیاست چلتی رہے۔ میری تمام سیاسی جماعتوں سے گزارش ہے کہ لاپتہ افراد کے سنگین معاملے پر سیاست نا کریں۔ پی ایس پی اب بلوچستان کے لاپتہ افراد کا مقدمہ ویسے ہی لڑے گی جیسے کراچی حیدرآباد کے لاپتہ افراد کا مقدمہ لڑا اور بازیاب کروایا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ مقامی ہوٹل میں جنرل ورکرز اجلاس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ تمام اپوزیشن جماعتیں موجودہ حکومت گرانے اور خود کو حمکراں بنانا چاہتے ہیں جبکہ حکمران اپنی تمام توانائیاں اپوزیشن کو جیل میں بند کرنے میں صرف کررہی ہے۔ کسی کو عوام کی کوئی فکر نہیں یے! اپوزیشن کی گیارہ جماعتوں کی پی ڈی ایم نے کراچی اور کوئٹہ جلسوں میں سندھ و بلوچستان کے عوامی مسائل کا کوئی زکر تک نہیں کیا۔ پی ڈی ایم کی ترجیح عوام نہیں بلکہ حکومت حاصل کرنا ہے، 12 لاکھ بچے بلوچستان میں اسکولوں سے باہر ہیں، تعلیم کا %80 بجٹ کرپشن کی نظر ہو گیا۔ ایک ڈھنگ کا ہسپتال نہیں۔ پی ایس چار سال پہلے دو لوگوں سے شروع ہونے والی جماعت آج الحمدللہ بلوچستان کے پہاڑوں وادیوں اور شہروں تک پھیل چکی ہے۔ میرا ماننا ہے اگر سندھ اور بلوچستان کے نوجوان ایک جھڈے کے نیچے کھڑے ہو جائیں تو انشاللہ تعالی پاکستان سے محرومیاں ختم کردیں گے۔ وہ وقت دور نہیں جب پی ایس پی اختیارات اور وسائل وزیراعظم اور وزیراعلی ہاؤس سے نکال کر پاکستان کے ہر علاقے میں پہنچا دے گی، ہماری جد وجہد سے روزانہ ظالم کمزور ہوتا جارہا ہے اور ہمیں مضبوط کرتا جارہا ہے۔ پی ایس پی پاکستان کے مصائب زدہ لوگوں، بلوچستان سمیت پاکستان بھر کی محرمیوں اور آنے والی نسلوں کی جنگ لڑ رہی ہے