Categories
خبریں

پی ایس پی ریاست پاکستان کو مانتی ہے، ہم ریاستِ پاکستان کے وفادار ہیں, مصطفی کمال

پی ایس پی ریاست پاکستان کو مانتی ہے، ہم ریاستِ پاکستان کے وفادار ہیں, مصطفی کمال

Homepage

پاک سر زمین پارٹی

مورخہ14جون 2020

پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی نے کہا ہے کہ پی ایس پی ریاست پاکستان کو مانتی ہے، ہم ریاستِ پاکستان کے وفادار ہیں، حکومت کے وفادار نہیں، حکومت ریاست نہیں ہے، آج کوئی حکومت میں ہے تو کل کوئی اور ہوگا، آج حکومت نے لوگوں کو مرنے کے لیے چھوڑا دیا ہے، خوراک، صحت ،تعلیم اور انصاف نہیں دی پارہی، حکومتوں کی باتوں میں صبح، دوپہر، شام تضاد ہے، وزرا کی کرپشن زبان زدِ عام ہیں، چینی اور آٹے سمیت کئی اسکینڈلز سامنے آچکے ہیں۔ ہم آئین پاکستان اور قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے جدوجہد کا آغاز کرنے جارہے ہیں جس میں ہمیں اسٹیٹس کو قائم رکھنے والی طاقتوں کا سامنا کرنا ہوگا اور ہمیں یقینًا تکالیف اور نقصان اٹھانا پڑے گا، اس میں ہماری جانیں بھی جاسکتی ہیں جسکے لیے ہم تیار ہیں۔جب ہم آواز اٹھائے گے اس نظام کو چلانے والے ہم پر ظلم کریں گے لحاظہ پی ایس پی کے کارکنان اپنے آپ کو زہنی و جسمانی طور پر آنے والی آزمائشوں کے لیے خود کو تیار کرلیں، وقت آگیا ہے کہ پی ایس پی ایمان کے سب سے برتر ترین درجے پر پہنچے اور برائی کو زورِ بازو سے روکیں۔ ان خیالات اظہار انہوں نے خیبر پختونخواہ کے عہدیداران سے وڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم جب ایمان کے سب سے کمتر درجے پر فائز تھے تو دل میں برائی کو برائی سمجھ کر 2013 میں اپنی سینیٹر شپ جھوڑ کر چلے گئے، ایک مہینے بعد انیس قائم خانی چھوڑ کر چلے گئے۔ پھر اللہ نے ہمیں ہمت اور طاقت دی اور ہم ایمان کے دوسرے درجے پر برائی کو زبان سے سرِعام برا کہنے کے لیے تین مارچ 2016 کو پاکستان آگئے، ہم نے اللہ کے حکم کو یعنی نیکی کا حکم دو اور برائی سے روکو کو اپنی روش بنایا، کارکنان کو نیکی کا حکم دیا اور برائی سے روکا۔ ہم پاکستان کے آئین و قانون کو ماننے والے ہیں ہم کسی سے لڑنا نہیں چاہتے ہیں کیونکہ ہم محب وطن لوگ ہیں۔ اسوقت ہمارے پاس طاقت نہیں تھی کہ ہم زورِ بازو سے کسی کو برائی سے روک سکیں۔ دنیا میں تب تک کوئی تبدیلی نہیں آتی جب اس کے لئے قربانی نہ دے دی جائے، اللہ آزمائے بغیر اپنی مدد نہیں بھیجتا ہے، امتحان سے گزرے بغیر کبھی کامیابی نہیں ملتی ہے، ہماری ساتھیوں کو شہید کر دیا، ہم پر طرح طرح کے الزامات لگائے گئے لیکن ہم نے صبر کیا کیونکہ حق اور سچ کے راستے میں قربانی دینی پڑتی ہے، چار سال دور میں سارے مظالم سہنے کے باجود ایک پتھر نہیں مارا یہ ہماراصبر تھا۔ لیکن ہم اب پاکستان کو مزید اس حال میں دیکھنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔ لحاظہ میرے وہ ساتھی جو کچھ اور سوچ کر پی ایس پی میں شامل ہوئے تھے وہ یا تو اپنے آپ کو اس سخت جدوجہد کے لیے تیار کریں یا پھر پی ایس پی چھوڑ کر چلے جائیں کیونکہ اب پی ایس پی کا وہی راستہ ہوگا جو اللہ کا حکم ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ موجودگی حالات میں پاکستان اس طرح نہیں چل سکتا۔پوری قوم گٹر ملا پانی پی رہی ہے، سیوریج کا نظام ٹھیک نہیں، کچرا اٹھ نہیں رہا، بجلی ہے نہیں، روزگار ہے نہیں، اسپتال میں دوا نہیں،ِ سرکاری اسکولوں تعلیم نہیں،ہر جانب تباہی و بربادی ہے کچھ بھی ٹھیک نہیں ہے، گھر بیٹھے یہ برائیاں ختم نہیں ہونگی۔