Categories
خبریں

نیشنل کونسل کے رکن شبیر قائم خانی نے مون سون کی حالیہ بارشوں سے سندھ میں ہونے والی تباہی اور سندھ حکومت کی نااہلی پر سخت برہمی کا اظہار

نیشنل کونسل کے رکن شبیر قائم خانی نے مون سون کی حالیہ بارشوں سے سندھ میں ہونے والی تباہی اور سندھ حکومت کی نااہلی پر سخت برہمی کا اظہار

Homepage

پریس ریلیز

مورخہ 10 آگست 2020

سابق صوبائی وزیر اور پاک سر زمین پارٹی سندھ کونسل کے صدر و پی ایس پی مرکزی نیشنل کونسل کے رکن شبیر قائم خانی نے مون سون کی حالیہ بارشوں سے سندھ میں ہونے والی تباہی اور سندھ حکومت کی نااہلی پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت کی نااہلی کے باعث مون سون کی بارشوں نے سندھ میں تباہی مچا دی ہے، نالوں کی صفائی نا ہونے کے باعث نالوں کا گندا پانی گھروں کے اندر داخل ہو گیا ہے، فصلیں، گھر اور کاروبار تباہ ہو گئے کیونکہ انفرا اسٹریچر موجود نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ بارشوں نے سندھ کے اختیارات اور وسائل پر قابض پیپلز پارٹی کی حکومت کی کارکردگی پوری دنیا کے سامنے بے نقاب کردی ہے، انہوں نے کہا کہ پی ایس پی کے چئیر مین سید مصطفی کمال پاکستان کے تمام مسائل کا حل پیش کر رہے ہیں، اگر حکومت پی ایس پی کے چئیر مین سید مصطفیٰ کمال کی بات مان لیتی اور اختیارات اور وسائل نچلی ترین سطح تک منتقل ہوجاتے تو شاید اتنی تباہی نا ہوتی۔ اٹھارویں ترمیم سے صوبوں کو خود مختاری نہیں ملی بلکہ وزیر اعلی کو خود مختاری مل گئی ہے، جس طرز پر صوبوں کو نیشنل فنانس کمیشن کا ایوارڈ دیا جاتا ہے عین اسی طرز پر صوبے ڈسٹرکٹ کے لیے پروونشل فنانس کمیشن کے ایوارڈ کا اجراء لازم قرار دیا جائے، اسکے علاوہ جس طرز پر صوبوں کو صوبائی خودمختاری حاصل ہے عین اسی طرز پر ڈسٹرکٹ اور شہری سطح پر خودمختاری دی جائے۔ جب تک اختیارات اور وسائل نچلی ترین سطح پر بلدیاتی اداروں کو منتقل نہیں ہونگے تب تک پاکستان کی ترقی ممکن نہیں۔