Categories
خبریں

پاک سر زمین پارٹی ریاست کی وفادار ہے کسی حکومت کی وفادار نہیں مصطفی کمال

پاک سر زمین پارٹی ریاست کی وفادار ہے کسی حکومت کی وفادار نہیں مصطفی کمال

Homepage

*پریس ریلیز*
*مورخہ، 28 جولائی 2020*

چیئرمین پاک سر زمین پارٹی سید مصطفی کمال نے کہا کہ حکومت اگر صحیح کام کرے گی ہم اسکے ساتھ ہیں لیکن اگر حکومت صحیح کام نہیں کرے گی ہم اسکے خلاف کھڑے ہونگے کیونکہ پاک سر زمین پارٹی ریاست کی وفادار ہے کسی حکومت کی وفادار نہیں۔ جس آئین کے تحت یہ حکومت حکمرانی کر رہی ہے اسی آئین میں لکھا ہے کہ عوام کو ان کے بنیادی حقوق مہیا کیے جائیں مگر حکومت یہ کام نہیں کر رہی، یہ آئین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ حکومت عوام کو بنیادی حقوق فراہم نا کرکہ ریاستِ پاکستان کو ناصرف کمزور کررہی ہے بلکہ ریاست کے خلاف کام کر رہی ہے۔ پاکستان کے ناعاقبت اندیش حکمران جمہوری دہشتگردی میں ملوث ہیں جو سرکاری پروٹوکول استعمال کرتے ہوئے عوام کو گٹر ملا پانی پلا کر، صحت، تعلیم، نوکری، کاروبار اور بجلی سے محروم رکھ کر انہیں موت کے منہ میں دھکیل رہے ہیں، حکمران بڑے پیمانے پر نسل کشی کررہے ہیں لیکن انہیں پوچھنے والا کوئی نہیں ہے۔ پاکستان کے تمام اداروں سے التجا کرتا ہوں کہ اس جمہوری دہشتگردی کا اسی طرح نوٹس لیں جیسا اے پی ایس اسکول کے سانحے کے بعد لیا تھا تاکہ ریاستِ پاکستان کو بچایا جاسکے۔ تقریروں اور پریس کانفرنس کرنے سے حیدرآباد ٹھیک نہیں ہوگا، اس کے لیے عملی جدوجہد کرنی ہوگی اور کرپٹ، نااہل اور ظالم حکمرانوں کے سامنے کھڑا ہونا ہوگا۔ ہم آئین پاکستان اور قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے اپنی جدوجہد کا آغاز کرنے جارہے ہیں۔ جب ہم آواز اٹھائیں گے تو اس فرسودہ اور کرپٹ نظام کو چلانے والے ہم پر ظلم کریں گے، جس میں ہماری جانیں بھی جاسکتی ہیں اور جسکے لیے ہم تیار ہیں کیونکہ یہ ہماری نسلوں کی بقا کا مسئلہ ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے حیدرآباد میں منقعدہ جنرل ورکرز اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر صدر پی ایس پی انیس قائم خانی، صدر سندھ کونسل شبیر قائم خانی، مرکزی نیشنل کونسل کے اراکین اور حیدر آباد کے زمہ داران بھی موجود تھے۔ سید مصطفیٰ کمال نے مزید کہا کہ ہم جب ایمان کے سب سے کمتر درجے پر فائز تھے تو دل میں برائی کو برائی سمجھ کر 2013 میں اپنی سینیٹر شپ اور عہدے چھوڑ کر چلے گئے، پھر اللہ نے ہمیں ہمت اور طاقت دی اور ہم ایمان کے دوسرے درجے پر برائی کو زبان سے سرِعام برا کہنے کے لیے تین مارچ 2016 کو پاکستان آگئے، ہم نے اللہ کے حکم کو یعنی نیکی کا حکم دو اور برائی سے روکو کو اپنی روش بنایا، کارکنان کو نیکی کا حکم دیا اور برائی سے روکا۔ ہم پاکستان کے آئین و قانون کو ماننے والے پر امن لوگ ہیں لیکن اب وقت آگیا ہے کہ برائی کو زورِ بازو سے روکا جائے۔ دنیا میں تب تک کوئی تبدیلی نہیں آتی جب اس کے لئے قربانی نہ دے دی جائے، اللہ آزمائے بغیر اپنی مدد نہیں بھیجتا ہے، امتحان سے گزرے بغیر کبھی کامیابی نہیں ملتی ہے لحاظہ پی ایس پی کے کارکنان اپنے آپ کو ذہنی و جسمانی طور پر آنے والی آزمائشوں کے لیے تیار کریں۔انہوں نے مزید کہا کہ ہر جیتنے والا کامیاب نہیں ہوتا اور ہر ہارنے والا ناکام نہیں ہوتا، اللہ کسی کو جیت دیکر رسوا کر دیتا ہے اور کسی کو ہار دیکر کامیاب کردیتا ہے، آج انتخابات جیتنے والی تمام سیاسی جماعتیں ٹوٹ پھوٹ اور رسوائی کا شکار ہیں جبکہ پی ایس پی ہر گزرتے دن کیساتھ مضبوط تر ہوتی جارہی ہے۔ بے شک اللہ سے بہتر تدبیر کرنا والا کوئی نہیں ہے۔ اس موقع پر صدر پاک سر زمین پارٹی انیس قائم خانی نے کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اہلیانِ حیدرآباد نے گزشتہ چار سال میں ہمارا کردار دیکھ لیا ہے، اللہ تعالیٰ نے ہماری کہی ہوئی ہر بات کو سچ ثابت کر دیا ہے، انہوں نے کارکنان کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ پی ایس پی کا پیغام لیکر ایک ایک محلے، ایک ایک گلی اور ایک ایک گھر جائیں اور عوام کو بتائیں کہ پی ایس پی کے علاؤہ عوام کے مسائل کوئی حل نہیں کرسکتا۔ اس موقع پر صدر سندھ کونسل شبیر قائم خانی اور حیدرآباد ڈویژن کے صدر ندیم قاضی نے بھی کارکنان سے خطاب کیا۔ علاؤہ ازیں چئیرمین پی ایس پی مصطفی کمال اور صدر انیس قائم خانی کا حیدرآباد پہنچنے پر شاندار استقبال کیا گیا۔