موجودہ حکمران آزمائے جا چکے ہیں اور ناکام ہو چکے ہیں۔ مصطفی کمال
September 25, 2020
*مورخہ 25 ستمبر 2020*
(پریس ریلیز) پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ موجودہ حکمران آزمائے جا چکے ہیں اور ناکام ہو چکے ہیں۔ اب ہمیشہ کی طرح مختلف نعروں کے پیچھے اپنی ناکامیوں کو چھپانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ایم کیو ایم والے کہتے ہیں کہ ہم سندھ کو توڑیں گے تب مسائل حل ہونگے۔ دوسری جانب پیپلز پارٹی سندھ کو ٹوٹنے سے بچانے کا دعویٰ کرتی ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ نہ ایم کیو ایم سندھ کو توڑ سکتی ہے اور نہ پیپلز پارٹی اسے بچا رہی ہے۔ یہ دونوں مل کر عوام کے حقوق نہیں بلکہ صرف ایک دوسرے کی کرپشن کو بچا رہے ہیں۔ سندھی دانشوروں کو کہتا ہوں کہ پیپلز پارٹی کی حکومت کو سمجھائیں وہ مہاجروں کا استحصال کر رہی ہے۔ زبان کی بنیاد پر لسانی فیصلے کر کے پیپلز پارٹی سندھیوں کی بھی خدمت نہیں کر رہی بلکہ صوبے کو نقصان ہو رہا ہے۔ پیپلز پارٹی نے اندرون سندھ بھی سندھیوں کے ساتھ کچھ اچھا نہیں کیا۔ مہاجر اس بات کو سمجھیں ہمارے ساتھ غلط سندھی نہیں بلکہ پیپلز پارٹی کر رہی ہے۔ ایم کیو ایم مہاجر اور پیپلز پارٹی سندھی کارڈ استعمال کر رہی ہے جسکے لیے دونوں ایک دوسرے کی مدد کر رہے ہیں۔ ایم کیو ایم کو صوبہ بنانا نہیں لیکن صوبے کا نعرہ لگا کر اپنی کرپشن کو چھپاتے ہیں، پیپلز پارٹی صوبے کے نعرے کا فائدہ اٹھا کر سندھیوں کو کہتی ہے سندھ ٹوٹ رہا ہے ہمیں مضبوط کریں تاکہ ہم سندھ کو بچائیں۔ صوبہ بنانے کے لیے درکار مینڈیٹ ایم کیو ایم کے پاس نہیں ہے۔ دوسرا راستہ لڑائی کا رہ جاتا ہے لیکن کس لیڈر کا کردار ایسا ہے کہ اس کے پیچھے مہاجر مائیں، بہنیں اپنے گھر کے نوجوانوں کو نکال کر شہداء قبرستان دوبارہ آباد کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پھلیلی، پریٹ آباد کی مختلف یوسیوں کے دورے میں مختلف مقامات پر عوامی اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر پارٹی صدر انیس قائم خانی، اراکینِ سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی و نیشنل کونسل، حیدرآباد ڈویژن و ڈسٹرکٹ کے زمہ داران بھی انکے ہمراہ موجود تھے۔ سید مصطفیٰ کمال نے مزید کہا کہ سندھ کا دوسرا بڑا شہر حیدرآباد تباہ حال ہے۔ عوام کو خود سوچنا ہوگا کہ وہ اپنی آنے والی نسلوں کو کن حکمرانوں کے حوالے کر کے جا رہے ہیں۔ کردار والے لوگوں کا ساتھ دے کر اپنی زندگیوں کو بہتر بنانا ہوگا۔ حیدرآباد کے حالات اب بھی چھ مہینے میں بہتر ہو سکتے ہیں۔ 3 ہزار کروڑ روپے اپنے ہاتھوں سے خرچ کیے، میرے سیاسی مخالفین بھی 3 روپے چوری کا الزام نہیں لگا سکتے اور لگائیں گے تو ثابت نہیں کر سکتے۔ ہمیں تجربہ ہے کہ کس طرح سے نظام کو بہتر کر کے مسائل کو حل کرنا ہے۔ وزیراعظم عمران خان چند گھنٹوں کے لیے سندھ آتے ہیں، اگر کوشش بھی کریں تو انہیں حیدرآباد کے مسائل بغیر دیکھے سمجھ نہیں آئیں گے۔ ہر دن کے ساتھ تباہی بربادی بڑھتی جا رہی ہے۔ کونسلر سے لے کر وزیراعظم کی نشست تک آدمی موجود ہے لیکن عوامی مسائل جوں کے توں ہیں۔ یہ حکمران کہتے ہیں کہ ہمیں برا مت کہو ہمارے پاس عوام کا مینڈیٹ ہے۔عوام کو خود اپنا احتساب کرنا ہوگا ہمارا ساتھ دیں شہر کو بدل دیں گے، اختیارات لینے کیلئے کردار کی ضرورت ہوتی ہے، کوکین پی کر اختیارات نہیں ملتے، ہم عوام کی طاقت سے اقتدار میں آکر اختیارات بھی لے لیں گے۔ اس موقع پر پی ایس پی قائدین نے مختلف مقامات پر تاجروں اور علاقہ عمائدین اور عوام سے ملاقاتیں کیں، انکے مسائل سنے اور حل سے آگاہ کیا۔