Categories
خبریں

مختلف کمپنیز کو کراچی میں بجلی کی خریداری اور فراہمی کے لائسنس جاری کیا جائے مصطفی کمال

مختلف کمپنیز کو کراچی میں بجلی کی خریداری اور فراہمی کے لائسنس جاری کیا جائے مصطفی کمال

Homepage

*مورخہ 25 جون 2020*

(پریس ریلیز) پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ گزشتہ کئی سال سے کے الیکٹرک کی نااہل انتظامیہ سرِعام اپنی ناکامی اور نااہلی کا رونا رو رہی ہے۔ بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ اور زائد بلوں کے باعث اہلیانِ کراچی کو درپیش تکالیف کے ازالے کا واحد حل یہ ہے کہ بجلی کی خریداری اور ترسیل کے لیے کے الیکٹرک کی اجارہ داری کو ختم کرکہ سیلولر کمپنیز کی طرز پر مختلف کمپنیز کو کراچی میں بجلی کی خریداری اور فراہمی کے لائسنس جاری کیا جائے تاکہ نا صرف کاروبار میں مقابلہ پیدا ہو اور ہر کمپنی سہولیات کو بہتر بنانے کی کوشش کرے بلکہ صارفین بھی زاہد بلوں اور لوڈ شیڈنگ کے عزاب سے محفوظ رہ سکیں۔ سید مصطفیٰ کمال نے کراچی کے دو کروڑ سے زائد صارفین کیساتھ کے الیکٹرک کی ناانصافیوں کے بارے میں اب تک چیئرمین نیپرا کو دو خطوط ارسال کیے ہیں جس میں کے الیکٹرک کے معاملات کو مفاد عامہ کے لیے سنگین نوعیت کا معاملہ قرار دیتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ کے الیکٹرک کراچی کے ڈھائی کروڑ صارفین کے تقریباً 55 ارب کی واپسی، پرانے واجبات کی مد میں 9.5 ارب روپے زائد وصولی کے خاتمے، کے الیکٹرک کو عوام الناس سے ناجائز منافع خوری سے روکنے نیز سندھ ہائی کورٹ کے اسٹے آڈر کے حوالے سے کے الیکٹرک کی جانب سے مستقبل میں وصول ہونے والے 25.2 ارب سے لے کر 43.6 ارب مالیت کے واجبات کے خاتمے کے لیے نیپرا نے ابتک کیے گئے اقدامات پر سوالات اٹھائے گئے ہیں۔ خطوط میں سید مصطفیٰ کمال کی جانب سے اٹھائے گئے سوالات کا چئیر مین نیپرا جواب دینے سے اب تک قاصر ہیں۔ سید مصطفیٰ کمال نے ریاستی اداروں سے ملک کو 70 فیصد اور صوبہ سندھ کو 90 فیصد ریوینیو دینے والے شہر کی عوام کی حالت زار کا نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت وقت کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ سخت گرمی اور لاک ڈاؤن میں اس شہرِ بے اسرا میں جو لاوا پک رہا ہے وہ ملک کو شدید نقصان پہنچا سکتا ہے۔