اب کراچی کو وفاق کے حوالے کرنے کے نام پر وہی لسانی سیاست کر رہی ہے مصطفی کمال
August 18, 2020
*مورخہ 18 اگست 2020*
(پریس ریلیز) پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ پہلے ایم کیو ایم کے مہاجر صوبے کے نعرے کی وجہ سے پیپلز پارٹی سندھیوں کو ڈرا کر اپنے ساتھ جوڑتی تھی کہ سندھ ٹکڑے ٹکڑے ہو جائے گا اور اب کراچی کو وفاق کے حوالے کرنے کے نام پر وہی لسانی سیاست کر رہی ہے۔ سندھ بھر میں ہمارے سندھی بھائیوں کو کہا جا رہا ہے کہ کراچی کو وفاق کے زیر انتظام دے کر سندھ کے ٹکڑے کیئے جا رہے ہیں جبکہ ابھی تک وفاقی حکومت کی جانب سے کوئی براہِ راست بیان اس سلسلے میں جاری نہیں کیا گیا ہے لیکن پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت اپنی نااہلی، کرپشن اور سندھ کی عوام کے ساتھ کی گئی حق تلفی کو اپنی لسانی سیاست میں چھپا کر اپنے اقتدار کو مزید طول دینا چاہتی ہے۔ کراچی پہلے دارلخلافہ تھا اور 1970 میں انتظامی طور پر سندھ کا حصہ بنایا گیا۔ پاک سرزمین پارٹی پہلے روز سے کہتی آ رہی ہے کہ سندھ کی عوام کی مرضی کے خلاف لسانی آگ کو بھڑکا کر سندھ کی تقسیم نہیں ہونی چاہیے لیکن کراچی کے مسائل کا انتظامی حل نکالنا بھی ناگزیر ہو چکا ہے کیونکہ پیپلز پارٹی نے کراچی کو اپنے تعصب کی عینک لگا کر چھ ٹکڑے کر دیا ہے۔ سندھ کی تقسیم نامنظور ہے تو کراچی کی تقسیم بھی نامنظور ہے۔ پاک سرزمین پارٹی سندھ بھر میں اب یہ لسانی آگ نہیں لگنے دے گی۔ پاک سرزمین پارٹی سندھ بھر کی عوام کے لیے بہترین متبادل بن کر ابھری ہے جو کراچی سے کشمور تک ہر بچے، بوڑھے، نوجوان اور بزرگ کی آواز ہے، حکمرانوں کو ہوش کے ناخن لینے ہونگے اب یہ فرسودہ سیاست نہیں چلنے دیں گے جس کے ذریعے حکمرانوں نے عوام کے حقوق سلب کر رکھے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار سید مصطفیٰ کمال نے پارٹی کے اراکین سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی و نیشنل کونسل کے اجلاس سے پاکستان ہاؤس میں خطاب کرتے ہوئے کی۔ اس موقع پر پارٹی صدر انیس قائم خانی بھی موجود تھے۔ اجلاس میں متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ پاک سرزمین پارٹی سندھ بھر میں نفرتوں کی آگ مٹانے اور حالات حاضرہ کے حوالے سے لوگوں میں شعور اجاگر کرنے کیلئے سرگرمیاں تیز کرے گی۔