ہمارےپیش کردہ 6 نکات میں کراچی کے تمام مسائل کا حل ہے،مصطفیٰ کمال
September 11, 2020
*مورخہ 11 ستمبر 2020*
(پریس ریلیز) پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ پی ایس پی کے پیش کردہ 6 میں کراچی کے تمام مسائل کا حل ہے جبکہ 3 نکات میں پورے پاکستان کے 95 فیصد مسائل کا حل ہے۔ اٹھارویں ترمیم میں صوبوں کو ملنے والے اختیارات سے وزیراعلی خود مختار ہوگئے لیکن شہر، ڈسٹرکٹ، ٹاؤن اور یوسی کی سطح پر عوام اختیارات اور وسائل سے محروم ہیں۔ ہمارے حکمران اپنے سیاسی مفادات کی خاطر این ایف سی ایوارڈ کے بعد پی ایف سی ایوارڈ کا اجراء نہیں کرتے جو کہ ایک آئینی تقاضا ہے۔ تمام شہروں میں کنٹونمنٹ سمیت تمام ایجنسیوں کے بلدیاتی امور منتخب میئرز کے پاس ہونے چاہئیں جبکہ لینڈ کا اختیار انہی ایجنسیز کے پاس رہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان ہاؤس میں اراکینِ سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی و نیشنل کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ کراچی پاکستان کی معاشی شہ رگ ہے اسے صحیح مردم شماری کراکے اسی تناسب سے قومی و صوبائی اسمبلی میں نشستیں دی جانی چاہئیں۔ دنیا بھر میں کسی بھی میٹروپولیٹن شہر کو انتظامی بنیادوں پر ٹکڑوں میں تقسیم نہیں کیا جاتا جیسا کہ کراچی کو لسانی اکائیوں کو مد نظر رکھتے ہوئے 7 ٹکڑوں میں تقسیم کر دیا گیا ہے جس کی وجہ سے شہر میں مسائل کا انبار لگا ہوا ہے۔ ماسٹر پلان ڈیپارٹمنٹ کو سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے زیر انتظام دے دیا گیا ہے جس کا بنیادی مقصد سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی وجہ سے ہونے والی بے ضابطگیوں کو روکنا تھا، اس کی مثال بالکل ایسی ہے جیسے کسی چوکیدار کو چور کے ماتحت دے دیا جائے۔ اٹھارویں ترمیم میں ترمیم وقت کی اشد ضرورت ہے کیونکہ اس ترمیم کا عوام کو کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ عوام کے بنیادی مسائل حل کرکے ہی معاشی ترقی کی جانب قدم بڑھائے جا سکتے ہیں۔ ہم اگر 18 مرتبہ ترمیم کر چکے ہیں تو عوام کے وسیع تر مفاد میں انیسویں مرتبہ بھی ترمیم کر لینی چاہیے۔ ملک میں اس وقت اصلاحات کی ضرورت ہے بااختیار بلدیاتی نظام، لوکل پولیس جیسے ادارے نا صرف امن وامان بلکہ ملک کی ترقی کے لیے بھی ناگزیر ہیں۔ ملک کی ترقی کے لیے نظام اتنا مضبوط ہونا چاہیے کہ عوام کو اس سے اپنے ووٹ کی اہمیت کا اندازہ ہو اور ہر شہری ملکی ترقی میں اپنا مثبت کردار ادا کرے۔