سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے باوجود وفاقی حکومت کی جانب سے اسٹیل ملز کے پندرہ ہزار ملازمین کو واجبات ادا نہ کرنے پر گہری تشوش اور افسوس کا اظہار,مصطفیٰ کمال
May 12, 2020
مورخہ 12 مئی 2020
پریس ریلیز
چئیر مین پاک سر زمین پارٹی سید مصطفیٰ کمال نے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے باوجود وفاقی حکومت کی جانب سے اسٹیل ملز کے پندرہ ہزار ملازمین کو واجبات ادا نہ کرنے پر گہری تشوش اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے سوال کیا کہ کہاں ہے وہ ریاست جو ماں جیسی ہے؟ انہوں نے کہا کہ ہمارے سر شرم سے جھک گئے جب یہ علم ہوا کہ اپنی زندگیاں اسٹیل ملز کو دینے والے کئی ہزار ریٹائرڈ ضعیف ملازمین گریجویٹی اور پراویڈنٹ فنڈ نا ملنے کے سبب آج بھیک مانگنے پر مجبور ہیں اور ہزاروں ملازمین واجبات وصول کیے بغیر دنیا سے کوچ کرگئے۔ مصطفیٰ کمال نے مزید کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے وزیر اعظم کا منصب سنبھالنے سے پہلے اسٹیل ملز کے ملازمین سے وعدہ کیا تھا کہ وہ جیسے ہی وزیر اعظم بنیں گے ملازمین کے بقایاجات ادا کردیے جائیں گے لیکن افسوس وزیراعظم کو عہدہ سنبھالے 20 مہینے سے زائد کا وقت گزر جانے اور وفاقی کابینہ سے منظوری کے باوجود اب تک پاکستان اسٹیل ملز کے ملازمین کو 6 ماہ سے تنخواہوں اور واجبات کی عدم ادائیگی کا سامنا ہے۔ واجبات کی ادائیگی نا ہونے کے باعث کئی ہزار خاندان جو پہلے ہی سے شدید بےچینی اور مشکلات سے دوچار تھے وہ لاک ڈاؤن کے باعث فاقہ کشی پر مجبور ہوچکے ہیں۔ مصطفیٰ کمال نے مزید کہا کہ پاک سر زمین پارٹی اسٹیل ملز کو پاکستان کا اہم ادارہ تصور کرتی ہے، اس کی بحالی پاکستانی معیشت کے لئے ناگزیر ہے۔ کسی بھی انسانی المیے سے بچنے کے لیے حکومت کو ملازمین، انتظامیہ اور ٹریڈ یونین کیساتھ مل کر اقدامات کرنا ہوں گے۔ مصطفیٰ کمال نے وزیراعظم عمران خان اور وفاقی حکومت سے درد مندانہ اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسٹیل ملز کے ملازمین اور ان کے اہل خانہ کو فاقہ کشی سے بچانے کے لیے ناصرف جائز واجبات فوری طور پر ادا کیے جائیں بلکہ لاک ڈاؤن کے دوران رمضان المبارک کا خیال کرتے ہوئے رمضان پیکیج بھی ادا کیا جائے۔