پی ایس پی کے تحت 8 نومبر کو ہونا والا جلسہ پاکستان کی سیاست کو ہمیشہ کے لیے صحیح سمت عطا کردے گا،مصطفی کمال
October 31, 2020
پریس ریلیز
*مورخہ 31 اکتوبر 2020*
پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے کہا کہ پی ایس پی کے تحت 8 نومبر کو ہونا والا جلسہ پاکستان کی سیاست کو ہمیشہ کے لیے صحیح سمت عطا کردے گا،پاک سرزمین پارٹی کراچی ہی کی نہیں بلکہ پورے پاکستان کی عوام جماعت ہے اور پی ایس پی کا منشور ہی کراچی اور پاکستان کی خوشحالی کا ضامن ہے آج ہماری پارٹی ہر قومیت اور مزہب ماننے والے لوگ ہمارے پلیٹ فارم سے جڑ رہے ہیں کیونکہ ہم روایتی سیاسی جماعتوں کی طرح مسائل کا رونا نہیں رو رہے بلکہ انکا قابل عمل حل بھی پیش کر رہے ہیں۔ ہمارے پیش کردہ چھ نکات میں نا صرف کراچی سمیت پورے پاکستان کے عوامی مسائل کا حل ہے بلکہ ملکی استحکام و سالمیت کے نقطہ نظر سے اہم ہیں۔ حکمران ہماری تجاویز کو قبول کرنے میں جتنی دیر لگائیں گے اتنا ہی نقصان پاکستان کو پہنچے گا۔ چھ نکات میں سب سے اولین پاکستان کے معاشی حب کراچی کی درست مردم شُماری اور اسکے تناسب سے قومی، صوبائی اور سینٹ میں نشستیں کی تعداد میں اضافہ۔ دوسرا اٹھارویں ترمیم میں ملنے والے اختیارات و وسائل وزیر اعلیٰ ہاؤس سے نکال کر نچلی ترین سطح پر منتقلی ہے تاکہ عام عوام میں یوسی سے لیکر ملک کی ملکیت کا احساس پروان چڑھے۔ تیسرا این ایف سی ایوارڈ کی طرز پر پی ایف سی ایوارڈ کا اجراء یقینی بنایا جائے تاکہ پاکستان کے تمام اضلاع ایک ساتھ ترقی کے منازل طے کرسکیں۔ چوتھا پاکستان کی معاشی شہ رگ کراچی کو 7 ڈسٹرکٹس کے بجائے 1 ڈسٹرکٹ کی صورت میں بحال کیا جائے تاکہ نا صرف عوام کو سہولیات انکی دہلیز پر مہیا ہوں بلکہ منتخب نمائندوں کی زمہ داریوں کا تعین اور احتساب بھی آسان ہوسکے۔ پانچواں کراچی ماسٹر پلان ڈپارٹمنٹ کو تمام اختیارات واپس کر کے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سے علیحدہ کر کے بحال کیا جائے تاکہ کرپشن کا خاتمی ہوسکے۔ چھٹا کراچی میں کے پی ٹی کنٹونمنٹ سمیت تمام 18 ایجنسیوں کے بلدیاتی امور میئر کو دیئے جائیں، لینڈ کا اختیار انہی ایجنسیز کے پاس رہے اور اسی طرح ملک بھر میں منتخب میئرز کو بااختیار بنایا جائے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاک سرزمین پارٹی کے مرکزی سیکریٹری پاکستان ہاؤس میں پست قامت فنکاروں کی ملاقات فنکاروں سے ملاقات کے دوران کیا اس موقع پر وائس چیئرمین شبیر احمد قائم خانی آرٹس کلچر کے صدر محمد فیصل بھی موجود ہیں۔ اس موقع پر پست قامت فنکاروں نے مصطفی کمال کو پیشِ آنے والے مسائل سے آگاہ کیا