پورے پاکستان کو چلانے والی پاکستان کی معاشی شہ رگ کراچی کو امدادی پیکج کی نہیں بلکہ اس کا جائز حق دینے کی ضرورت ہے مصطفی کمال
October 1, 2020
*مورخہ 1 اکتوبر 2020*
(پریس ریلیز) مہینہ گزر جانے کے باوجود کراچی کے لیے وزیراعظم عمران خان کے اعلان کردہ 1150 ارب روپے کا اب تک کچھ پتہ نہیں، پورے پاکستان کو چلانے والی پاکستان کی معاشی شہ رگ کراچی کو امدادی پیکج کی نہیں بلکہ اس کا جائز حق دینے کی ضرورت ہے۔ موجودہ بین الاقوامی و علاقائی صورتحال میں جہاں ایک طرف امریکا افغانستان سے نکل رہا ہے اور سی پیک پر اسکے عزائم کسی سے پوشیدہ نہیں، دوسری طرف جہاں بیشتر عرب ممالک اسرائیل کو تسلیم کررہے ہیں وہاں پاکستان پر بھی شدید دباؤ قابل فہم ہے، تیسری جانب بھارت جو گزشتہ 72 سال سے پاکستان دشمنی میں ہر حد سے گزر گیا ہے، وہاں اس بین الاقوامی و علاقائی پس منظر میں پاکستان کے معاشی حب میں بڑھتا اضطراب و بے بسی بڑے سانحات کا پیش خیمہ بن سکتی ہے۔ان حالات میں پاکستان پر دباؤ ڈالنے کے لیے دشمنان پاکستان دنیا کے 117 ملکوں سے بڑے شہر کراچی میں موجود تین فالٹ لائنز کے زریعے پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی کوششیں شروع کرچکے ہیں۔ ایک جانب فرقہ واریت کو ہوا دی جارہی ہے تو دوسری جانب لوگوں کو لسانی بنیادوں پر لڑوایا جارہا ہے جبکہ تیسری سیاسی فالٹ لائن کے ذریعے عوام کو ایک دوسرے کا دشمن بنایا جارہا ہے جبکہ ملک اور بیرون ملک موجود چند ناعاقبت اندیش سیاستدان عالمی طاقتوں کی ان مذموم سازشوں کا حصہ بن کر ذاتی مفادات کے حصول کی خاطر استعمال ہورہے ہیں۔ ان حالات میں کراچی دفاعی لحاظ سے انتہائی پیچیدہ صورتحال سے دوچار ہے۔ چیف آف آرمی اسٹاف اور چیف جسٹس صورتحال کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے کراچی کو اسکا جائز حق دلوائیں۔ کراچی کی ایک خاص اہمیت ہے جسکی وجہ سے عالمی میڈیا اس شہر سے جڑی ہر خبر شہ سرخی بنتی ہے۔ اس لیے کراچی کی عوام بالخصوص تمام مکاتب فکر کے علماء اکرام، دانشور، سیاستدان عوام کو عالمی سیاست اور سازشوں کے حوالے سے آگاہی دیں اور عوام بھی اشتعال انگیزی پھیلانے والوں سے دور رہیں۔ ان خیالات کا اظہار پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفیٰ کمال نے پاکستان ہاؤس میں اراکینِ سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی و نیشنل کونسل، مرکزی شعبہ جات اور ڈسٹرکٹ و ٹاؤن ذمہ داران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر پارٹی صدر انیس قائم خانی بھی انکے ہمراہ موجود تھے۔ سید مصطفیٰ کمال نے مزید کہا کہ دنیا ففتھ جنریشن وار کی جانب بڑھ رہی ہے۔ اس لیے سوشل میڈیا پر جاری لسانی اور فرقہ وارانہ بنیادوں پر لڑائی اور پے در پے رونما ہونے والے واقعات انتہائی تشویشناک ہیں۔ عوام کو اپنی آنکھیں کھلی رکھنی ہونگی اور پاکستان کی سالمیت، ترقی اور اپنی آنے والی نسلوں کی بقاء کے لئے رنگ، نسل، مذہب سے بالاتر ہو کر اس پاک سرزمین کی خاطر متحد ہونا ہوگا اور ہر بری نظر سے اس ارض پاک کی حفاظت کرنی ہوگی۔ پاک سرزمین پارٹی کے کارکنان ہر گلی محلے، مسجد، امام بارگاہ، گرجا گھر، مندر اور دیگر عبادت گاہوں میں جائیں اور لوگوں کو حالات سے آگاہ کر کے ہر مشکل حالات سے نمٹنے اور ہر سازش ناکام بنانے کے لیے تیار کریں۔