کراچی میں ایک ہفتہ بعد بھی اہم کاروباری علاقوں سمیت متعدد رہائشی علاقوں سےبارش اور سیوریج کا پانی صاف نہ ہونا حکومتی تعصب اور بے حسی کا منہ بولتا ثبوت ہے شبیر قائم خانی
September 4, 2020
پریس ریلیز
مورخہ 4 ستمبر 2020
پاک سر زمین پارٹی کے وائس چیئرمین شبیر قائم خانی نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی نااہل اور کرپٹ سندھ حکومت نے 12 سالوں میں نکاسی آب کا ایک بھی جامع نظام نہیں بنایا جسکی وجہ سے بارشوں میں سندھ کے بیشتر اضلاع ناصرف دریاؤں کا منظر پیش کررہے ہیں بلکہ اضلاع کا ایک دوسرے سے زمینی رابطہ بھی منقطع ہوچکا ہے۔ سندھ کے دارالخلافہ اور سندھ کو ٪95 ٹیکس دینے والے شہر کراچی میں ایک ہفتہ بعد بھی اہم کاروباری علاقوں سمیت متعدد رہائشی علاقوں سےبارش اور سیوریج کا پانی صاف نہ ہونا حکومتی تعصب اور بے حسی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کا معاشی حب اور سندھ کی جان کراچی حکمرانوں کی لاپرواہی کے باعث گندے پانی اور کچرے کے ڈھیر میں تبدیل ہو گیا ہے، سندھ حکومت نالوں تک کی صفائی میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے۔انہوں نے کہا کہ بارشوں کے بعد جمع ہونے والا پانی اور غلاظت سے اٹھنے والے تعفن نے شہریوں کی زندگیاں اجیرن کر دی ہے۔ سیوریج نظام بھی درہم برہم ہوگیا ہے۔ کراچی ابھی تک بارش کے پانی میں ڈوبا ہؤا جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے انہوں نے کہا کہ پاک سر زمین پارٹی نے کراچی کے مسائل کے حل کے لیے 6 نکاتی پلان پیش کیا ہے، صوبہ تو خود مختار ہوگیا لیکن ٹاؤنز اور مقامی حکومتیں خود مختار نہیں ہوئیں انہوں نے کہا کہ پی ایف سی تشکیل دیا جائے جس سے نچلی سطح پر پیسہ منتقل ہو، کراچی کو ایک ڈسٹرکٹ اور 18 ٹاؤنز کے نظام کو بحال کیا جائے تو مسائل حل ہوں گے۔