کراچی کے نام پر ایوانوں میں براجمان سیاسی جماعتوں نے کراچی کو لاوارث بنایا ہوا ہے مصطفی کمال
July 7, 2020
پاک سر زمین پارٹی
مورخہ ،7 جولائی 2020
چیئرمین پاک سر زمین پارٹی سید مصطفی کمال نے کہا ہے کہ کراچی کے نام پر ایوانوں میں براجمان سیاسی جماعتوں نے کراچی کو لاوارث بنایا ہوا ہے۔ کراچی کی ایک بارش نے وفاقی، صوبائی اور بلدیاتی حکومتوں کی ناقص ترین کارکرگی کی اصلیت کھول دی ہے، پی ایس پی 2018 سے کے الیکٹرک کو قابو میں رکھنے اور اسکی بے جا من مانیوں کو روکنے کا واحد طریقہ وفاقی حکومت کو سمجھا رہی ہے کہ کے الیکٹرک کی اجاراداری کو جلد سے جلد ختم کردیا جائے اور متعدد کمپنیوں کو بجلی کی ترسیل کے لائسنس جاری کیے جائیں لیکن حکمرانوں نے تو شاید فیصلہ کرلیا ہے کہ کسی مسئلے کو حل کرنا ہی نہیں ہے نتیجہ یہ نکلا رہا ہے کہ اہلیانِ کراچی کو ہر سال لوڈ شیڈنگ اور زائد بلوں کا سامنا کرنے کے علاوہ بارش میں کے الیکٹرک کی نااہلی کے باعث انسانی زندگیوں کا ضیاع کو بھی جھیلنا پڑتا ہے۔ حکمران جتنی دیر سے ہماری بات مانیں گے قوم کو اتنا ہی زیادہ نقصان بھگتنا پڑے گا۔
دوسری جانب صوبائی اور بلدیاتی حکومتوں کی روایتی بے حسی کو کراچی کی عوام بھگت رہی ہے۔ ایک بارش نے شہر کو سیورج کے غلاظت میں ڈبو دیا ہے۔ بلدیاتی حکومت کو نالوں کی صفائی کیلئے سالانہ 50 کروڑ روپے ملتے ہیں، اگر زرا بھی ایمانداری سے کام کیا جاتا تو یہ کام دس کروڑ روپے میں بھی مکمل کیا جا سکتا تھا، لیکن فنڈز کا رونا رونے والے مئیر نے پیشنگوئی کے باوجود نالے صاف نہیں کروائے جسکی وجہ سے سیورج اور بارش کا پانی سڑکوں سے ہوتا ہوا گھروں میں داخل ہوگیا ہے۔ جسکے باعث متعدد بیماریاں پھیلنےکے خدشات میں اضافہ ہوگیا ہے۔ سڑکیں جو پہلے ہی ٹوٹ پھوٹ کا شکار تھیں بارش کے بعد مزید خراب ہوگئیں ہیں جس کے باعث حادثات میں اضافی ہوگیا ہے، مزید بارشوں سے نمٹنے کیلئے حکومت سندھ اور بلدیاتی حکومت کے پاس کوئی پلان نہیں ہے۔ مصطفیٰ کمال نے بلدیاتی فنڈز کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ عوام جاننا چاہتی ہے کہ انکے خون پسینے کی کمائی کہاں خرچ کی گئی۔