Categories
خبریں

ارشد وہرا کا مون سون کی بارشوں کے پیش نظر کراچی کے برساتی نالوں کی صفائی نہ ہونے پر گہری تشویش کا اظہار

ارشد وہرا کا مون سون کی بارشوں کے پیش نظر کراچی کے برساتی نالوں کی صفائی نہ ہونے پر گہری تشویش کا اظہار

*تصحیح شدہ*

Homepage

*مورخہ 23 جون 2020*

(پریس ریلیز) پاک سر زمین پارٹی کی مرکزی نشینل کونسل کے رکن اور سابق ڈپٹی مئیر کراچی ارشد وہرا نے مون سون کی بارشوں کے پیش نظر کراچی کے برساتی نالوں کی صفائی نہ ہونے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بلدیاتی اور صوبائی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ہر سال بارش سے عین پہلے فنڈز نا ملنے کا رونا رونے والے مئیر کو یہ علم ہے کہ نالوں کی صفائی سارا سال کی جاتی ہے، مئیر کراچی پہلے دیے گئے فنڈز کا حساب دیں کہ اس فنڈ سے برساتی نالوں کی صفائی کیوں نہیں کرائی گئی اور اب عین بارشوں سے پہلے اپنی نااہلی کا رونا شروع کردیا ہے۔ سندھ حکومت سے نالوں کی صفائی کیلئے سالانہ 50 کروڑ روپے ملتے ہیں جبکہ ایمانداری سے کام کیا جائے تو یہ کام دس کروڑ روپے میں بھی مکمل کیا جا سکتا ہے۔ شہر کے ساتھ بڑے نالے برسات کا بوجھ برداشت کرنے کے قابل نہیں ہیں، بارش سے پہلے گجر نالہ، منظور کالونی، کلری، پچر نالےاور نہر خیام کی فوری صفائی کی ضرورت ہے- شہر کے اندرونی نالوں کی ذمہ داری بلدیاتی اداروں کے نمائندوں کی ہے جو نا صرف بچت بازاروں، پھتارےداروں سے پیسے بنانے میں مصروف ہیں بلکہ شہر کے نالے صفائی نا ہونے کے سبب ابھی سے اُبل رہے ہیں۔ ارشد وہرہ نے مزید کہا کہ بارشوں کے پیش نظر اب تک سندھ حکومت اور مئیر کراچی کی جانب سے جان و مال کے تحفظ کے لئے کسی قسم کے اقدامات دیکھنے میں نہیں آرہے ہیں، برساتی نالوں کی صفائی نہ ہونے کے باعث برساتی پانی آبادی میں داخل ہوکر شہریوں کی صحت و زندگیوں کے لیے خطرناک ثابت ہوسکتا ہے، اگر بروقت اقدامات نہیں کئے گئے تو پچھلی بارشوں کی طرح انسانی جانیں ضائع ہوسکتی ہیں، یاد رہے کہ پچھلے سال عید پر 36 لوگ نشیبی علاقوں میں پانی پھرنے کے سبب کرنٹ لگ کر جانبحق ہوگئے تھے۔ ارشد وہرہ نے حکومت سندھ سے مطالبہ کیا کہ بارشوں کے پیش نظر کراچی کے برساتی نالوں کی ہنگامی بنیادوں پر صفائی کرائی جائے اور انسانی جانوں کو ضائع ہونے سے بچایا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک کے سب سے بڑے شہر اور سب سے ذیادہ کما کر دینے والے شہر کو تباہی سے بچایا جائے۔