Categories
خبریں

جب تک اختیارات اور وسائل نچلی ترین سطح پر منتقل نہیں ہوتے عوامی مسائل حل نہیں ہونگے شبیر قائم خانی

جب تک اختیارات اور وسائل نچلی ترین سطح پر منتقل نہیں ہوتے عوامی مسائل حل نہیں ہونگے شبیر قائم خانی

Homepage

*مورخہ 9 جولائی 2020*

(پریس ریلیز) جمیعت علمائے اسلام (ف) کی جانب سے بلائی گئی آل پارٹیز کانفرنس کے اعلامیے سے اتفاق کرتے ہوئے پاک سرزمین پارٹی نے اٹھارویں ترمیم پر موقف اختیار کیا کہ جب تک اختیارات اور وسائل نچلی ترین سطح پر منتقل نہیں ہوتے عوامی مسائل حل نہیں ہونگے نیز جب تک عوام کے مسائل حل نہیں ہونگے وہ اٹھارویں ترمیم سے لاتعلق رہیں گے۔ این ایف سی ایوارڈ کو پی ایف سی ایوارڈ سے مشروط کرنا ناگزیر ہے تاکہ یہ وزیر اعلی کی صوابدید پر منحصر نہ ہو کہ وسائل نیچے منتقل کرنے ہیں یا نہیں۔ پاک سر زمین پارٹی نے مشترکہ اعلامیہ میں دو اہم نکات کے اضافے کی درخواست بھی کی جس کے مطابق اہلیان کراچی کا سب سے بڑا مسئلہ صاف پانی کی فراہمی ہے اور یہ مسئلہ کے فور پر فوری عمل درآمد کر کہ حل کیا جاسکتا ہے اس لیے پی ایس پی مطالبہ کرتی ہے کہ کے فور منصوبے پر فوری عملدرآمد شروع کیا جائے۔ اسکے علاؤہ کے الیکٹرک کی کارکردگی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے پی ایس پی کے وفد نے موقف اختیار کیا کہ اہل کراچی کے لیے مہنگی ترین بجلی کے نرخ ہونے کے باوجود بے تحاشہ لوڈ شیڈنگ، زائد بل اور بارشوں میں کرنٹ لگنے سے اموات کا سلسلہ معمول بن چکا ہے لحاظہ کے الیکٹرک کو بے جا من مانیوں سے روکنے کے لیے کے الیکٹرک کی اجارہ داری فوری ختم کرکہ متعدد کمپنیوں کو بجلی کی ترسیل کے لائسنس جاری کیئے جائیں۔ ان خیالات کا اظہار اراکینِ نیشنل کونسل و سابق اراکین صوبائی اسمبلی شبیر قائم خانی، ڈاکٹر ارشد وہرا، اور سید حفیظ الدین نے پاک سرزمین پارٹی کی اے پی سی میں پی ایس پی کی نمائندگی کرتے ہوئے کہی۔ وسائل کی منصفانہ تقسیم پر گفتگو کرتے ہوئے وفد نے مزید کہا کہ جہاں بھی وسائل دریافت ہوتے ہیں انکا دس فیصد حصہ اسی علاقے کے ترقیاتی کاموں پر لگایا جاتا ہے اس لیے کراچی سے وفاق اور صوبے کو ملنے والی آمدنی کا دس فیصد حصہ بھی اہلیان کراچی کا حق ہے۔ جس طرح صوبائی حکومت وفاق سے نظر انداز کرنے پر احساس محرومی کا شکوہ کرتی ہے ویسے ہی صوبائی حکومت کو خود بھی کراچی کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔