کراچی کے مناظر اور لوگوں کی بے بسی دیکھ کر دل خون کے آنسو روتا ہے مصطفی کمال
August 28, 2020
*مورخہ 28 اگست 2020*
(پریس ریلیز) پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفیٰ کمال نے افسوس کا اظہار کیا ہے کہ کراچی میں حالیہ بارشوں سے 47 افراد جان بحق ہوئے اور اربوں روپے کا مالی نقصان ہوا جبکہ سندھ کے دیگر علاقوں میں 80 زیادہ اموات ہوئیں۔ یہ اعداد اپنے آپ میں ایک ایٹمی قوت ملک کے لیے باعث شرم ہیں۔ محکمہ موسمیات کی پیشنگوئی کے باوجود کوئی پیشگی اقدامات نہیں کیے گئے۔ حکومت نام کی کوئی چیز نہیں دکھائی دی، لوگ اپنی مدد آپ فیملیز کے ہمراہ محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی کوشش کرتے رہے۔ شہر کا کوئی پرسانِ حال نہیں ہے، کراچی کے مناظر اور لوگوں کی بے بسی دیکھ کر دل خون کے آنسو روتا ہے۔ وزیر اعلیٰ سندھ اپنے تعصب میں گٹر لائنوں اور نالوں کے انچارج بنے ہوئے ہیں اختیارات ڈسٹرکٹ کی سطح پر منتقل نہیں کر رہے۔ ان مرنے والے افراد کی ایف آئی آر وزیر اعلیٰ سندھ کے خلاف درج ہونی چاہیے۔ اٹھارویں ترمیم میں صوبوں کو ملنے والے اختیارات وزیر اعلیٰ ہاؤس تک منجمد ہو کر رہ گئے، این ایف سی ایوارڈ وفاق سے لے کر پی ایف سی ایوارڈ جاری نہیں کیا جاتا، کراچی کو اپنے سیاسی مفادات کے لیے 7 ٹکڑوں میں تقسیم کر دیا گیا۔ وزیر اعلیٰ سندھ گردانتے پھر رہے ہیں کہ انہوں نے کراچی کو 10 سال پہلے والے کراچی سے بہتر کر دیا جب یہ شہر دنیا میں تیزی سے ترقی کرنے والے 12 شہروں میں سے ایک تھا اور آج دنیا میں رہنے کے لائق چار بدترین شہروں میں سے ایک ہے۔ پیپلز پارٹی وفاقی حکومت کی مداخلت پر سراپا احتجاج نظر آتی ہے اور اسے اپنے مینڈیٹ کی توہین کہتی ہے جبکہ خود عرصہ دراز سے اہلیانِ کراچی کے مینڈیٹ کی توہین کرتی آرہی ہے۔ کراچی کوئی مقبوضہ علاقہ نہیں بلکہ پاکستان کی معاشی شہہ رگ ہے، وفاقی حکومت، افواج پاکستان، اعلیٰ عدلیہ اور میڈیا کو اپنا کردار ادا کر کے کراچی کو تباہی سے نکالنا ہوگا، کراچی تباہ ہوگا تو پاکستان تباہ ہوگا، یہ قومی سلامتی کا مسئلہ ہے۔ تحقیقات ہونی چاہئیں کہ کراچی کو تباہ کر کے یہاں کے حکمران کس ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں۔ ان خیالات کا اظہار سید مصطفیٰ کمال نے پی ایس پی فاؤنڈیشن کے تحت ریسکیو آپریشن میں حصہ لینے والے رضاکاروں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے تمام پارٹی کارکنان کو افواج پاکستان اور نیشنل ڈزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ہمراہ کراچی کے متاثرہ علاقوں میں بھرپور امدادی سرگرمیاں جاری رکھنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے بارشوں میں جان بحق ہونے والے تمام افراد کے لیے مغفرت اور لواحقین کے لیے صبر جمیل کی دعا کی