امت مسلمہ کو اب بیانات سے بڑھ کر عملی اقدامات کرنے ہونگے،مصطفیٰ کمال
May 28, 2020
*مورخہ 28 مئی 2020*
(پریس ریلیز) پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے کہاکہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے اس پر جبری طور پر مسلط بھارت کے خلاف امت مسلمہ کو اب بیانات سے بڑھ کر عملی اقدامات کرنے ہونگے۔ جب تک دنیا کو یہ پتہ نہیں چلے گا کہ عالمی امن کشمیر میں امن سے وابستہ ہے تب تک دنیا مسئلہ کشمیر کو اہمیت نہیں دے گی۔ افسوسناک حقیقت تو یہ ہے کہ دنیا ظالم ہے اور ممالک مظلوم کے ساتھ نہیں بلکہ اپنے مفادات کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں جو کہ بھارت کے ساتھ تجارت سے وابستہ ہیں۔ وقت آگیا ہے کہ دنیا کو یہ باور کروا دیا جائے کہ کشمیر میں بدامنی سے ان ممالک کے مفادات کو نقصان پہنچے گا اور اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے ان ممالک کو بھارتی ریاست پر کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے لیے دباؤ ڈالنا ہوگا۔ کشمیر کے لاک ڈاؤن پر خاموشی اختیار کرنے والی دنیا آنکھیں کھول کر دیکھ لے کہ کرونا کے باعث پوری دنیا پچھلے چار مہینوں سے لاک ڈاؤن کا شکار ہے جس سے دنیا بھر کی معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے یومِ تکبیر کے موقع پر اراکینِ سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی، نیشنل کونسل اور ڈسٹرکٹ انچارجز کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ کشمیریوں پر ظلم و بربریت کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں اقوام متحدہ کے قراردادوں کے بر خلاف بھارت نے انکا حق خودارادیت صلب کر رکھا ہے۔ ایک جانب بھارتی ریاست جو سیکولرزم کی دعوےدار ہے وہ مسلمانوں کی نسل کشی کر رہی ہے تو دوسری جانب بھارتی فوج کشمیر میں نہتے نوجوانوں کو تشدد کے بعد شہید اور لاپتہ کر رہی ہے۔ بھارت کے مکروہ چہرے سے نام نہاد سیکولرزم کا نقاب اتر رہا ہے۔ بین الاقوامی خبر رساں ادارے اور انسانی حقوق کے علمبردار ادارے گواہ ہیں کہ کہ بھارتی افواج کی درندگی سے کشمیری خواتین کی عزتیں تک محفوظ نہیں رہیں۔ کشمیریوں کو صرف اور صرف مسلمان ہونے اور اسلام کا پرچم لہرانے کی سزا دی جا رہی ہے۔ کشمیر حق اور باطل کی جنگ ہے جو کئی دہائیوں سے مظلوم کشمیریوں اور ظالم و قابض بھارتی حکمرانوں کے درمیان جاری ہے۔ اس صورتحال میں امت مسلمہ کی خاموشی اور مصلحتوں سے کام لینا مجرمانہ فعل ہے۔ پاک سر زمین پارٹی مظلوم کشمیریوں کی آواز ہے۔ اس موقع پر پاکستان کی بقاء، سلامتی اور خوشحالی کیلئے خصوصی دعا کی گئی۔