مصطفی کمال کا کے الیکٹرک کی جانب سے کراچی میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کی سخت ترین الفاظ میں مزمت
June 30, 2020
پاک سر زمین پارٹی
مورخہ 30 جون 2020
پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے کے الیکٹرک کی جانب سے کراچی میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کی سخت ترین الفاظ میں مزمت کرتے ہوئے کہا کہ کے الیکٹرک کے حالیہ مصنوعی بحران کی وجہ کے الیکٹرک کو فروخت کرنے کی کوششیں ہیں۔ جون کے مہینے کی کلوزنگ میں بیلنس شیٹ اور منافع کو مبینہ خریداروں کے لیے زیادہ سے زیادہ دکھانے کے سلسلے میں کے الیکٹرک نے فرنس آئل کی خریداری نہیں کی تاکہ زیادہ کے الیکٹرک کو منافع بخش ظاہر کرکے مبینہ خریداروں سے اچھی قیمت وصول کی جاسکے، دوسری جانب پاکستان میں ہر آنے والی حکومت نے قوم کو مایوسی کے علاؤہ کچھ نہیں دیا۔ کے الیکٹرک کے سربراہ عارف نقوی وزیراعظم عمران خان کے قریبی دوست ہیں جنہوں نے تحریک انصاف کی انتخابی مہم کے دوران فنڈنگ بھی کی۔ پورے پاکستان میں پی ٹی آئی کو سب سے زیادہ نشستیں اگر کسی شہر سے ملیں ہیں تو وہ کراچی ہے اب وزیراعظم عمران خان پر لازم ہے کہ وہ کم از کم کراچی کے بجلی کے مسائل حل کریں۔ یہ بات انہوں نے کراچی ڈسٹرکٹ سینٹرل کے عمائدین کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے مزید کہا کہ افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کے الیکٹرک کی انتظامیہ نے اہلیان کراچی کے بجائے اپنے مفادات کو ترجیح دی۔ کے الیکٹرک کی انتظامیہ اب اپنی نا اہلی اور مجرمانہ ناکامی کا ملبہ دوسرے اداروں پر ڈالنے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ پاکستان کی معاشی شہ رگ کو بچانے کے لیے کے الیکٹرک کی اجارہ داری ختم کرکہ مختلف کمپنیوں کو بجلی کی فراہمی کے لائسنس دے۔