Categories
خبریں

ہم نے رب کے خوف سے ایم کیو ایم چھوڑی تو پھر کسی ایجنسی کے کام کے نہیں رہے،مصطفیٰ کمال

ہم نے رب کے خوف سے ایم کیو ایم چھوڑی تو پھر کسی ایجنسی کے کام کے نہیں رہے،مصطفیٰ کمال

Homepage

پا ک سر زمین پارٹی
مورخہ27جون 2020

پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے کہا ہے کہ اسکاٹ لینڈ یارڈ کی تحقیقات پر عمران فاروق قتل کیس کے فیصلے اور پھر لندن میں بیٹھے محمد انور کے اقبالی بیان نے ہماری 3 مارچ 2016 کی کہی ہر بات کو سچ ثابت کردیا ہے، 3 مارچ کو ہم پر طرح طرح الزمات لگائے گئے، اسکاٹ لینڈ یارڈ مصطفیٰ کمال نہیں چلا رہا۔ مصطفیٰ کمال کا ڈی این اے ایجنٹوں والا نہیں ہے، اگر ہوتا تو ایم کیو ایم میں رہتے ہوئے ایجنسیوں کے کام آتا لیکن جب اپنے رب کے خوف سے ایم کیو ایم چھوڑی تو پھر کسی ایجنسی کے کام کے نہیں رہے۔ تمام تر بہتان اور مظالم کے باوجود ہم اپنے نظریہ سے ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹے۔ یہ بات انہوں نے وڈیو لنک کے ذریعے کارکنان اور عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ سید مصطفیٰ کمال نے ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ فیصلہ آنے کے بعد تین دن تک خاموش رہا کیونکہ دیکھنا چاہتا تھا کہ نام نہاد مہاجروں کے نمائندے شہید انقلاب ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل کے فیصلے پر کچھ تو بولیں گے، لیکن ایم کیو ایم کو سانپ سونگھا رہا کیونکہ انہوں نے الطاف حسین کی جماعت کا جھنڈا اور نشان زندہ رکھا ہوا ہے۔ ایم کیو ایم میں کوئی کارکن ڈاکٹر عمران فاروق سے بڑا کارکن نہیں بن سکتا، اگر عمران فاروق جیسے بڑے لیڈر کو الطاف حسین مروانے کے احکامات دے سکتا ہے تو کسی دوسرے کارکن کی کوئ حیثیت نہیں۔ ثابت ہوگیا کہ الطاف حسین میرے ملک کے خلاف کام کررہے رہا تھا۔ بھارتی خفیہ ایجنسی راء الطاف حسین کو فنڈ کرتی تھی۔ دشمن الطاف حسین کو پیسے اس لئے نہیں دے رہا تھا ایم کیو ایم کراچی میں ہستپال بنائے یا اسکول بنائے بلکہ اس لئے دے رہا تھا کہ وہ کراچی میں غارتگری کرے، تاکہ مہاجر، پختون، بلوچ اور سندھی آپس میں لڑ مر جائیں، ایم کیو ایم وہ واحد جماعت ہے جس کا شہداء قبرستان ہے جس کے لیے جگہ پہلے ہی الگ کرلی گئی تھی۔ جہاں بعد میں نسلیں دفن ہوگئیں، لیکن اسی ایم کیو ایم کے کچھ لوگ ہر حکومت میں ایم این اے، ایم پی اے، وزیر اور گورنر بنے رہے اور ہر حکومت کے ساتھ موجودر ہے، چودہ سالوں تک گورنر رہنے کے باوجود ایم کیوایم کے کارکن مفروری کی زندگی گزار رہے ہیں، پاکستان جب جب کشمیریوں کی حمایت کرتا، کراچی میں حالات خراب کردیے جاتے۔ پورے پاکستان کی توجہ کشمیر میں بھارتی مظالم سے ہٹ کر کراچی پر مرکوز ہوجاتی۔ الطاف حسین نے بھارت کے ایماء پر بھارت سے ہجرت کرکہ آنے والے مہاجروں کی نسلیں تباہ کردی ہیں۔ مصطفیٰ کمال اپنی قوم کو الطاف حسین کے سائے سے بھی دور کرنا چاہتا ہے ، ہمارے آباؤ اجداد نے اس ملک کو بنانے کے لیے اپنی جانوں کے نظریہ دئیے۔ کس قدر افسوس کی بات ہے کہ دنیا بانیان پاکستان کی اولادوں کو را کے ایجنٹ کے نام سے جاننے لگے، میں قوم کے نوجوانوں کو سلام پیش کرتا ہوں جنہوں نے الطاف حسین کی باتوں کو سننا چھوڑ دیا، اور وطن سے محبت کرنے والی پی ایس پی میں شامل ہوگئے، سلام ہے ان کارکنوں پر جنہوں نے دونوں ہاتھ کھول کر آنے والوں کو گلے لگایا، اب پیچھے رہ جانے والوں کو بھی کوئی تردد نہیں رہنا چاہیے۔ پی ایس پی کے نظریہ میں ہی پاکستان کی کامیابی اور بقاء ہے، آنے والے وقت میں پی ایس پی کا جھنڈا پورے پاکستان میں لہرائے گا اور آنے والے والا وقت پی ایس پی کا ہو گا، مجھے کوئی شک نہیں ہے کہ ہمیں کامیابی نہیں ملے گی کیونکہ ہم اللہ کی رضا کے لیے انسانیت کی بھلائی کا کام کر رہے رہیں، الحمدللہ پی ایس پی کے کارکنان سے خیر ہی خیر نکلے گی، اس سے شر کا خوف نہیں ہو گا، مجھے مہاجر ہونے پر فخر ہے آج ہماری پارٹی پورے پاکستان میں موجود ہیں، ہماری پارٹی ہر زبان و مذہب کے ماننے والے لوگ شامل ہیں، ہم اللہ تعالی کے آگے جھکنے والے نہیں ہونگے تو دنیا اور آخرت میں کامیابی نہیں ملے گی کیونکہ امتحان سے گزارے بغیر اللہ کسی کو کامیاب نہیں کرتا۔ پی ایس پی آج پہلے سے زیادہ مضبوط ہے، انشاء اللہ اللہ تعالی ہم سے مخلوق کی فلاح کا کام لیں گا، انہوں نے کارکنان کو تلقین کی کہ وہ نماز قائم کریں کیونکہ اللہ کو راضی کیے بغیر کوئی کامیابی ممکن نہیں۔ کارکنان پی ایس پی کے پیغام کو لوگوں تک مزید تیزی سے پہنچائیں۔